1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

اقوام متحدہ کی میڈرڈ سمٹ سے قبل عالمی کلائمیٹ ایکشن ڈے

29 نومبر 2019

آج دنیا بھر کے چوبیس سو سے زائد شہروں میں لوگ حکومتوں کی عدم ماحول دوستانہ پالیسیوں کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔ جرمنی میں پانچ سو کے قریب شہروں میں بھی عوام ماحولیاتی تبدیلیوں کے تناظر میں سڑکوں پر نکل رہے ہیں۔

https://p.dw.com/p/3TvxG
Australien Klimaprotest |  Friday Climate Action Day
تصویر: Reuters/AAP Image/S. Saphore

دو دسمبر بروز پیر سے ہسپانوی دارالحکومت میڈرڈ میں اقوام متحدہ کی کلائمیٹ سمٹ کا آغاز ہو گا۔ یہ سمٹ پہلے لاطینی امریکی ملک چلی میں منعقد کی جانی تھی لیکن وہاں پیدا شدہ سیاسی عدم استحکام کی وجہ سے سنتیاگو حکومت نے معذوری کا اظہار کر دیا تھا۔ میڈرڈ نے آخری وقت میں ماحولیاتی کانفرنس کی میزبانی کا فیصلہ کیا۔

اقوام متحدہ کی بین الحکومتی ماحولیاتی کانفرنس میں شریک مختلف ممالک کے نمائندوں کو قابل عمل حکمت عملی مرتب کرنے کے لیے جلد از جلد فیصلوں کی ترغیب دینے کے لیے دنیا کے قریب 157 ممالک میں ماحول دوست کارکن ریلیاں نکال رہے ہیں ۔ یہ ریلیاں دنیا کے تقریباً ڈھائی ہزار کے قریب شہروں میں نکالی جائیں گی۔

جمعہ انتیس نومبر کو ماحول دوست کارکنوں اور تنظیموں نے'کلائمیٹ ایکشن ڈے‘ قرار دیا ہے۔ اس دن پر نکالی جانے والی ریلیوں میں لاکھوں افراد کی شرکت متوقع ہے۔ صرف جرمنی میں ایک لاکھ کے قریب لوگ سڑکوں پر نکلنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ جرمنی میں ماحول دوستوں کی ان تمام ریلیوں کے شرکا کے تین مطالبے ہیں:

Italien | Hochwasser in Venedig | Markusplatz
اطالوی شہر وینس میں غیرمعمولی سیلابی کیفیت کو بھی ماحولیاتی تبدیلیوں کا نتیجہ قرار دیا گیا ہےتصویر: Getty Images/AFP/P. Monteforte

1۔ توانائی کے معدنی ذرائع کے استعمال پر دی جانے والی رعایتوں کا خاتمہ کیا جائے

2۔  کوئلے سے توانائی پیدا کرنے والے ایک چوتھائی مراکز کی بندش 

3۔ جرمنی میں سن 2035 تک متبادل توانائی کا سو فیصد استعمال شروع کیا جائے

جمعرات اٹھائیس نومبر کو یورپی پارلیمنٹ نے ایک قرارداد منظور کر کے یورپ میں کلائمیٹ ایمرجنسی کا اعلان کیا ہے۔ اس قرارداد میں رکن ممالک سے کہا گیا ہے کہ وہ سن 2030 تک سبز مکانی گیسوں کے اخراج میں پچپن فیصد کی کمی کریں اور سن 2050 میں ان اخراج کا مکمل خاتمہ ہونا ضروری ہے۔

کلائمیٹ ایکشن ڈے کا آغاز آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ سے ہو چکا ہے۔ وہاں نکالی جانے والی احتجاجی ریلیوں میں ماحول دوستوں کے ساتھ ساتھ اسکولوں کے بچے بھی شریک تھے۔ آسٹریلیا میں ماحول دوستوں کی ریلی نے حکمران لبرل پارٹی کے صدر دفتر کے سامنے جمع ہو کر وزیراعظم اسکاٹ موریسن کی پالیسیوں کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔ موریسن نے ماحول دوست پالیسیوں سے دوری اختیار کر رکھی ہے۔

ع ح ⁄ ع ا (ڈی پی اے، روئٹرز)

ایکو اسلام کانفرنس اور جکارتہ میں شجر کاری

 

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں