1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

امن کا نوبل انعام، انسانی حقوق کے تین چیمپیئنز کے نام

7 اکتوبر 2022

یوکرینی جنگ سے جڑے تین مرکزی ممالک سے نوبل امن انعام کے حقداروں کا انتخاب علامتی قرار دیا جا رہا ہے۔ نوبل حاصل کرنے والوں میں بیلاروس کے ایلس بیالیاسٹکی، روس کا میموریل گروپ اور یوکرین کا سینٹر فار سول لبرٹیز شامل ہیں۔

https://p.dw.com/p/4Htpm
Friedensnobelpreis für Ales Bialiatski
تصویر: Tatyana Zenkovich/EPA/dpa/picture alliance

رواں سال کے لیے امن کا نوبل انعام بیلاروس، روس اور یوکرین سے تعلق رکھنے والے انسانی حقوق کے چیمپیئنز کے نام رہا۔ یوکرینی جنگ سے جڑے تین مرکزی ممالک سے انسانی حقوق کے کارکنوں کو امن کے سب سے بڑے انعام  کا حقدار ٹھہرانا ایک انتہائی علامتی انتخاب ہے۔

طب کا نوبل انعام: انسانی ارتقا سے متعلق دریافت کے لیے سوانتے پابو کے نام

یہ اعزاز بیلاروس کے زیر حراست کارکن ایلس بیالیاسٹکی، روس کے میموریل گروپ اور یوکرین کے سینٹر فار سول لبرٹیز کو دیا گیا۔ناروے کی نوبل کمیٹی کی سربراہ بیرٹ ریس اینڈرسن نے صحافیوں کو بتایا، ''انہوں نے جنگی جرائم، انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور طاقت کے غلط استعمال کو دستاویزی شکل میں لانے کی ایک شاندار کوشش کی ہے۔ انہوں نے ایک ساتھ مل کر امن اور جمہوریت کے لیے سول سوسائٹی کی اہمیت کو  اجاگر کیا ہے۔''

Friedensnobelpreis 2022 Ales Bialiatski
ایلس بیالیاسٹکی 2020ء میں بیلاروس حکومت کے خلاف عوامی مظاہروں کے بعد سے پاند سلاسل ہیں تصویر: Vit Simanek/CTK/dpa/picture alliance

نوبل کمیٹی نے بیلاروس سے مطالبہ کیا کہ وہ 2021ء سے جیل میں قید 60 سالہ بیالیاسٹکی کو رہا کرے۔ بیالیاسٹکی کی اہلیہ نے کہا کہ وہ اس خبر کے بعد''جذبات سے مغلوب'' ہیں۔ اگرچہ یہ انعام روسی صدر ولادیمیر پوٹن کے لیے براہ راست پیغام نہیں تھا، تاہم ریس اینڈرسن نے ان کی حکومت کو ''ایک آمرانہ حکومت قرار دیا جو انسانی حقوق کے کارکنوں کو دبا رہی ہے'' اور یہ کہ کمیٹی اس بات کو اجاگر کرنا چاہتی ہے کہ ''کس طرح سول سوسائٹی اور انسانی حقوق کے حامیوں کو دبایا جا رہا ہے۔''

گزشتہ برس امن کے نوبل انعام کا تاج پریس کی آزادی کے لیے کام کرنے والی فلپائنی صحافی ماریا ریسا اور ان کے روسی ساتھی دمتری موراتوف کو پہنایا گیاتھا۔ یہ انعام ایک گولڈ میڈل، ایک ڈپلومے اور 10 ملین سویڈش کرونا (تقریباً نولاکھ امریکی ڈالر) کی انعامی رقم کے ساتھ دیا جاتا ہے۔ یہ ایوارڈ 10 دسمبر کو اوسلو میں منعقدہ ایک رسمی تقریب میں دیا جائے گا، جو نوبل انعامات کے خالق، سویڈش موجد الفریڈ نوبل کی 1896ء میں وفات کی برسی کا دن ہے۔ ریس اینڈرسن نے امید ظاہر کی کہ بیالیاٹسکی اس تقریب میں شریک ہو سکیں گے۔

Norwegen l Berit Reiss-Andersen, Vorsitzende des Friedensnobelpreiskomitees
نوبل کمیٹی کی سربراہ ریس اینڈرسن نے ہوٹن کی حکومت کو آمرانہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ انسانی حقوق کے کارکنوں کو دبا رہے ہیںتصویر: Heiko Junge/NTB/AFP

بیالیاٹسکی 2011 ء سے 2014ء تک قید رہے تھے اور پھر 2020ء میں بیلاروس کی حکومت کے خلاف بڑے پیمانے پر مظاہروں کے بعد انہیں دوبارہ گرفتار کر لیا گیا تھا۔ نوبل کمیٹی کا کہنا ہے کہ ''وہ اب بھی بغیر کسی مقدمے کے حراست میں ہیں۔ زبردست ذاتی مشکلات کے باوجود، مسٹر بیالیسکی نے بیلاروس میں انسانی حقوق اور جمہوریت کے لیے اپنی لڑائی میں ایک انچ بھی کامیابی حاصل نہیں کی۔''

متبادل نوبل انعام 2022ء: یوکرینی اور دو صومالی انسانی حقوق کی کارکنان کے نام

میموریل انٹرنیشنل

میموریل روس میں انسانی حقوق کی سب سے بڑی تنظیم ہے۔ روس کی سپریم کورٹ نے  اس تنظیم کے مرکزی ڈھانچے کو جسے میموریل انٹرنیشنل کہا جاتا ہے، دسمبر 2021 ء میں تحلیل کرنے کا حکم دیا تھا۔ سابق روسی آمر جوزف سٹالن کے دور کے متاثرین سے متعلق دستاویزات کا ایک مرکز قائم کرنے کے علاوہ، میموریل نے روس میں سیاسی جبر اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے بارے میں معلومات کو مرتب اور منظم کیا۔

میموریل روسی حراستی مراکز میں پابند سلاسل سیاسی قیدیوں کے بارے میں معلومات کا سب سے مستند ذریعہ بھی ہے۔ یہ تنظیم عسکریت پسندی کا مقابلہ کرنے اور قانون کی حکمرانی پر مبنی انسانی حقوق اور حکومت کو فروغ دینے کی کوششوں میں بھی سب سے آگے کھڑی رہی ہے۔

Ukraine Krieg | Kriegsschäden in Drobysheve
سینٹر فار سول لبرٹیز کو یوکرین میں روسی جنگی جرائم کی شناخت اور انہیں دستاویزی شکل دینے کی کوششوں پر نوبل انعام دیا گیاتصویر: Leo Correa/AP/picture alliance

سنٹر فار سول لبرٹیز

 2007ء میں قائم کی گئی سینٹر فار سول لبرٹیز رواں سال فروری میں روسی حملے کے بعد یوکرین کی شہری آبادی کے خلاف روسی جنگی جرائم کی شناخت اور انہیں دستاویزی شکل دینے کی کوششوں میں مصروف ہے۔ سینٹر فار سول لبرٹیز کے کام کے بارے میں نوبل کمیٹی کا کہنا تھا، ''یہ تنظیم بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ مل کر، مرکزی قصوروار فریقوں کو ان کے جرائم کے لیے جوابدہ ٹھہرانے کے لیے ایک اہم کردار ادا کر رہی ہے۔''

امن کا انعام اوسلو میں دیا جانے والا واحد نوبل ہے، جس کا اعلان اسٹاک ہوم میں کیا گیا۔2022 ءکا نوبل انعامات دینے کا سلسلہ پیر کو اقتصادیات کے شعبے میں انعام کے فاتح کے اعلان کے ساتھ ختم ہو گا۔

ش ر ⁄ ع ا (اے ایف پی)

ادب کے نوبل انعام سے متعلق تین دلچسپ حقائق