1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سیاستشمالی امریکہ

امریکا اور چین کے تعلقات 2022 میں کہاں ہوں گے؟

26 دسمبر 2021

امریکا اور چین کے درمیان تعلقات میں اقتصادی اور جیوپولیٹیکل مقابلے کے تناظر میں حالیہ کچھ برسوں میں مسلسل کشیدگی دیکھی جا رہی ہے مگر آئندہ برس ان دونوں کے لیے کیسا رہے گا؟

https://p.dw.com/p/44kw0
USA I US-Präsident Biden spricht virtuell mit dem chinesischen Staatschef Xi
تصویر: Jonathan Ernst/REUTERS

چین اور امریکا کے درمیان تعلقات میں رواں برس میں کشیدگی اپنے بام اوج پر دیکھی گئی، جہاں دونوں ممالک نے تجارت، دفاع اور سفارتی پالیسیوں کے تناظر سے ایک دوسرے پر مسلسل شکوک اور بے اعتباری کا اظہار کیا۔ یہی رجحان لگتا ہے کہ آئندہ برس بھی جاری رہے گا۔ امریکا، جو ڈیموکریٹس اور ریپبلکنز کے درمیان سیاسی اعتبار سے بٹا ہوا ہے، کم از کم ایک موضوع پر یکجا ہے اور وہ ہے کہ چین کے معاملے میں کسی نرمی کی کوئی گنجائش نہیں۔ دوسری جانب بیجنگ میں صرف شی جن پنگ اپنی طاقت میں مزید اضافہ کرتے نظر آ رہے ہیں۔ رواں برس اکتوبر میں کمیونسٹ پارٹی نے ان کی سخت گیر پالیسیوں کی مکمل حمایت کا اعادہ کیا۔

نئے سال کا سردمہر آغاز

2022 میں بیجنگ سرمائی اولمپکس دونوں ممالک کے درمیان تعلقات میں جمی برف کے آغاز کا ایک اظہاریہ ہیں۔ امریکا پہلے ہی اعلان کر چکا ہے کہ اس کا کوئی سرکاری عہدیدار ان کھیلوں کے موقع پر چین نہیں بھیجا جائے گا۔ برطانیہ اور آسٹریلیا بھی اس امریکی سفارتی بائیکاٹ کے فیصلے کی حمایت کا اعلان کر چکے ہیں۔ چین نے اس کے جواب میں 'نتائج‘ کی دھمکی دے رکھی ہے۔

جوں جوں فروری قریب آئے گا، یہ کشیدگی بڑھے گی۔ امریکا ایسے میں کھیلوں میں عدم شرکت کے ذریعے سینکیانگ خطے میں ایغور مسلمانوں کے خلاف چینی کریک ڈاؤن کے حوالے سے عالمی توجہ مبذول کرانے میں توانائی خرچ کرے گا۔ دوسری جانب ہانگ کانگ میں چین مسلسل شہری آزادیوں کو کم کرنے کی کوشش میں مصروف ہے اور ممکن ہے کہ آئندہ برس وہ اس سلسلے میں مزید اقدامات کرے۔

 ہانگ کانگ میں سن 2020 میں بنائے گئے نیشنل سکیورٹی قانون کا استعمال جمہوریت پسندوں اور انسانی حقوق کے کارکنوں کے خلاف کیا جا رہا ہے۔ مبصرین کا کہنا ہے کہ آئندہ برس بھی اس قانون کا جمہوریت پسندوں کے خلاف استعمال دکھائی دے گا۔ بیجنگ میں مقیم آزاد سیاسی مبصر وی چیانگ کے مطابق، ''میرے خیال میں امریکا اور چین کے درمیان کشیدگی آئندہ برس مزید بڑھے گی۔ خاص طور پر انسانی حقوق، جیوپولیٹکس اور سلامتی کے شعبوں میں۔‘‘

ڈی ڈبلیو سے بات چیت میں ان کا مزید کہنا تھا، ''حالات یہ ہیں کہ امریکا اور چین دونوں ملکوں کی قیادت اس کشیدگی پر خوش ہے۔ میرا نہیں خیال کہ ان میں سے کوئی بھی اس وقت کشیدگی میں کمی کی کوشش کر رہا ہے۔ تاہم دونوں ممالک کی قیادت حالات قابو میں رکھے گی۔‘‘

ویسی راہن، ویلیم یانگ (ع ت، ا ا)