1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

انڈونیشیا: مشتعل ہجوم کا ’بدلہ‘، تین سو مگرمچھ مار دیے

16 جولائی 2018

انڈونیشیا میں ایک مقامی شخص کی ایک مگرمچھ کے ہاتھوں موت کے بعد علاقے کے رہائشی مشتعل افراد کے ایک ہجوم نے مگرمچھوں کے خلاف ’انتقامی کارروائی‘ کرتے ہوئے قریب تین سو مگرمچھ مار دیے۔

https://p.dw.com/p/31YNp
Krokodile Indonesien
تصویر: Reuters/Antara Foto

انڈونیشیا کے پاپوا نامی صوبے میں ہفتے کے روز ایک پینتالیس سالہ شخص مگرمچھوں کے ایک فارم کے قریب گھاس کاٹتے ہوئے اس فارم کے احاطے میں جا گرا تھا۔ وہاں موجود مگرمچھ اس پر حملہ آور ہوئے اور سوگیٹو نامی یہ مقامی باشندہ ہلاک ہو گیا۔ نیوز ایجنسی اے ایف پی کے مطابق اس شخص کی تدفین کے موقع جمع ہونے والے اس کے رشتہ دار اور دیگر افراد مقامی آبادی کے قریب بنائے گئے مگرمچھوں کے اس فارم کے خلاف مظاہرہ کرتے ہوئے علاقے کے پولیس اسٹیشن کی جانب روانہ ہو گئے۔

حکام کے مطابق فارم کے مالک نے مظاہرین سے وعدہ کیا کہ ہلاک ہونے والے شخص کے لواحقین کو ہرجانے کی رقم ادا کی جائے گی۔ تاہم سوگیٹو کے رشتہ داروں نے ہرجانے کی رقم قبول کرنے سے انکار کر دیا اور اس کے بعد خنجروں اور کلہاڑیوں سے مسلح ہو کر اس فارم کی جانب بڑھنا شروع کر دیا۔

پولیس کے مطابق اس فارم ہاؤس پر حملہ آور ہونے والے افراد کی تعداد سینکڑوں میں تھی، جنہیں پولیس کی نفری کم ہونے کے باعث روکا نہ جا سکا۔ مشتعل ہجوم کے حملے میں 292 مگرمچھوں کو ہلاک کر دیا گیا جن میں چار چار انچ طویل نومولود بچوں سے لے کر دو دو میٹر لمبے مگرمچھ بھی شامل تھے۔

صوبے پاپوا کے سورونگ نامی ضلع میں مقامی پولیس کے سربراہ نے اے ایف پی کو بتایا کہ انڈونیشیا میں مگرمچھوں کے شکار پر پابندی عائد ہے، اس لیے حملہ آوروں کے خلاف مقدمہ درج کرنے کے لیے تفتیش شروع کر دی گئی ہے۔

انڈونیشیا کے کئی علاقوں میں مختلف قسموں کے مگرمچھوں کی بہت بڑی تعداد پائی جاتی ہے۔ ماضی میں بھی مگرمچھوں کے ہاتھوں کئی انسان ہلاک ہوتے رہے ہیں۔ رواں برس مارچ کے مہینے میں بھی انڈونیشیا کے جزیرے بورنیو پر ایک شخص کی ہلاکت کے بعد مقامی افراد نے فائرنگ کر کے ایک دو میٹر لمبے مگرمچھ کو مار دیا تھا۔ دو سال قبل ایک روسی سیاح بھی ایک مگرمچھ کا شکار بن گیا تھا۔

ش ح / م م (اے ایف پی)