1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

البانیہ میں ہم جنس پسندوں کی ’تصحیح‘ کی متنازعہ تھراپی بند

17 مئی 2020

البانیہ میں انسانی حقوق کے کارکنان نے ہم جنس پسندوں کی ’تصحیح‘ کی متنازعہ تھراپی کی بندش کے فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے۔

https://p.dw.com/p/3cLnS
Albanien Protest gegen Homophobie in Tirana
تصویر: picture-alliance/dpa

البانیہ میں ماہرین نفسیات کی ملکی تنظیم کی گورننگ باڈی کی جانب سے ہم جنس پسندوں کی 'تصحیح‘ قرار دی جانے والے متنازعہ تھراپی کی بندش کا اعلان کر دیا گیا ہے۔ انسانی حقوق کی تنظیموں نے اس پیش رفت کا خیرمقدم کیا ہے۔

اس متنازعہ 'علاج‘ کے ذریعے ہم جنس پسندوں کی جنسی رغبت، صنفی شناخت اور جنسی اظہاریے تبدیل کرنے کی کوشش کی جاتی تھی۔

کورونا: جب ایردوآن نے ہم جنس پرستی کے خلاف بیان کا دفاع کیا

جرمنی میں کرسٹیان اوہان ہیرمان پہلے اعلانیہ ہم جنس پسند امام ہیں۔

البانیہ میں ہم جنس پسندوں کے حقوق کے لیے کام کرنے والی مرکزی تنظیم 'پنک ایمبیسی‘ نے کہا ہے کہ اس فیصلے کے ذریعے ماہرین نفسیات نے ہم جنس پسندوں کے حقوق کے لیے احترام کا پیغام دیا ہے۔

یورپ میں البانیہ اب وہ چھٹا ملک بن گیا ہے، جہاں اس طرز کے طریقہ کار پر پابندی عائد ہو گئی۔ اس سے قبل اسپین، سوئٹزرلینڈ، مالٹا، برطانیہ اور جرمنی بھی صنفی شناخت اور جنسی رغبت کی تبدیلی کے ایسے نفسیاتی طریقہ کار ترک کر چکے ہیں اور ان ممالک میں اب ایسی کسی بھی 'تھراپی‘ پر پابندی عائد ہے۔

البانیہ میں ماہرین نفسیات کی تنظیم کی اس گورننگ باڈی 'آرڈر آف سائیکالوجسٹس‘ نے اپنے اعلان میں کہا ہے کہ تمام رجسٹرڈ تھراپسٹس اس فیصلے پر عمل درآمد کریں۔

پنک ایمبیسی کے مطابق یہ پیش رفت اس لیے نہایت اہم ہے کہ ہم جنس پسندوں کے والدین کو مجبور کیا جاتا رہا ہے کہ وہ اپنے بچوں کو اس متنازعہ تھراپی کے لیے بھیجیں۔

اس سے ایک روز قبل دارالحکومت تیرانہ میں ہم جنس پسندوں کی سالانہ پریڈ کا اہتمام کورونا وائرس کی وبا کے تناظر میں فقط ورچوئل طور پر ہی کیا جا سکا۔ البانیہ میں گزشتہ روز اہم ملکی وزارتوں اور دیگر عوامی عمارت میں ہم جنس پسندوں کے لیے مخصوص کثیر رنگوں والے پرچم بانٹے گئے۔ اس بار اس مہم کا نعرہ 'فخر کیجیے، پرچم لہرائیے‘ تھا۔

واضح رہے کہ البانیہ میں سن 2010 میں صنفی امتیاز کے خاتمے کا ایک قانون منظور کیا گیا تھا، جس کے تحت ہم جنس پسندوں کے حقوق کو قانونی تحفظ فراہم کیا گیا تھا، تاہم اب بھی البانیہ میں ہم جنس پسندوں کو شادی کی اجازت نہیں ہے۔ اس کے علاوہ معاشرے میں ہم جنس پسندوں کے حوالے سے عمومی امتیازی رویے بھی موجود ہیں۔ یہ بات اہم ہے کہ البانیہ میں ہم جنس پسندوں پر گھریلو تشدد کے واقعات تو سامنے آتے رہتے ہیں، مگر ان کی سالانہ پریڈ پر کبھی کوئی حملہ نہیں ہوا۔

ع ت، م م (روئٹرز، اے پی)