ایران کے بے گھر افراد قبروں میں رہنے پر مجبور
28 دسمبر 2016نیوز ایجنسی اے ایف پی کے مطابق ایران کے شاہ روند اخبار نے بے گھر افراد کے حوالے سے ایک رپورٹ میں ان تصاویر کو شائع کیا ہے۔ قبروں کے اندر سے کیمرے کی طرف دیکھتے چہروں کی حیرت انگیز اور دہشت ناک تصاویر سوشل میڈیا پر تیزی سے پھیل گئی ہیں۔ ایران میں نامور شخصیات نے ان تصاویر پر افسوس کا اظہار کیا۔
سعید غلام حسینی نے یہ تصاویر ایران کے دارالحکومت تہران سے 20 کلومیڑ دور شاہ ریر کے مقام پر کھینچی تھیں۔ ایران کے آسکر انعام یافتہ ہدایت کار اصغر فرہادی نے ایرانی صدر کو ایک خط میں لکھا،’’ ان تصاویر کو دیکھ کر میرا سارا وجود شرمندہ ہو گیا ہے۔‘‘ ایرانی صدر نے اس خط کا جواب دیتے ہوئے لکھا، ’’ایسے لوگوں کا حال دیکھ کر کون شرمندہ نہیں ہو گا جو معاشرتی مسائل کے باعث قبروں میں رہنے پر مجبور ہیں۔‘‘ ایرانی صدر نے خط میں لکھا،’’ہم نے سنا ہے کہ مغربی ممالک میں بے گھر افراد غربت کے باعث میٹرو اسٹیشنوں یا پلوں کے نیچے رہنے پر مجبور ہوتے ہیں لیکن پہلی مرتبہ یہ دیکھا ہے کہ لوگ قبروں میں زندگی گزار رہے ہیں۔‘‘
شاہ روند اخبار نے اس حوالے سے اپنی اگلی رپورٹ میں لکھا کہ قبروں میں رہنے پر مجبور افراد کو اس وعدے کے ساتھ زبردستی قبرستان سے نکال دیا گیا ہے کہ ان کی رہائش کا انتظام کیا جائے گا۔ اس اخبار کے مطابق کچھ افراد ان قبروں میں گزشتہ دس برسوں سے رہائش پذیر تھے۔ اس اخبار کو ایک بے گھر فرد نے بتایا،’’کیا ہم انسان نہیں؟ ، کیا ہم غیر ملکی ہیں؟، ہم بھی تو ایرانی ہیں۔‘‘