1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

امریکا میں نصف سے زائد نوزائیدہ بچوں کے ختنے کیوں؟

3 اکتوبر 2019

جنسی، صحت و تندرستی، مذہبی اور جمالیاتی اُصول پورے مغرب میں بہت زیادہ مختلف نہیں ہیں۔ لیکن اگر بچوں کے ختنوں کی بات آئے تو امریکا فن لینڈ اور برطانیہ جیسے دیگر مغربی ممالک سے بہت مختلف ہے۔ جانیے اس کی وجوہات کیا ہیں؟

https://p.dw.com/p/3Qgk0
Indonesien Weibliche Genitalverstümmelung
تصویر: Getty Images/AFP/A. Berry

برطانیہ کے ہفت روزہ جریدے دا اکنامسٹ کی ایک رپورٹ کے مطابق امریکا میں پیدا ہونے والے نصف سے زائد بچوں کے ختنے کر دیے جاتے ہیں جبکہ فن لینڈ اور برطانیہ میں یہ شرح دو سے تین فیصد بنتی ہے۔ یورپ کے برعکس امریکا میں بچوں کے ختنے کرنے کے کئی جواز پیش کیے جاتے ہیں۔ امریکا میں کہا جاتا ہے کہ اس طرح تولیدی اعضاء صاف رہتے ہیں، بیماریاں لگنے کی شرح کم ہو جاتی ہے اور ایسا کرنا معاشرتی سطح پر قابل قبول ہے۔

امریکا میں بچوں کے ختنوں کا رواج انیسویں صدی کے اواخر میں مقبول ہوا تھا۔ تب یہ کہا جاتا تھا کہ ختنے مشت زنی، سر درد اور تب دق کے خلاف موثر ثابت ہوتے ہیں۔ دوسری عالمی جنگ کے بعد ختنوں کا تعلق جسمانی صفائی اور دولت مندی سے جوڑ دیا گیا۔ امریکا کی نسبت دیگر یورپی ممالک میں صحت کی دیکھ بھال کا نظام زیادہ بہتر تھا لیکن ان ممالک کی حکومتیں ان خوبیوں سے اتفاق نہیں کرتی تھیں، جو امریکا میں بیان کی جاتی تھیں۔

دا اکنامسٹ کی رپورٹ کے مطابق اسی فیصد سے زیادہ امریکی مردوں کے ختنے ہو چکے ہیں۔ والدین اس حوالے سے بھی پریشان رہتے ہیں کہ جن بچوں کے ختنے نہیں ہوتے چینجنگ رومز میں ان کا مذاق اڑایا جاتا ہے۔ امریکا میں سن دو ہزار آٹھ سے 'انٹیکٹ امریکا‘ نامی تنظیم نوزائیدہ بچوں کے ختنے کروانے کے خلاف اپنی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے۔ اس تنظیم سے وابستہ جارجین چیپین کہتی ہیں کہ بہت سے والدین یہ سمجھتے ہیں کہ قَلفہ (عضو تناسل کے سر کو ڈھانپنے والی کھال) کو صاف رکھنا ایک مشکل امر ہے۔

امریکا میں بچوں کی پیدائش کے بعد ڈاکٹر بھی ماؤں سے زیادہ تر یہ ضرور پوچھتے ہیں کہ آیا وہ اپنے بچوں کے ختنے کروانا چاہتی ہیں۔ بیمہ ساز دارے اکثر اس کی ادائیگی کرتے ہیں اور اسی وجہ سے اس کے رجحان میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔

یورپی ڈاکٹروں کی رائے اس سے بالکل مختلف ہے۔ اسکینڈی نیویا کے ڈاکٹروں کے مطابق بچوں کو ختنے کے بعد صحت کے کوئی فوائد حاصل نہیں ہوتے۔ یورپ کے دیگر ڈاکٹر ختنوں کو بچوں کی جسمانی سالمیت کی خلاف ورزی سمجھتے ہوئے اسے طبی بنیادوں پر جائز قرار نہیں دیتے۔ ان ڈاکٹروں کے مطابق بھی یہ سچ ہے کہ ختنے جنسی طور پر لگنے والی بیماریوں کو روکتے ہیں لیکن ایسے تمام تر شواہد افریقی ممالک سے جمع کیے گئے ہیں، جہاں ایچ آئی وی اور ایڈز جیسی بیماریاں عام ہیں۔ ان ڈاکٹروں کا کہنا تھا کہ دیگر انفیکشنز کا علاج  ویکسینز اور اینٹی بائیوٹکس سے کیا جا سکتا ہے۔

ا ا / ع ا