1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

افغان مہاجر کی ملک بدری اور سویڈش طالبہ کا جہاز میں احتجاج

25 جولائی 2018

سویڈن کی ایک طالبہ نے جہاز میں بورڈنگ کے بعد اپنی نشست پر بیٹھنے سے انکار کر دیا تاکہ جہاز پرواز نہ کر سکے۔ طالبہ کے اس اقدام کی وجہ جہاز میں موجود ایک افغان مہاجر کی ملک بدری کو روکنا تھا۔

https://p.dw.com/p/322Vx
Standbild aus einem Video der Schwedin Elin Ersson (privat)
تصویر: YouTube/Atila Altuntas

ایلن ایرسن نامی سویڈن کی ایک طالبہ اور ایکٹیوسٹ نے سویڈش شہر گوتھن بورگ کی ایک فلائٹ پر بورڈنگ ہونے کے بعد اپنی سیٹ پر بیٹھنے سے انکار اس لیے کیا کیونکہ وہ جہاز پر موجود باون سالہ افغان مہاجر کی ڈی پورٹیشن کو روکنا چاہتی تھیں۔

اصول کے مطابق جہاز اس وقت تک پرواز نہیں کر سکتا جب تک تمام مسافر اپنی نشستوں پر بیٹھ کر حفاظتی بیلٹ نہ لگا لیں۔ یہ پرواز ترکی کے دارالحکومت استنبول کے لیے شیڈول تھی اور وہاں سے ایک دوسرے جہاز کے ذریعے افغان تارک وطن کو کابل بھیجا جانا تھا۔

سویڈش طالبہ نے اپنی نشست پر بیٹھنے کے بجائے اپنے موبائل فون سے لائیو ویڈیو اپنے فیس بک پیج پر  نشر کرنی شروع کر دی۔ ایلن ایرسن نے لائیو ویڈیو کے دوران انگلش میں بات کرتے ہوئے کہا  کہ ایک افغان مہاجر کو ڈی پورٹ کیا جا رہا ہے جو، ’’ممکنہ طور پر وہاں ہلاک ہو جائے گا۔‘‘

ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ جہاز کا عملہ اور ساتھی مسافر اسے اپنی نشست پر بیٹھ جانے کا کہہ رہے ہیں تاکہ جہاز پرواز کر سکے۔ تاہم ایرسن کا کہنا تھا کہ وہ کوئی غیر قانونی کام نہیں کر رہی اور جیسے ہی افغان مہاجر کو جہاز سے اتار لیا جائے گا وہ پائلٹ کے احکامات پر پوری طرح عمل کرے گی۔

چودہ منٹ طویل اس ویڈیو میں چند دیگر مسافر بھی اس احتجاج میں ایرسن کے ہمنوا بن گئے۔ تب جہاز کے عملے کی جانب سے اس طالبہ کو بتایا گیا کہ افغان مہاجر کو جہاز سے اتار دیا جائے گا لیکن ساتھ ہی اسے بھی ایئرپورٹ سیکیورٹی کے حوالے کیا جائے گا۔

ایلن ایرسن نے جہاز پر بورڈنگ سے قبل بھی پچیس دیگر سر گرم کارکنان کے ساتھ مل کر سویڈن کی مہاجرین کو ملک بدر کرنے کی پالیسی پر احتجاج کیا تھا۔ گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں اُن کی ویڈیو کو ایک اعشاریہ نو ملین بار دیکھا جا چکا ہے۔

ایلن ایرسن کے اس موقف کے باوجود کے انہوں نے کچھ غلط نہیں کیا، سویڈش حکام اس معاملے کو مختلف انداز میں دیکھتے ہیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ وہ مسافر جو بورڈنگ کے بعد پائلٹ کے احکامات ماننے سے انکار کریں انہیں چھ ماہ تک جیل اور جرمانے کی سزا سنائی جا سکتی ہے۔

حکام نے یہ بھی بتایا ہے کہ افغان تارک وطن اُن کی تحویل میں ہے اور اسے جلد دوبارہ ڈی پورٹ کیا جائے گا۔

ص ح / ع ح / جان شیلٹن/ ڈی پی اے