1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ایتھوپیا کے نو منتخب وزیراعظم کی ریلی میں بم دھماکا

23 جون 2018

افریقی ملک ایتھوپیا کے نو منتخب وزیراعظم ڈاکٹر ابیہ احمد کے مطابق ان کے ایک جلسے میں ہونے والے بم دھماکے کے نتیجے میں ’متعدد افراد ہلاک‘ ہو گئے ہیں۔ وہ اس دھماکے میں زندہ بچنے میں کامیاب رہے ہیں۔

https://p.dw.com/p/308FK
Äthiopien Kundgebung Premierminister Abiy Ahmed in Addis Ababa | Explosion
تصویر: Getty Images/AFP/Y. Tadese

یہ دھماکا دارالحکومت ادیس ابابا میں ہوا، جس کے فورا بعد وہاں بھگدڑ مچ گئی۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق اس دھماکے میں کم از کم اسی افراد زخمی ہوئے ہیں۔ وزیراعظم کے دعوے کے برعکس ابھی تک آزاد ذرائع سے کسی ہلاکت کی اطلاع موصول نہیں ہے۔ یہ دھماکا اس وقت ہوا، جب اصلاحات پسند وزیراعظم ابیہ احمد  نے ابھی اپنی تقریر ختم ہی کی تھی۔

ابیہ احمد کا ٹیلی وژن پر بیان جاری کرتے ہوئے کہنا تھا کہ اس بم دھماکے میں متعدد افراد مارے گئے ہیں، ’’ کچھ لوگ زخمی ہوئے ہیں اور کچھ اپنی جان کی بازی ہار گئے ہیں۔‘‘ ان کا اس حوالے سے مزید کہنا تھا، ’’یہ ان طاقتوں کی ناکام کوشش ہے، جو اس ملک کو متحد ہوتا نہیں دیکھ سکتے۔‘‘ ان کا کہنا تھا کہ یہ حملہ ’انتہائی منظم انداز‘ میں کیا گیا تھا لیکن یہ ناکام رہا ہے۔

Äthiopien Kundgebung Premierminister Abiy Ahmed in Addis Ababa | Explosion
تصویر: Getty Images/AFP/Y. Tadese

نیوز ایجنسی اے پی کے وہاں موجود ایک نمائندے کے مطابق وہاں درجنوں افراد زخمی ہوئے ہیں جبکہ جلسے کے منتظمین نے کہا ہے کہ ایک ہینڈ گرینیڈ اسٹیج کے اوپر پھینکنے کی کوشش کی گئی تھی لیکن وہاں موجود افراد نے حملہ آور کو دبوچ لیا تھا۔

وزیراعظم کے ایک قریبی ساتھی اور چیف آف اسٹاف کا کہنا تھا کہ اسی سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں لیکن کوئی ایک بھی شخص ہلاک نہیں ہوا۔ انہوں نے مزید بتایا کہ حملے میں زخمی ہونے والے چھ افراد کی حالت انتہائی تشویش ناک ہے۔

ایتھوپیا کے نو منتخب وزیراعظم ڈاکٹر ابیہ احمد نے اقتدار میں آتے ہی بڑی اصلاحات متعارف کروانے کا اعلان کیا تھا۔ ان میں ہمسایہ ممالک کے ساتھ تعلقات میں بہتری لانا بھی شامل ہے۔ وہ ارٹیریا کے ساتھ اس امن معاہدے پر بھی مکمل عمل درآمد چاہتے ہیں، جو اٹھارہ برس پہلے کیا گیا تھا۔ دونوں ممالک خراب تعلقات کی وجہ سے اپنی فوج پر خطیر رقم خرچ کر رہے ہیں۔ انہوں نے ہزاروں قیدیوں کی رہائی کے ساتھ ساتھ سرکاری اداروں کی نجکاری کا اعلان بھی کر رکھا ہے۔

ا ا / ع ب ( روئٹرز، اے ایف پی)