1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

انڈونیشیا: طیارے پر سوار تمام مسافر ہلاک ہونے کا خدشہ

29 اکتوبر 2018

انڈونیشیا کا ایک طیارہ 189افراد سمیت سمندر میں گر کر تباہ ہو گیا ہے۔ حفاظتی اقدامات بہتر بنانے کی وجہ سے حال ہی میں امریکا اور یورپی یونین نے انڈونیشیا کے مسافر بردار طیاروں پر عائد پابندیاں ختم کی تھیں۔

https://p.dw.com/p/37I4V
Indonesien Flugzeugabsturz Lion Air
تصویر: picture-alliance/AP Photo/H. Sutrisno

انڈونیشیا کے حکام کے مطابق پیر کے روز جکارتہ سے پرواز بھرنے کے فقط تیرہ منٹ بعد ہی اس طیارے کا رابطہ کنٹرول ٹاور سے ختم ہو گیا تھا، جب کہ اس سے چند لمحے قبل اس طیارے کے پائلٹ کی جانب سے دوبارہ جکارتہ واپسی کی اجازت مانگی گئی تھی۔ بتایا گیا ہے کہ بوئنگ سوین تھری سیون میکس طیارہ کریش کرنے کے بعد سمندر میں تیس سے چالیس میٹر گہرائی تک گیا ہے۔

 انڈونیشی حکام کا کہنا ہے کہ جائے واقعہ پر طیارے کے ٹکڑے اور ایندھن کا نشانات دکھائی دے رہے ہیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ اس طیارے میں 178 بالغ، ایک لڑکا، دو نو زائدہ بچے، دو پائلٹ اور عملے کے دیگر چھ ارکان سوار تھے۔

 اس مسافر طیارے کی مالک کمپنی کی طرف سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ بالکل نئے خریدے گئے اس طیار طیارے کو گزشتہ پرواز کے دوران بھی تکنیکی مسائل کا سامنا رہا تھا، جنہیں دور کرنے کے بعد ہی اسے دوبارہ پرواز بھرنے کی اجازت دی گئی تھی۔

Indonesien Flugzeugabsturz Lion Air
تصویر: picture-alliance/dpa/BNPB

انڈونیشیا میں آفات سے نمٹنے والے ادارے نے ایسی تصاویر شائع کی ہیں، جن میں تباہ ہونے والے طیارے کا ملبہ، کتابیں اور اسمارٹ فونز دیکھے جا سکتے ہیں۔ یہ تمام  اشیاء امدادی کارروائیاں جاری رکھنے والے اہلکار جمع کر رہے ہیں۔

انڈونیشیا کی نیشنل سرچ اینڈ ریسکیو ایجنسی کے نائب سربراہ نوگورو بوڈی کا کہنا ہے کہ فوجیوں، پولیس اہلکاروں اور مقامی مچھیروں سمیت تقریباﹰ تین سو افراد سرچ آپریشن میں شریک ہیں۔ نائب سربراہ نوگورو بوڈی کا کہنا تھا کہ فی الحال کسی بھی مسافر کے زندہ بچنے کی امید نہیں ہے  لیکن ’’خدا کی طرف سے کوئی معجزہ بھی ہو سکتا ہے۔‘‘ جکارتہ میں مسافروں کے رشتہ دار بھی اسی امید میں ہیں کہ شاید کوئی اچھی خبر انہیں سننے کو مل جائے۔ جکارتہ میں ہی موجود ایک شخص کا کہنا تھا کہ ان کی بہن بھی متاثرہ طیارے پر سوار تھیں اور  اس کی شادی ابھی کچھ عرصہ قبل ہی ہوئی تھی۔

لائن ایئر نے رواں برس اگست میں ہی بوئنگ سیون تھری سیون طرز کے آٹھ نئے طیارے خریدے تھے۔ یہ طیارے ایک امریکی کمپنی کے تیار کردی ہیں۔

دسمبر دو ہزار چودہ کے بعد انڈونیشیا میں پیش آنے والا یہ بدترین حادثہ ہے۔ اس وقت بھی ایک طیارہ سمندر میں گر کر تباہ ہو گیا تھا اور اس پر سوار 162 افراد مارے گئے تھے۔

حفاظتی اقدامات میں کمی کی وجہ سے سن دو ہزار سات میں یورپی یونین نے انڈونیشی طیاروں پر پابندی عائد کر دی تھی۔ اس دوران کئی پروازوں کو آنے کی اجازت بھی دی گئی اور رواں برس ہی ایسی پابندی ختم کی گئی تھی۔ امریکا نے انڈونیشی طیاروں پر عائد پابندی گزشتہ برس ختم کی تھی۔

ا ا / ع ت ( اے پی، اے ایف پی، ڈی پی اے)