1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

اٹلی میں چلتی کار سے فائرنگ کرنے والا شخص گرفتار

عابد حسین
3 فروری 2018

اطالوی حکام نے تصدیق کی ہے کہ وسطی علاقے میں مبینہ طور پر چلتی گاڑی میں سے فائرنگ کرنے والے شخص کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔ فائرنگ کے اس واقعے میں متعدد افریقی مہاجرین زخمی ہوئے ہیں۔

https://p.dw.com/p/2s4XS
Italien Schießerei in Macerata
تصویر: picture-alliance/ANSA/G. Picchio

اٹلی کے وسطی شہر ماچیراٹا میں جو شخص ایک چلتی موٹر کار میں سے لوگوں پر فائرنگ کرتا رہا تھا، اُس کو دو گھنٹے کی تلاش کے بعد پولیس نے گرفتار کر لیا گیا ہے۔ اس شخص کی فائرنگ سے زخمی ہونے والے نصف درجن افراد غیر ملکی مہاجرین ہیں۔ زخمیوں میں ایک خاتون بھی شامل ہے۔ حکام کے مطابق زخمی ہونے والے تمام افراد کا تعلق افریقی ملکوں سے ہے۔

ہیمبرگ حملے کا محرک مذہبی تھا، فلسطینی مہاجر کا اعتراف جرم

’مہاجرين کو سيکس ايجوکيشن فراہم کی جائے‘

مہاجرین میں جرائم کی شرح، میڈیا نے غلط بیانی کی

جرمن شہری زیادہ جرائم کرتے ہیں یا مہاجرین

آج بروز ہفتہ فائرنگ کی اطلاع ملنے کے بعد سے انتظامی حکام نے ماچیراٹا کے لوگوں کو گھروں کے اندر رہنے کی تلقین کی تھی۔ اسی شہر ماچیراٹا میں چند روز قبل ایک اٹھارہ سال اطالوی لڑکی کی نعش بھی ملی تھی۔

اس لڑکی کے قتل میں ملوث ہونے کے شبے میں انتیس برس کا ایک نائجیرین تارک وطن پولیس کی حراست میں ہے۔ مذکورہ ملزم کی پناہ کی درخواست حکام نے مسترد کر دی تھی۔ اس لڑکی کے قتل کے بعد سے ماچیراٹا میں بعض مقامی اطالوی حلقوں میں شدید غم و غصہ پایا جاتا تھا۔

Italien Polizeiauto Symbolbild
ماچیراٹا کی پولیس نے مشتبہ شخص کی گرفتاری تک لوگوں کو گھروں سے باہر نکلنے سے روک دیا تھاتصویر: picture-alliance/blickwinkel/McPHOTOs

مقامی پولیس نے ماچیراٹا میں فائرنگ کرنے والے ایک سفید فام اطالوی شہری کو حراست میں لے لیا ہے۔ اس کی عمر اٹھائیس برس بتائی گئی ہے۔ سرکاری اطالوی ٹیلی وژن چینل Rai کے مطابق فائرنگ کرنے والے شخص کا تعلق ماچیراٹا سے ہے۔

 مقامی میڈیا اور عینی شاہدین کے مطابق گاڑی پر سوار شخص نے خصوصاً افریقی مہاجرین کو نشانہ بنانے کی کوشش کی۔ ابھی تک یہ تصدیق نہیں ہو سکی ہے کہ زخمی ہونے والے افریقی مہاجرین کو کتنے گہرے زخم آئے ہیں۔

 پولیس نے اس بلااشتعال فائرنگ کے محرکات کی تفصیل بھی جاری نہیں کی ہے۔ مقامی پولیس مشتبہ شخص سے گرفتاری کے بعد پوچھ گچھ جاری رکھے ہوئے ہے۔