اضافی جرمن فوجی دستے افغانستان روانہ
4 جون 2008اشتہار
جرمن وزیر خارجہ نے فوجی دستے کو الوداع کے موقع پر کہا کہ کہ گزشتہ چند مہینوں میں افغانساتن کے بگڑتے ہوئے حالات کو دیکھتے ہوئے یہ فیصلہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا وہ جانتے ہیں کہ جرمن فوجیوں کو خطرات سے دوچار ہونا پڑے گا تاہم بین الاقوامی سطح پر افغانستان سے عزم یک جہتی کے لئے یہ ضروری ہے۔ جرمنی میں عوام اور مخالف سیاسی جماعتوں نے افغانستان فوجی دستے بھیجنے پر شدید تنقید کی ہے ۔کچھ حلقوں نے اس خدشے کا اظہار بھی کیا ہے کہ یہی فوجی دستے بعد ازاں طالبان باغیوں کے خلاف براہ راست جنگ پر بھی تعینات کئے جا سکتے ہیں۔ جرمن دستے یکم جولائی سے اپنی ذمہ داریاں سنبھالیں گے۔
اس بارے میں مزید تفصیلات کے لئے برلن سے ارسال کردہ رپورٹ سنئے ،کشور مصطفی کی زبانی