1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ایپل کمپنی اپنا منافع امریکا لے جائے گی

افسر اعوان خبر رساں ادارے
18 جنوری 2018

امریکا کی معروف ٹیکنالوجی کمپنی ایپل نے اعلان کیا ہے کہ وہ بیرون ملک کمایا گیا منافع امریکا لے جائے گی۔ ایپل کی طرف سے یہ اقدام امریکا میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کی ٹیکس اصلاحات کے تناظر میں سامنے آیا ہے۔

https://p.dw.com/p/2r5t1
Apple-Logo
تصویر: picture-alliance/AP Photo/M. Lennihan

معروف ٹیکنالوجی کمپنی ایپل کی طرف سے کہا ہے کہ وہ امریکا سے باہر کمائے گئے منافعے کا بڑا حصہ امریکا لے جائے گا۔ اس فیصلے کی وجہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کی طرف سے حالیہ ٹیکس اصلاحات کو قرار دیا گیا ہے۔ امریکی حکومت کی نئی ٹیکس اصلاحات کے مطابق بیرون ملک کمائے گئے منافع پر ٹیکس کی شرح 35 فیصد سے کم کر کے 15.5 فیصد کر دی گئی ہے۔

ایپل کے اپنے اعداد وشمار کے مطابق اندازہ ہے کہ یہ کمپنی اپنے منافع پر 38 بلین ڈالر ٹیکس ادا کرے گی۔ ایپل کمپنی کے سی ای او ٹِم کُک نے یہ بھی اعلان کیا ہے کہ ان کی کمپنی آئندہ پانچ برسوں کے دوران امریکا میں 30 بلین امریکی ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گی، جس سے امریکا میں روزگار کے 20 ہزار نئے مواقع نکلیں گے۔

China Wuzhen Summit Apple CEO Tim Cook bei Internet-Konferenz
ایپل کمپنی کے سی ای او ٹِم کُک کے مطابق ان کی کمپنی آئندہ پانچ برسوں کے دوران امریکا میں 30 بلین امریکی ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گی۔تصویر: picture-alliance/dpa/Imaginechina/Ni Yanqiang

آئی فون بنانے والی کمپنی ایپل کے ذخائر زر کا اندازہ 269 بلین ڈالر ہے۔ ان میں سے 94 فیصد سرمایہ امریکا سے باہر دیگر ممالک میں موجود ہے۔ یورپی کمیشن کی طرف سے ایپل کمپنی سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ آئرلینڈ کو ٹیکس ادا کرے جہاں اس کمپنی کے زیادہ تر غیر ملکی سرمایہ جمع ہوتا ہے۔ جبکہ ایپل کی طرف سے اس فیصلے کے خلاف قانونی چارہ جوئی کی جا رہی ہے کہ کیونکہ اس کا کہنا ہے کہ اس رقم پر ٹیکس امریکا میں ادا کیا جانا چاہیے۔

US-Präsident Donald Trump spricht auf der Veranstaltung "Conversation with Women of America" im Weißen Haus in Washington D.C.
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایپل کمپنی کے اس فیصلے کو ’’امریکا اور امریکی ورکرز کی ایک بڑی کامیابی‘‘ قرار دیا ہے۔تصویر: Reuters/C.Barria

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے ایک ٹوئیٹ میں ایپل کمپنی کے اس فیصلے کو ’’امریکا اور امریکی ورکرز کی ایک بڑی کامیابی‘‘ قرار دیا ہے۔

ایپل کو امریکا کا سب سے بڑا ٹیکس ادا کرنے والی کمپنی قرار دیا جاتا ہے۔ امریکی کانگریس میں گزشتہ برس دسمبر میں ٹیکس اصلاحات کی منظوری دی گئی تھی جن کے مطابق کارپوریٹ ٹیکس کی شرح کو بھی 35 فیصد سے کم کر کے 21 فیصد کر دیا گیا ہے۔ ایپل کمپنی ان اداروں میں شامل ہے جنہیں ان ٹیکس اصلاحات کا سب سے زیادہ فائدہ ہو گا۔

آئی فون ایکس پر نقاب کے حامی مسلمانوں کا اعتراض