1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’ایرانی وزیر خارجہ کے طیارے میں تیل نہیں بھریں گے‘

شمشیر حیدر NDR/WDR
28 فروری 2018

جرمن میڈیا کے مطابق ایرانی وزیر خارجہ میونخ سکیورٹی کانفرنس میں شرکت کے لیے جرمنی آئے تو میونخ ایئرپورٹ پر ان کے طیارے میں فیول بھرنے کے لیے کوئی کمپنی تیار نہ تھی۔

https://p.dw.com/p/2tS3i
München MSC 2018 | iranischer Außenminister Javad Zarif
تصویر: Getty Images/AFP/T. Kienzle

ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف رواں ماہ کے وسط میں میونخ سکیورٹی کانفرنس میں شرکت کے لیے جرمنی آئے تھے۔ جرمنی کے عوامی نشریاتی اداروں ڈبلیو ڈی آر اور این ڈی آر کی رپورٹوں کے مطابق اس دوران برلن حکومت کو اس وقت شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا جب میونخ ایئر پورٹ پر فیول کمپنیوں نے ایرانی وزیر کے طیارے میں فیول بھرنے سے انکار کر دیا۔

اسرائیل کے ناقابل تسخیر ہونے کا بھرم ٹوٹ گیا، جواد ظریف

کیا جمہوریت کو ٹیکنالوجی سے خطرہ ہے؟

ان اداروں کا کہنا تھا کہ جواد ظریف کے ایئر بس طیارے میں پیٹرول بھرنے سے ایران کے خلاف عائد کردہ پابندیوں کی خلاف ورزی ہو گی۔ جرمن میڈیا کی رپورٹوں کے مطابق نجی کمپنیوں کے انکار کے بعد جرمن وزارت خارجہ نے یہ معاملہ جرمن فوج کے حوالے کر دیا گیا اور ایرانی وزیر کی آمد اس وقت تک ممکن نہ ہو سکی جب تک جرمن فوج نے ایئرپورٹ پر انتظامات مکمل نہ کر لیے۔

یوں ایرانی وزیر خارجہ کو میونخ سکیورٹی کانفرنس میں شرکت کی دعوت دینے کے بعد برلن حکومت ایک سفارتی اسکینڈل کا شکار ہونے سے بچ گئی۔ میونخ سکیورٹی کانفرنس کے منتظم وولف گانگ اشینگر نے بھی اس حوالے سے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کے ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف کی کانفرنس میں شرکت یقینی بنانے میں ’انتہائی مشکلات‘ کا سامنا کرنا پڑا۔ انہوں نے بتایا کہ مجبور ہو کر انہیں جرمن وزارت خارجہ اور ملکی وزارت دفاع سے مدد طلب کرنا پڑی تھی۔

اشینگر نے بتایا کہ بالآخر جرمن فضائیہ نے جواد ظریف کے طیارے میں فیول بھرا۔ ان کا کہنا تھا، ’’ایران پر عائد پابندیوں کے بارے میں جو بھی کہا جائے، یہاں معاملہ یہ تھا کہ ایک مشکل صورت حال میں ہم ایک دوسرے سے بات چیت بھی نہیں کر سکتے۔‘‘

افغان مہاجرین کی باوقار وطن واپسی کا وقت آ گیا ہے، جنرل باجوہ

میونخ سکیورٹی کانفرنس، عالمی رہنماؤں کی جرمنی آمد