1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

انسانی حقوق ’پامال‘ کرنے والے، حقوق کی عالمی کونسل کے رکن

13 اکتوبر 2018

فلپائن، بحرین اور اریٹیریا کو انسانی حقوق کی عالمی کونسل میں رائے شماری کے ذریعے شامل کیا گیا ہے۔ انسانی حقوق کی تنظیموں اور امریکا نے ان ممالک کے عالمی ہیومن رائٹس کونسل میں شامل کیے جانے کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

https://p.dw.com/p/36U3v
UN Human Rights Council Logo

سینتالیس ارکان پر مشتمل عالمی کونسل برائے انسانی حقوق میں پانچ علاقائی بلاکس سے اٹھارہ ممالک کو بلا مقابلہ منتخب کر لیا گیا ہے۔ انسانی حقوق کی تنظیم ہیومن رائٹس واچ نے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ انسانی حقوق کے حوالے سے اریٹیریا اور فلپائن کے ’ انتہائی بُرے‘ ریکارڈ کے سبب کونسل میں ان کی شمولیت کی مخالفت کرے۔ ایچ آر ڈبلیو نے جینیوا میں قائم اس کونسل میں بحرین اور کیمرون کی شمولیت پر بھی تحفظات کا اظہار کیا ہے۔

اریٹیریا دنیا کے آمریت پسندانہ ممالک میں سے ایک ہے اور ملکی فوج میں جبری بھرتیوں کی اس کی پالیسی نے ہزارہا شہریوں کو ملک چھوڑنے پر مجبور کر دیا ہے۔ انسانی حقوق کے گروپوں کا کہنا ہے کہ فوج میں جبری بھرتی ہونے والوں کو اکثر جبری مشقت اور غلامی پر مجبور کیا جاتا ہے۔

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق فلپائن کے جولائی سن 2016 سے لے کر اب تک صدر روڈریگو ڈوٹیرٹے کی منشیات کے خلاف جنگ میں چار ہزار افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ اندازوں کے مطابق ہلاکتوں کی اصل تعداد اس سے کہیں زیادہ اور قریب بارہ ہزار تک ہے۔

Philipinen Präsident Rodrigo Duterte
فلپائنی صدر روڈریگو ڈوٹیرٹےتصویر: Picture-Alliance/AP Photo/Bullit Marquez

تاہم فلپائن کی حکومت نے ان ہلاکتوں پر ہونے والی عالمی تنقید کو مسترد کیا ہے اور اس کریک ڈاؤن میں جانی نقصان کے خلاف آواز اٹھانے والے اقوام متحدہ کے کارکنوں کو ہراساں بھی کیا ہے۔

امریکا نے رواں برس جون میں اس کونسل کی رکنیت یہ کہتے ہوئے چھوڑ دی تھی کہ کونسل کا طرز عمل منافقانہ ہے اور اسرئیل کے خلاف متعصبانہ بھی۔ اقوام متحدہ کے لیے امریکی سفیر نکی ہیلی نے ایک بیان میں کہا، ’’کونسل میں معیارات کا نہ ہونا ایک بار پھر اس بات کی تصدیق کرتا ہے کہ امریکا کا اس کی رکنیت چھوڑنے کا فیصلہ درست تھا۔‘‘

عالمی کونسل برائے انسانی حقوق کا رکن منتخب ہونے والے ایک اور ملک بحرین کا حقوق انسانی کے حوالے سے ریکارڈ مایوس کُن ہے۔ اسی طرح افریقی ملک کیمرون کی سکیورٹی فورسز نے ملک کے ’اینگلوفون‘ نامی علاقے پر قبضہ کر رکھا ہے۔‘‘ 

ص ح / ا ب ا / نیوز ایجنسی