افغانستان میں نیٹو کے تین اور فوجی ہلاک
5 نومبر 2010کابل سے موصولہ رپورٹوں کے مطابق جمعے کو کئے گئے ایک خودکش حملے میں ایک عسکریت پسند نے، جس نے اپنے جسم سے دھماکہ خیز مواد باندھ رکھا تھا، خود کو ایک مقامی سیاسی رہنما رحمت اللہ ترکستانی کے بالکل قریب ہی دھماکے سے اڑا دیا۔ ایک مقامی پولیس کمانڈر کے مطابق اس واقعے میں پانچ شہری ہلاک ہوئے جبکہ رحمت اللہ ترکستانی زخمی ہو گئے۔
افغان صوبے فریاب سے مو صولہ رپورٹوں کے مطابق رحمت اللہ ترکستانی فریاب کی صوبائی کونسل کے سربراہ ہیں، جن کو طالبان اس حملے میں ہلاک کرنا چاہتے تھے۔
اسی دوران کابل میں مغربی دفاعی اتحاد نیٹو کی قیادت میں کام کرنے والی بین الااقوامی حفاظتی فوج ISAF کے ذرائع نے بتا یا کہ جنوبی افغانستان میں طالبان باغیوں کے ساتھ نئی جھڑپوں میں نیٹو کے تین اور غیر ملکی فوجی ہلاک ہو گئے ہیں۔
نیٹو کے عسکری ذرائع نے ہلاک ہونے والے فوجیوں کی قومیتیں ظاہر نہیں کیں۔ تاہم اتنا بتایا گیا کہ ان میں سے دو اتحادی فوجی جمعرات کو طالبان عسکریت پسندوں کے ساتھ ہونے والے خونریز جھڑپوں میں مارے گئے جبکہ ایسی ہی ایک جھڑپ میں ISAF کا تیسرا فوجی آج جمعہ کو روز ہلاک ہوا۔
جنوبی افغانستان طالبان باغیوں کی مزاحمت کا مرکز سمجھا جاتا ہے اور وہیں سے جا کر اب انتہاپسندوں نے مقابلتاﹰ پرسکون شمالی افغانستان میں بھی خونریز حملے کرنے شروع کر دئے ہیں۔
جمعرات اور جمعے کے روز نیٹو فوجیوں کی ان تین نئی ہلاکتوں کے بعد سال رواں کے دوران افغانستان میں اب تک ہلاک ہونے والے غیر ملکی اتحادی فوجیوں کی کل تعداد 620 ہو گئی ہے۔ اس طرح سن 2010 افغانستان میں امریکی سربراہی میں مصروف عمل غیر ملکی فوجیوں کے لئے 2001 میں طالبان دور حکومت کے خاتمے کے بعد سے اب تک کا سب سے ہلاکت خیز سال ثابت ہوا ہے۔
افغانستان میں امریکہ اور نیٹو کے فوجی دستوں کی مجموعی تعداد اس وقت ایک لاکھ 50 ہزار سے زیادہ بنتی ہے۔ ان فوجیوں کو ہندوکش کی اس ریاست میں طالبان باغیوں کے خلاف مسلح کارروائیاں کرتے ہوئے اب دسواں سال شروع ہو چکا ہے۔
رپورٹ: عصمت جبیں
ادارت: مقبول ملک