1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

افغان فوجی ہیلی کاپٹر تباہ، تمام 25 افراد ہلاک

31 اکتوبر 2018

افغانستان کا ایک فوجی ہیلی کاپٹر تباہ ہونے کے نتیجے میں اس پر سوار تمام پچیس افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ ہلاک ہونے والوں میں صوبائی کونسل کے سربراہ، کونسل کی ایک خاتون رکن اور ایک ڈپٹی کور کمانڈر بھی شامل ہیں۔

https://p.dw.com/p/37Pzc
Afghanistan Armee Helicopter Transport verwundeter Zivilisten
تصویر: picture-alliance/AP Photo/A. Khan

افغان صوبے فراہ کے گورنر کے ترجمان ناصر مہری نے نیوز ایجنسی روئٹرز کو بتایا کہ آج صبح دو ہیلی کاپٹر ہمسایہ صوبے ہرات کی جانب روانہ تھے کہ اُن میں سے ایک گر کر تباہ ہو گیا۔ فوری طور پر یہ نہیں معلوم ہو سکا کہ اس فوجی ہیلی کاپٹر کے تباہ ہونے کی وجوہات کیا تھیں۔ ترجمان کے مطابق ہیلی کاپٹر کو خراب موسم کا سامنا تھا لیکن طالبان نے دعویٰ کیا ہے کہ ہیلی کاپٹر کی تباہی ان کی ایک کارروائی کے نتیجے میں ہوئی ہے۔

تباہ ہونے والے ہیلی کاپٹر پر کل تئیس افراد سوار تھے جبکہ دونوں پائلٹ بھی ہلاک ہو گئے ہیں۔ صوبائی کونسل کے ایک رکن خیر محمد نور زئی کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں صوبائی کونسل کے سربراہ فرید احمد بختاور اسی کونسل کی خاتون رکن جمیلہ امینی اور مغربی افغانستان کے ڈپٹی کور کمانڈر نعمت اللہ خلیل بھی شامل ہیں۔

افغانستان کے جن علاقوں میں طالبان کی موجودگی زیادہ ہے، ان علاقوں میں اعلیٰ حکومتی اہلکار زیادہ تر ہیلی کاپٹر کے ذریعے ہی سفر کرتے ہیں۔ رواں برس ستمبر میں بھی فراہ صوبے میں ایک فوجی ہیلی کاپٹر ایمرجنسی لینڈنگ کے دوران تباہ ہو گیا تھا۔ اُس ہیلی کاپٹر میں ہتھیاروں کی ایک بڑی تعداد موجود تھی اور کم از کم چار افراد مارے گئے تھے۔

رواں ماہ کے آغاز پر شمالی صوبے بلخ میں بھی ایک ہیلی کاپٹر تباہ ہو گیا تھا، جس کے نتیجے میں بارہ افراد مارے گئے تھے اور ہلاک ہونے والوں میں دو یوکرائنی بھی شامل تھے۔

مغربی ممالک افغانستان کی فضائیہ کو مضبوط بنانے کی کوشش میں مصروف ہیں کیوں کہ طالبان کے دور میں ہونے والی خانہ جنگی کے نتیجے میں یہ مکمل طور پر تباہ ہو گئی تھی۔ مغربی دفاعی اتحاد نیٹو نہ صرف افغان پائلٹوں کو تربیت فراہم کر رہا ہے بلکہ افغانستان کی فضائیہ کو جدید بنانے کو عمل بھی جاری رکھے ہوئے ہے۔

ا ا / ا ب ا (نیوز ایجنسیاں)