’افغانستان کے بدھا‘ کی یاد میں تھائی لینڈ میں مجسمہ بنے گا
12 اگست 2011ملکہ سیریکیت نے یہ اعلان اپنی اناسویں سالگرہ کے موقع پر جمعرات کی شب ایک خطاب میں کیا۔ خبر رساں ادارے ڈی پی اے نے تھائی لینڈ کے روزنامہ نیشن کے حوالے سے بتایا کہ ملکہ نے یہ طویل القامت مجسمہ بنکاک سے ایک سو کلومیٹر جنوب میں کانچنابری صوبے کے تھِپ سکھونتھرم ٹیمپل میں تعمیر کرنے کا اعلان کیا ہے۔
ملکہ کے اس خطاب کے موقع پر بنکاک کے چترالدا محل میں دس ہزار افراد موجود تھے، جن میں سرکاری ملازمین، وزراء اور معززین شامل تھے۔ اس موقع پر ملکہ سیریکیت نے کہا کہ مجسمے کی تعمیر کا کام چار سال میں مکمل ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ یہ مجسمہ مارچ 2001ء میں افغانستان میں طالبان کی جانب سے تباہ کیے گئے بدھا کے دو مجسموں کی یاد میں تعمیر کیا جائے۔ اُن مجسموں کی بلندی تریپن اور اڑتیس میٹر تھی اور انہیں دنیا کے بلند ترین مجسمے تصور کیا جاتا تھا۔
افغانستان کی وادئ بامیان میں موجود یہ مجسمے چھٹی صدی عیسوی کے تھے۔ طالبان نے انہیں تباہ کرنے کا اعلان کیا تو دنیا بھر سے اس کی مخالفت کی گئی۔ تاہم انہوں نے کسی کی نہ سنی اور دونوں مجسموں کو دھماکے سے اڑا دیا۔
اقوام متحدہ کے ادارے یونیسکو اور انٹرنیشنل کونسل آن مونومنٹس اینڈ سائٹس کی ٹیمیں ان مجسموں کو پھر سے کھڑا کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔
جرمن ماہر بیرٹ پراکسینٹ ہالیر کے مطابق بدھا کے ان مجسموں کے تقریباﹰ نصف حصے پھر سے کھڑے کیے جا سکتے ہیں۔
خیال رہے کہ تھائی لینڈ کی آبادی پینسٹھ ملین ہے، جس میں سے نوّے فیصد سے زائد شہری بدھ مت کے پیروکار ہیں۔
رپورٹ: ندیم گِل / خبر رساں ادارے
ادارت: عدنان اسحاق