1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

امریکا اتنا مقروض جتنا 75 برسوں میں کبھی نہیں تھا

29 جنوری 2020

امریکا میں ریاست کے ذمے واجب الادا قرضوں کی صورت حال کبھی اتنی زیادہ منفی نہیں تھی جتنی آج۔ امریکی کانگریس کے بجٹ آفس کے مطابق رواں دہائی میں امریکا اتنا مقروض ہو جائے گا، جتنا وہ گزشتہ پچھہتر برسوں میں کبھی نہیں تھا۔

https://p.dw.com/p/3WzQ1
تصویر: picture-alliance/chromorange

امریکا دنیا کی سب سے بڑی معیشت ہے اور ملک کی اقتصادی کارکردگی بھی کافی متاثر کن ہے۔ اس کے باوجود موجودہ مالی سال کے دوران امریکا کے سالانہ بجٹ میں خسارہ ایک ٹریلین ڈالر یا 1000 بلین سے بھی زیادہ رہے گا۔

US Finanzminister Steven Mnuchin
امریکی وزیر خزانہ سٹیون منوچنتصویر: AFP/N. Kamm

کانگریس بجٹ آفس (سی بی او) نے اپنے تازہ ترین مالیاتی اندازوں میں یہ بھی کہا کہ ریاست کے ذمے واجب الادا بےتحاشا قرضوں اور ان میں مسلسل اضافے کی موجودہ صورت حال میں جلد کوئی بہتری ہوتی بھی دکھائی نہیں دیتی۔

بجٹ آفس کے مالیاتی ماہرین نے کہا ہے کہ رواں عشرے کے دوران امریکی بجٹ کا خسارہ اوسطاﹰ 1.3 ٹریلین ڈالر تک پہنچ جائے گا۔ یہ پیش رفت، جو ایک طویل عرصے سے جاری ہے، اس لیے بھی بہت پریشان کن ہے کہ امریکی ریاست کے ذمے قرضوں کی موجودہ مجموعی مالیت اس وقت مجموعی ملکی پیداوار کے 81 فیصد کے برابر ہے، جو 2030ء تک مزید بڑھ کر 98 فیصد تک پہنچ جائے گی۔

ساتھ ہی سی بی او کے مالیاتی ماہرین نے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی ریاست کے ذمے قرضوں کی یہ مجموعی مالیت اتنی زیادہ ہے جو گزشتہ تین چوتھائی صدی کے دوران کبھی دیکھنے میں نہیں آئی تھی۔ ان ماہرین کے بقول رواں دہائی کے دوران ہی یہ ریاستی قرضے 1946ء کے بعد سے آج تک کی اپنی بلند ترین سطح پر پہنچ جائیں گے۔

ماہرین کا مطابق خسارے کے بجٹ میں بہت زیادہ اضافے کی وجہ ٹیکسوں میں دی جانے والی وہ چھوٹ بھی ہے، جس کا اعلان 2017ء میں کیا گیا تھا۔ ٹرمپ انتظامیہ کے وزیر خزانہ سٹیون منوچن تاہم ان دعووں کو مسترد کرتے ہیں۔

بجٹ میں سالانہ خسارے کے مسلسل زیادہ ہوتے جانے کے شدید نقصانات کے پیش نظر سٹیون منوچن نے یہ اعتراف بہرحال کیا کہ اس بہت ہی زیادہ ہوتے جا رہے خسارے کو کسی نہ کسی طرح کم کیا جانا چاہیے۔ منوچن کے الفاظ میں، ''اس بارے میں کوئی شبہ نہیں کہ ریاستی اخراجات میں بےتحاشا اضافے کی موجودہ شرح بھی کم کی جانا چاہیے۔‘‘

لیکن دلچسپ بات یہ بھی ہے کہ یہ دلائل دیتے ہوئے امریکی وزیر خزانہ نے ایک انتخابی ریلی کے دوران یہ وعدہ بھی کیا کہ امریکی متوسط طبقے کے لیے ٹیکسوں میں آئندہ مزید کمی کی جائے گی۔

م م / ا ا (اے ایف پی، روئٹرز، ڈی پی اے)

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں