1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

اکیلا پن اور اس کا حل: بڑھاپے میں انسان کیا کچھ نہیں کر جاتا

22 اپریل 2021

اٹلی میں ایک انتہائی بزرگ خاتون نے احساس تنہائی سے تنگ آ کر ایک ایسا کام کیا، جو قانوناﹰ قابل سزا جرم تھا۔ پولیس نے اس چورانوے سالہ خاتون پینشنر کے خلاف یہ کہتے ہوئے کوئی مقدمہ درج نا کیا کہ یہ جرم ایک ’بے ضرر جھوٹ‘ تھا۔

https://p.dw.com/p/3sMoX
تصویر: picture-alliance/dpa/O. Berg

اطالوی دارالحکومت روم سے جمعرات بائیس اپریل کو موصولہ رپورٹوں کے مطابق شمالی اٹلی میں یہ واقعہ لومبارڈی کے علاقے میں لَیچو کے صوبے میں پیش آیا۔ صوبائی پولیس نے اپنی ویب سائٹ اور اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر بتایا کہ انتہائی حد تک احساس تنہائی کی شکار ایک 94 سالہ خاتون پینشنر نے پولیس کو فون کیا اور کہا کہ اس کے گھر میں چوری ہو گئی ہے۔

خود کشیوں کی روک تھام، جاپان میں ’وزیر تنہائی‘ کی تقرری

مقصد صرف یہ تھا کہ پولیس اس جرم کی اطلاع ملنے پر اس خاتون کے گھر آئے تو اس بہت عمر رسیدہ خاتون کو کم از کم کسی سے بات کرنے کا موقع تو ملے۔ پھر ہوا بھی وہی، جو اس خاتون نے سوچا تھا۔

پولیس اس بزرگ شہری کے گھر پہنچی تو یہ خاتون اس بارے میں کوئی تسلی بخش جواب نا دے سکی کہ اس کے ہاں چوری کب ہوئی اور چور اپنے ساتھ کیا کچھ لے گئے۔

بزرگ افراد کی زندگی تنہائی کی وجہ سے خطرے میں

پولیس اہلکاروں نے سچ بھانپ لیا تھا

لَیچو پولیس کے مطابق، ''فون کال کے بعد اس خاتون کے گھر پہنچنے والے پولیس افسران کو جلد ہی یہ احساس ہو گیا تھا کہ وہ خاتون بہت اداس اور احساس تنہائی کا شکار تھی، جو صرف یہ چاہتی تھی کہ کوئی اس کے پاس بیٹھ کر کچھ دیر اس کے ساتھ گفتگو کر لے۔‘‘

کورونا وائرس اور ذہنی صحت: ’ہم معاشرتی تنہائی کے ليے نہیں بنائے گئے‘

اس خاتون نے پولیس کو بتایا کہ اس کا کوئی قریبی رشتے دار زندہ نہیں تھا اور وہ یہ سوچ کر بہت پریشان تھی کہ اسے اگلے ہفتے اپنی ذاتی رہائش گاہ سے مستقل طور پر ایک اولڈ ہوم میں منتقل ہونا تھا۔

اس پر پولیس اہلکاروں نے اس خاتون سے کچھ دیر تک بات چیت کی، اسے تسلی دی اور وہاں سے رخصت ہو گئے۔

اگلے روز پولیس کیک لے کر آ گئی

اس خاتون کی شناخت ظاہر کیے بغیر پولیس نے بتایا کہ جس دن یہ واقعہ پیش آیا، اس سے اگلے ہی روز وہی پولیس افسران دوبارہ اس خاتون کے گھر چلے گئے۔

برلن، جہاں لوگ ہجوم میں بھی ’تنہا‘ ہیں

جھوٹ بولنا بیماری اور تنہائی کا سبب

اس مرتبہ ان کی آمد کا مقصد یہ دریافت کرنا تھا کہ آیا وہ خاتون ٹھیک ٹھاک اور خوش باش تھی۔ دوسری بار جاتے ہوئے یہ اہلکار اس خاتون کے لیے تحفے کے طور پر ایک کیک بھی ساتھ لے گئے تھے۔

'بے ضرر جھوٹ‘

صوبائی پولیس نے اپنی ویب سائٹ پر بتایا کہ یہ خاتون اپنے گھر چوری کی واردات کا غلط دعویٰ کرتے ہوئے قانوناﹰ ایک قابل سزا جرم کی مرتکب ہوئی تھی۔ لیکن اس بزرگ خاتون کے خلاف کوئی مقدمہ درج نا کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

تنہائی کا حل ’کرائے کے دوست‘

اس لیے کہ اس خاتون کی طرف سے ایک 'مجرمانہ واردات کا جھوٹا دعویٰ‘ تنہائی کے مارے ایک اداس اور بہت بزرگ انسان کا ایک 'بےضرر جھوٹ‘ ہی تو تھا۔

م م / ع ب (اے ایف پی)