1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

امریکی شٹ ڈاؤن، ڈیڈ لائن قریب آن پہنچی

زبیر بشیر16 اکتوبر 2013

امریکا میں حکومت کی جانب سے لیے جانے والے قرضوں کی حد میں اضافے کی حتمی مہلت قریب آتے ہی امریکی سینیٹ توجہ کا مرکز بن گئی ہے۔ اچھی خبر کی امید میں امریکی اسٹاک ایکسچینج میں کاروبار کا آغاز مثبت رجحان کے ساتھ ہوا۔

https://p.dw.com/p/1A0sJ
تصویر: picture-alliance/dpa

آج امریکی سینیٹ ملک میں جاری تاریخی ڈیڈ لاک کو ختم کرنے اور معشیت کو تباہی سے بچانے کے لیے آخری کوشش کر رہی ہے۔ امریکی صدر باراک اوباما پہلے ہی خبردار کر چکے ہیں کہ اگر یہ ڈیڈ لاک برقرار رہا تو نہ صرف امریکی معیشت دیوالیہ ہوجائے گی بلکہ عالمی معیشت پر بھی اس کے نہایت منفی اثرات مرتب ہوں گے۔

امریکی مالیاتی بحران کے حل کے لیے حکومتی قرضوں کی مدت میں توسیع اور دو ہفتوں سے زائد عرصے سے بند وفاقی ایجنسیوں کو دوبارہ کھولنے کے لیے آج کسی بھی حتمی سمجھوتے پر پہنچنے کی امید ہے۔

امریکی سینیٹ میں ڈیموکریٹک پارٹی کے ایک سینیئر سینیٹر کے انتہائی معتمد ساتھی نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا ہے کہ امریکا میں مالیاتی بحران کے خاتمے کے لیے ممکنہ سمجھوتے کے بنیادی نکات پر اتفاق رائے ہوگیا ہے اور اس حوالے سے اعلان جلد متوقع ہے۔

USA Shutdown Protest
امریکا میں تمام وفاقی ادارے گزشتہ دو ہفتوں سے جزوی بندش کا شکار ہیںتصویر: Reuters

ان کا مزید کہنا تھا کہ اس سمجھوتے پر اتفاق رائے ہوتے ہی اس کی فوری طور پر سینیٹ سے منظوری لی جائے گی تاکہ ٹی پارٹی کے سخت گیر مؤقف کے حامل ری پبلکن اراکین، جن میں سینیٹر ٹیڈ کروز بھی شامل ہیں، اس معاملے کو ضابطے کی کارروائیوں میں الجھا نہ سکیں۔

انہوں نے کہا کہ اگر ٹی پارٹی کے اراکین لچک دار رویے کا مظاہرہ کرتے تو اس حوالے سے اتفاق رائے جلد ممکن تھا۔

امریکا میں جاری اس مالیاتی بحران کی وجہ سے تمام وفاقی ادارے گزشتہ دو ہفتوں سے جزوی بندش کا شکار ہیں اور قرضوں کی کم سے کم حد کے تعین کے سلسلے میں حکمران ڈیموکریٹ اور ری پبلکن سیاستدانوں کے مابین سیاسی رسہ کشی کا سلسلہ ابھی تک جاری ہے۔

اطلاعات کے مطابق امریکی ایوانِ بالا میں حکومت اور حزبِ اختلاف کے قائدین رات بھر سمجھوتے کی کوششوں میں مصروف رہے ہیں۔ اس غیر یقینی صورت حال میں معاشی ماہرین پر امید ہیں کہ کچھ لو اور کچھ دو کی بنیاد پر حتمی سمجھوتہ طے پا جائے گا۔

Sonderausstellung I have no Enemies im Nobel Peace Centre Oslo
ری پبلکن اراکین کے سبوتاژ اور تاخیری حربوں سے مایوسی ہے:نینسی پلوسیتصویر: DW

خاتون ڈیموکریٹ رہنما نینسی پلوسی نے ری پبلکن ارکان کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا: ’’ہمیں اس بات سے سخت مایوسی ہوئی ہے کہ ری پبلکن اراکین نے سبوتاژ اور تاخیری حربوں کا فیصلہ کیا ہے۔ ہمیں لیکن یقین ہے کہ سبھی کو اس بات کا علم ہے کہ وقت ہاتھوں سے نکلتا جا رہا ہے۔‘‘

دوسری طرف کچھ تجزیہ کاروں کے نزدیک حکومتی ارکان بھی کوئی متفقہ مؤقف واضح طور پر سامنے لانے میں ناکام نظر آتے ہیں۔ اس وقت سینیٹ میں جس منصوبے پر بات چیت ہو رہی ہے، اس میں حکومت چلانے کے لیے جنوری کے وسط تک فنڈز کی فراہمی کی بات کی گئی ہے۔

ادھر کریڈٹ ریٹنگ ایجنسی فِچ نے امریکہ کی ٹرپل اے معاشی درجہ بندی میں ممکنہ کمی کے لیے اس پر نظرِ ثانی کا اعلان کیا ہے۔