1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

افغان حکومت نے متعدد طالبان قیدی رہا کر دیے

7 اکتوبر 2019

افغان طالبان کے مطابق کابل حکومت نے ان کے متعدد ساتھیوں کو رہا کر دیا ہے۔ رہا ہونے والوں میں طالبان کے کئی سابق شیڈو گورنر بھی شامل ہیں جبکہ قیدیوں کے اس تبادلے کے تحت تین بھارتی انجنئیرز کو بھی رہا کر دیا گیا ہے۔

https://p.dw.com/p/3Qof6
Afghanistan Taliban
تصویر: picture-alliance/NurPhoto/M.S. Shayeq

نیوز ایجنسی اے پی کی رپورٹوں کے مطابق یہ اطلاعات طالبان عہدیداروں نے انہیں اتوار کو نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر فراہم کی ہیں۔ تاہم قیدیوں کے تبادلے سے متعلق ابھی تک کابل یا نئی دہلی حکومت کا کوئی بھی بیان سامنے نہیں آیا۔

طالبان کے مطابق کابل حکومت نے جن طالبان قیدیوں کو رہا کیا ہے، ان میں شمال مشرقی صوبے کُنٹر کے شیڈو گورنر شیخ عبدالرحیم اور جنوب مغربی صوبے نمروز کے شیڈو گورنر مولوی رشید شامل ہیں۔ طالبان نے افغانستان بھر میں اپنی شیڈو حکومت قائم کر رکھی ہے اور اس میں وہ علاقے بھی شامل ہیں، جو ان کے زیر کنٹرول نہیں ہیں۔ ان علاقوں میں طالبان کی متوازی عدالتیں بھی کام جاری رکھے ہوئے ہیں۔

ایسوسی ایٹڈ پریس کی جانب سے اس حوالے سے افغان وزارت دفاع اور صدارتی دفتر سے بھی رابطہ کیا گیا لیکن انہوں نے فی الحال کوئی بھی تبصرہ کرنے سے انکار کیا ہے۔

 یہ پیش رفت ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے، جب حال ہی میں طالبان کے ایک وفد نے امریکی خصوصی مذاکرات کار زلمے خلیل زاد سے اسلام آباد میں ایک ملاقات کی تھی۔

 طالبان کا کہنا تھا کہ وہ اسلام آباد  میں موجود افغان مہاجرین کے حوالے سے بات چیت کرنے کے لیے آئے تھے۔  جبکہ امریکی حکام کا کہنا تھا کہ زلمے خلیل زاد اسلام آباد پاکستانی وزیراعظم عمران خان سے ملنے گئے تھے۔ لیکن پاکستانی حکام اور طالبان نے دونوں ہی نے تصدیق کی ہے کہ زلمے خلیل زاد کی افغان طالبان سے ملاقات ہوئی تھی۔

ابھی تک اس ملاقات کی واضح تفصیلات منظر عام پر نہیں آئیں لیکن نیوز ایجنسی اے پی کی رپورٹوں کے مطابق اس ملاقات میں بھی قیدیوں کے تبادلے پر بات چیت ہوئی تھی۔ بتایا گیا ہے کہ امریکا نے دو پروفیسروں کی رہائی کا مطالبہ رکھا تھا، جن میں سے ایک امریکی اور ایک آسٹریلوی ہیں۔

 طالبان نے انہیں سن دو ہزار سولہ میں کابل سے اغوا کیا تھا۔ طالبان نے ان دونوں پروفیسروں کی ویڈیوز بھی جاری کی تھیں، جن کے مطابق دونوں کی حالت بگڑ چکی ہے۔

ا ا / ک م ( اے پی)