1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

اوباما کی صدارتی مہم

30 اکتوبر 2008

امريکہ ميں ڈيموکريٹک پارٹی کے صدارتی اميدوارباراک اوباما نے کم ازکم تين ملين ڈالرکے بدلےملک کے سات بڑے ٹيليوژن اداروں سے وقت خريدا ہے جن کے پروگرام پورے امريکہ ميں ديکھے جا سکتے ہيں۔

https://p.dw.com/p/FklB
باراک اوباما ایک ٹی وی پروگرام میںتصویر: AP

اوباما امريکی عوام سے مخاطب ہوتے ہوئے اپنے سياسی اہداف کو ايک بار پھر بيان کررہے ہيں۔ ان کا کہنا ہے کہ علاج کی ايسی انشورنس جس کی رقم قابل برداشت ہو، دولاکھھ ڈالرسالانہ سے کم امدنی والوں کے ٹيکس منں کمی، بہترتعليم، اورنئی خارجہ پاليسی۔ اُنہوں نے ايک بار پھر عراق کی جنگ بھی ياددلائی۔ واشنگٹن سے کرسٹینا بیرگ من کا تبصرہ:

اوباما کا کہنا ہے: ’’ہم آج عراق ميں جنگ شروع ہونے کے وقت سے بھی زيادہ پيسے خرچ کررہے ہيں ۔ اس رقم کے ذريعہ ہم کتنے ہسپتال بنا سکتے تھے ، کتنے اسکول تعمير کر سکتے تھے ، کتنے لوگ علاج کی انشورنس کرا سکتے تھے ، کتنے نوجوانوں کو کالج ميں اسکالر شپ مل سکتا تھا۔ وقت آ گيا ہے کہ اس پيسے کا ايک حصہ امريکہ ميں خرچ کيا جائے۔‘‘

USA Präsidentschaftswahlen Wahlkampf Demokraten Barack Obama in Denver
باراک اوباما کی مہنگی اشتیہاری مہم تنقید کا نشانہ بنائی جا رہی ہےتصویر: AP

باراک اوباما نے ٹيليوژن پر آدھے گھنٹے کے اس پروگرام ميں خود امريکہ کے لوگوں اور اُن کے مسائل کو بيان کيا۔ بے روزگاروں، اپنے بچوں کو اچھے اسکولوں ميں بھيج سکنے کے لئے دودوملازمتيں کرنے والی استانيوں، دواؤوں کی قيمت ادا نہ کرسکنے والے مريضوں اور بڑھا پے ميں ملازمت کرنے پر مجبور ہونے والوں کے بارے ميں گفتگو کی۔ اوبامہ، ٹيليوژن پر خريدے گئے اس وقت ميں اُن امريکی ووٹروں کو مخاطب کرنا چاہتے ہيں جو ابھی تک پس وپيش ميں ہيں يا اُن کے بارے ميں اب بھی شبے ميں ہيں ۔ مقصد اُن سے يہ کہنا ہے ديکھو، اوبامہ تمہارے مسائل کو سمجھتا ہے اور تم اُس پراعتماد کرسکتے ہو۔

ان ٹی وی پروگراموں ميں اوباما کی ٹيم نے مشہور شخصيتوں کو بھی مدعو کيا، اوبامہ کے خاندان کی تصاوير دکھائی گئيں، مثلا اوباما کے سياہ فام والد کو اُن کی سفيد فام والدہ کے ساتھھ دکھايا گيا۔ اُن کی اہليہ ميشنل نے اپنے شوہر باراک اور دونوں بچوں ساشا اورماليہ کے بارے ميں بتايا ۔


ريپبليکن پارٹی کے اميدوار جان مککين نے تنقيد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اوباما نے اپنے اس وعدے کی خلاف ورزی کی ہے کہ اگر مککين نے سرکاری انتخاباتی فنڈ سے رقم لی تو وہ بھی ايسا ہی کريں گے۔ اوباما نے بعد ميں اپنا فيصلہ بدل ديا کيونکہ سرکاری رقم نہ لينے کی صورت ميں وہ جتنے چاہے چندے لے سکتے ہيں اور جتنا چاہے خرچ کر سکتے ہيں۔ مککين کو سرکاری انتخاباتی فنڈ سے صرف چوراسی ملين ڈالرملے ہيں اوراُن کے ٹيليوژن اشتہارات اور انتخاباتی دفاتر،اوباما کے مقابلے ميں کئی گنا کم ہيں۔