1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

امریکا میں کشتی ڈوبنے سے ایک ہی خاندان کے نو افراد ہلاک

21 جولائی 2018

امریکا میں کشتی ڈوبنے کے ایک واقعے میں سترہ افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ چودہ افراد کو بچا لیا گیا۔ یہ حادثہ امریکی ریاست میسوری کی ایک جھیل میں رونما ہوا۔

https://p.dw.com/p/31r1D
USA Missouri Unglück mit Amphibienfahrzeug | Rettungskräfte
تصویر: picture-alliance/Zuma Press/St. Louis Post/D. Carson

امریکی ریاست میسوری کے انتظامی اہلکاروں نے ایک جھیل میں ڈوب کر ہلاک ہونے والی سترہ ہلاکتوں کی تصدیق کر دی ہے۔ ہلاک ہونے والوں کی عمریں ایک سے ستر برس کے درمیان بتائی گئی ہیں۔ حادثے کا شکار ہونے والی تفریحی کشتی پر اکتیس افراد سوار تھے۔

ریاست میسوری کے شہربرانسن کے نواح میں واقع جھیل ٹیبل راک میں کشتی کی مسافروں کو لے کر روانہ تھی کہ اچانک آنے والے طوفان سے پیدا ہونے والی بلند لہروں نے اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ حادثے میں بچ جانے والی خاتون ٹیا کولمین نے بتایا کہ اُس کے مختلف گیارہ رشتہ دار پکنک کے لیے آئے ہوئے تھے اور اُن میں سے نو ڈوب گئے۔

ہلاک شدگان میں چار بچے بھی شامل ہیں۔ حادثے کا شکار ہونے والی کشتی پر لائف جیکٹس بھی موجود نہیں تھیں۔ بچ جانے والے مسافروں کے مطابق کشتی کا سفر شروع ہونے سے قبل اس کے کپتان نے واضح کیا تھا کہ سفر پرسکون رہے گا اور لائف جیکٹس کی قطعاً ضرورت نہیں پیش آئے گی۔

USA Missouri Unglück mit Amphibienfahrzeug | Trauer & Gedenken
تصویر: picture-alliance/AP Photo/C. Riedel

کپتان کا یہ بیان نادرست ثابت ہوا اور اچانک آنے والے طوفان نے کشتی کو دبوچ لیا۔ خاتون ٹیا کولمین نے روتے ہوئے میڈیا کو بتایا کہ جھیل کے اس سفر کے دوران اُس کے بچے، شوہر، ساس اور سسر سمیت دوسرے رشتہ داربھی ہلاک ہوئے ہیں۔ کولمین کے مطابق اگر کشتی پر لائف جیکٹس ہوتی تو شاید وہ سبھی بچ جاتے۔

کولمین خاندان کی ایک اور عورت کیرولین کولمین نے نیویارک ٹائمز اخبار کو بتایا کہ ان کے خاندان کی تین نسلیں اس حادثے میں موت کے منہ میں چلی گئی ہیں۔ خاتون کے مطابق سارا خاندان سالانہ تفریحی سفر پر روانہ ہو کر براسن کی جھیل تک پہنچا تھا اور اتنے بڑے المیے کا شکار ہو گیا۔

جنوبی میسوری میں واقع ٹیبل راک جھیل انسانی ہاتھوں سے بنائی گئی ہے۔ طوفان کی امد کے بعد کشتی کے مسافروں کو بچانے کے لیے کئی لوگ جھیل کے پانی میں کودے بھی مگر وہ بعض ڈوبنے والوں کو بچانے سے قاصر رہے۔ کشتی کا ڈرائیور بھی ڈوب کر ہلاک ہونے والوں میں شامل ہے۔ امریکی حکومت کے نیشنل ٹرانسپورٹیشن سیفٹی بورڈ نے اس حادثے کی تفتیش شروع کر دی ہے۔

میونخ حملے پر اوباما کا رد عمل