1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ایران میں کئی ’جاسوس‘ گرفتار

29 اگست 2018

ایرانی حکومت نے کہا ہے کہ حکومت مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے شبے میں کئی جاسوسوں کو حراست میں لیا گیا ہے۔ ایران میں دوہری شہریت کے حامل افراد کے خلاف جاری کریک ڈاؤن کے دوران یہ گرفتاریاں ہوئی ہیں۔

https://p.dw.com/p/33vDm
Iran Polizei Symbolbild
تصویر: Imago/ZUMA Press/Tasnim/E. Kouchari

ایران کے انٹیلیجنس وزیر محمود علوی نے کہا ہے کہ تہران حکومت نے درجنوں جاسوسوں کو حراست میں لیا ہے۔ تاہم وزیر نے یہ نہیں بتایا گیا کہ آیا یہ گرفتاریاں تہران کے ساتھ ساتھ ملک کے دیگر حصوں میں بھی کی گئی ہیں ۔

محمود علوی کے مطابق یہ جاسوس مالی مراعات اور دیگر ذرائع سے اہم حکومتی اطلاعات دشمن ممالک کو فراہم کرنے میں مصروف تھے۔ ایرانی وزیر نے گرفتار ہونے والے مبینہ جاسوسوں اور دشمن ممالک کے حوالے سے کوئی تفصیل فراہم نہیں کی ہے۔ خفیہ ادارے نے بتایا ہے کہ گرفتار شدگان سے پوچھ گچھ جاری ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایران میں مختلف عہدوں پر براجمان دوہری شہریت کے حامل افراد کو فارغ کرنے کی پالیسی پر بھی عمل کیا جا رہا ہے۔ انٹیلیجنس کے ایرانی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ وہ اپنے شہریوں سے کئی مرتبہ دوہری شہریت رکھنے والے تمام افراد کے بارے میں معلومات مہیا کرنے کی درخواست کر چکے ہیں تا کہ ایسے افراد کو سامنے لایا جا سکے۔

Iran 2017 | IS-Angriffe
تہران حکومت نے درجنوں ملک دشمن جاسوسوں کو حراست میں لیا ہے۔تصویر: Imago/UPI Photo

علوی کے مطابق انسدادِ جاسوسی کے ادارے نے اپنے کامیاب کوششوں سے ایسے بے شمار افراد کو بے نقاب کیا ہے جو اپنی دوہری شہریتوں کو مخفی رکھے ہوئے تھے۔

ایرانی  وزیر نے مزید واضح کیا کہ دوہری شہریت کے حامل افراد مختلف حکومتی اداروں میں مختلف عہدوں پر نوکریاں کر رہے تھے۔

دوہری شہریت کے حامل افراد کی گرفتاریاں ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کے اُس بیان کے بعد کی جا رہی ہیں، جس میں انہوں نے کہا تھا کہ مغربی ممالک نے مختلف ایرانی شعبوں میں اپنے افراد کو داخل کر رکھا ہے اور یہ افراد ایران کی پالیسی سازی پر بھی اثرانداز ہو رہے ہیں۔

نیوز ایجنسی روئٹرز کے مطابق ایران کے پاسدارانِ انقلاب نے سن 2017 میں ایسے تیس افراد کو حراست میں لیا تھا جن کے پاس دوہری شہریت تھی۔ ان پر ایرانی تفتیش کاروں نے جاسوسی کے الزامات بھی عائد کر رکھے ہیں۔ یہ امر اہم ہے کہ ایرانی حکومت دوہری شہریت کو تسلیم نہیں کرتی اور تواتر کے ساتھ ایسے افراد کی گرفتاریوں کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔