1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

انتخابات، کارروائی سے نہیں روکیں گے، اسرائیلی وزیر اعظم

10 مارچ 2019

اسرائیلی فورسز نے غزہ پٹی سے راکٹ فائر کرنے کے جواب میں حماس جنگجوؤں کے ٹھکانوں پر تازہ حملے کیے ہیں۔ اسرائیل میں الیکشن نزدیک ہی ہیں اور خیال کیا جا رہا ہے کہ نیتن یاہو اس تناؤ کے باعث اقتدار سے ہاتھ دھو سکتے ہیں۔

https://p.dw.com/p/3EkJe
Gazastreifen Nahostkonflikt Bodenoffensive Israelische Soldaten
تصویر: Reuters/IDF

اسرائیلی فوج نے آج اتوار 10 مارچ کو غزہ پٹی میں قائم حماس جنگجوؤں کے مبینہ ٹھکانوں کو نشانہ بنایا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ حماس سے راکٹ فائر کیے جانے کے بعد اسرائیلی فضائیہ نے یہ کارروائی کی۔ اسرائیلی فوج کے ٹوئٹر ہینڈل کی ایک پیغام کے مطابق ہفتے کی رات اسرائیلی سرزمین پر راکٹ حملے کے جواب میں یہ ردعمل ظاہر کیا گیا، ’’جوابی کارروائی میں حماس جنگجوؤں کے غزہ میں واقع متعدد اہداف اور دو گاڑیوں کو نشانہ بنایا گیا۔‘‘

اسرائیلی فضائیہ نے یہ تازہ کارروائی ایک ایسے وقت میں کی ہے، جب غزہ پٹی سے متصل اسرائیلی سرحد پر کشیدگی جاری ہے۔ اسرائیلی فوج کے مطابق حماس کے حامی دھماکا خیز مواد سے بھرے غبارے اسرائیلی سرزمین کی طرف چھوڑ رہے ہیں، جس کے جواب میں اسرائیلی فوج پہلے بھی کارروائی کر چکی ہے۔

جمعے کے دن ہی ایسے ایک پرتشدد واقعے میں اسرائیل اور غزہ کی سرحد پر مظاہرین اور اسرائیلی سکیورٹی فورسز کے مابین ہوئے ایک تصادم کے نتیجے میں ایک تئیس سالہ فلسطینی ہلاک ہو گیا تھا۔ فلسطینی ذرائع کے مطابق اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے یہ نوجوان مارا گیا۔ اس دوران تقریبا چالیس دیگر فلسطینی مظاہرین زخمی بھی ہوئے۔

دوسری طرف اسرائیل میں الیکشن کی آمد آمد ہے۔ اس حالیہ کشیدگی کے باعث متعدد سیاسی ماہرین کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو اس انتخابی عمل میں عوامی مینڈیٹ سے محروم ہو سکتے ہیں۔ نیتن یاہو پر ایسے الزامات بھی عائد کیے جا رہے ہیں کہ وہ اپنی انتخابی مہم میں قوم پرستوں کی حمایت حاصل کرتے ہوئے ’عرب افراد کے خلاف نفرت انگیزی‘ کا باعث بن رہے ہیں۔ ساتھ ہی اسرائیلی وزیر اعظم کو بدعنوانی کے الزامات کا سامنا بھی ہے۔

کچھ اسرائیلی ناقدین کے مطابق اگر موجودہ صورتحال میں غزہ سے کیے گئے کسی بھی حملے کے نتیجے میں کسی اسرائیلی کی ہلاکت ہوتی ہے، تو نیتن یاہو یہ الیکشن ہار جائیں گے۔ تاہم اسرائیلی وزیر اعظم نے اتوار کے دن ہی کہا کہ الیکشن کی وجہ سے اسرائیلی سکیورٹی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جا سکتا۔

نیتن یاہو نے واضح کیا، ’’میں سن رہا ہوں کہ غزہ میں کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ چونکہ ہم الیکشن مہم میں ہیں، اس لیے بڑے پیمانے پر کسی فوجی آپریشن کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔۔۔ میں حماس کو تجویز دیتا ہوں کہ وہ ایسا نہ سوچیں۔ ہم اپنے ملک کی سکیورٹی کی خاطر ہر ممکن کارروائی کے لیے ہمہ دم تیار ہیں۔‘‘

ع ب ‍/ ا ب ا / خبر رساں ادارے

 

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں