ایران: درجنوں کان کن دو کلومیٹر کی گہرائی میں پھنس گئے
3 مئی 2017ایمبولینسز، ہیلی کاپٹر اور امدادی گاڑیاں ایرانی صوبے گلستان میں واقع ’زمستان یورت‘ نامی اس کان کی طرف روانہ ہو گئی ہیں جبکہ حکام یہ جانچنے کی کوشش کر رہے ہیں کہ یہ حادثہ کتنا بڑا ہے۔ ڈیزاسٹر مینیجمنٹ ڈیپارٹمنٹ کے حکام آزاد شہر نامی قصبے کے قریب واقع اس کان کے اندر پھنسے ہوئے کان کنوں کی تعداد پچاس سے لے اَسّی تک بتا رہے ہیں۔
ایرانی نیوز ایجنسی اِرنا نے مقامی ڈیزاسٹر مینیجمنٹ ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ صادق علی مقدم کے حوال سے بتایا کہ کان کے اندر پھنسے ہوئے کان کنوں کی تعداد چالیس سے لے کر پچاس تک ہے۔ دیگر حکام ان کان کنوں کی تعداد کم از کم اَسّی بتا رہے ہیں۔ ایران کے انگریزی زبان کے سرکاری ٹیلی وژن چینل ’پریس ٹی وی‘ کا کہنا تھا کہ اس حادثے کے نتیجے میں کم از کم دو کان کن ہلاک ہو چکے ہیں۔
صوبائی ترجمان علی یازرلُو نے بتایا کہ یہ دھماکا آج مقامی وقت کے مطابق دوپہر بارہ بج کر پنتالیس منٹ پر ہوا اور یہ کہ صوبائی گورنر جلد ہی موقع پر پہنچنے والے ہیں۔ بہت سے حکام کے مطابق یہ دھماکا اندر جمع ہو جانےوالی گیس کی وجہ سے ہوا ہے اور یہی گیس امدادی کارروائیوں میں بھی رکاوٹ کا باعث بن رہی ہے۔
مقامی ڈیزاسٹر مینیجمنٹ ڈیپارٹمنٹ کے نائب سربراہ حامد رضا منتظری نے بتایا ہے کہ پھنسے ہوئے کان کنوں کی مدد کے لیے اندر داخل ہونے والے کم از کم پچیس افراد کو اندر موجود گیس سے متاثر ہونے کی بناء پر ہسپتال پہنچا دیا گیا ہے۔
ایران سے ملنے والی دیگر رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ یہ دھماکا اُس وقت ہوا، جب کان کنوں کی ایک شفٹ اپنا کام ختم کر رہی تھی اور اُس کی جگہ ایک نئی شفٹ اپنا کام شروع کر رہی تھی۔ اندر پھنسے ہوئے کان کن اٹھارہ سو میٹر کی گہرائی میں موجود ہیں جبکہ امدادی ٹیمیں محض آٹھ سو میٹر کی گہرائی تک پہنچ پائی ہیں۔ یہ واضح نہیں ہے کہ اندر موجود آکسیجن کب تک پھنسے ہوئے کان کنوں کے کام آ سکے گی۔
ایران کے نیم سرکاری خبر رساں اداروں کی جانب سے پوسٹ کی جانے والی تصاویر میں ایمبولینسز اور دیگر امدادی گاڑیوں کو کان کے دہانے پر جمع دیکھا جا سکتا ہے۔ دیگر تصاویر میں کوئلے کی گرد سے اٹے اور نڈھال کان کن نظر آ رہے ہیں، جن کی وہاں پر موجود لوگ مدد کر رہے ہیں۔ کچھ تصاویر میں چند کان کن زمین پر لیٹے ہوئے ہیں جبکہ امدادی کارکن بھاگ بھاگ کر اُنہیں آکسیجن لگا رہے ہیں۔
’زمستان یورت‘ نامی اس کان میں پانچ سو سے زائد کان کن کام کرتے ہیں۔ اِرنا نیوز ایجنسی کے مطابق یہ کان آزاد شہر سے چَودہ کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔ یہ کان ایرانی صوبے گلستان میں ہے، جس کی سرحدیں شمال میں ترکمانستان اور بحیرہٴ کیسپیئن سے ملتی ہیں۔