1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

اسلامی مہینے رمضان پر بھی یوکرینی جنگ کے اثرات نمایاں

2 اپریل 2022

اس سال دنیا بھر میں رمضان کے اسلامی مہینے کا آغاز ایک ایسے وقت پر ہو رہا ہے جب یوکرین کی جنگ کے سبب یورپ اور دیگر خطوں میں عوام کو توانائی کے بحران اور شدید مہنگائی کا سامنا ہے.

https://p.dw.com/p/49NMG
Eid al-Adha in Ukraine
تصویر: Serg Glovny/ZUMA/picture alliance

رمضان کا چاند کئی ملکوں میں بشمول سعودی عرب، مصر، شام اور متحدہ عرب امارات میں نظر آنے کے بعد وہاں آج ہفتہ دو اپریل کو پہلا روزہ رکھا گیا۔ پاکستان اور کئی دوسرے ممالک میں تین اپریل کو پہلی رمضان ہو گی۔

رمضان کے مہینے میں مسلمان خاندانوں میں روزہ کھولنے کے وقت خاص طور سے مہمان نوازی کی روایت برسوں سے چلی آرہی ہے کیونکہ اس میں سماجی تعلقات کو دوستانہ بنانے، بھائی چارگی کا اظہار کرنے اور ایک دوسرے کیساتھ مل کر افطار کرنے کو دینی اقدار کا حصہ سمجھا جاتا ہے۔ اس مرتبہ مسلم دنیا کو بھی روس کی یوکرین پر فوج کشی کے نتیجے میں پیدا ہونے والی مہنگائی کا سامنا ہے۔

Ukraine Krieg -  Folgen für die Nahrungsmittelindustrie Muslime Ramadan Preise Getreide Brot
یوکرینی جنگ کی وجہ سے یمن، لبنان، مصر اور عرب دنیا میں روٹی کا حصول مشکل ہو گیا ہےتصویر: MOHAMMED HUWAIS/AFP

ساری دنیا میں تیل اور گیس کی قیمتیں مسلسل بڑھ رہی ہیں۔ مسلم معاشرے کورونا وائرس کے پھیلاؤ میں کمی کے بعد رواں برس استقبال رمضان شاندار انداز میں چاہتے تھے لیکن ان کی یہ خواہش بھی خوراک کی قیمتوں میں اضافے کی نذر ہو گئی۔

ٹائلٹ پیپر خریدیں یا میدہ؟ یورپی باشندوں پر جنگ کا خوف طاری

شدید مہنگائی

دنیا کو روس کی یوکرین پر فوج کشی کے بعد پیدا ہونے والی سنگین صورتِ حال کا سامنا ہے۔ پہلے دنیا کے قریب دو ارب مسلمان کووڈ انیس کی وبا کی وجہ سے اپنی خوشیوں کا اظہار نہیں کر سکے اور اب اس یوکرینی جنگ نے بنیادی اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ کر دیا ہے۔ ان کے پاس اظہارِ مسرت کا سامان محدود ہو کر رہ گیا ہے۔

یہ ایک حقیقت ہے کہ کئی مسلم آبادی والے ممالک میں متوسط اور کم آمدنی والے طبقے کو مہنگائی کی وجہ سے بنیادی اشیاء کی خریداری میں مشکلات کا سامنا ہے۔

لبنان  کی صورتحال

اقتصادی مشکلات کے شکار مشرقِ وسطیٰ کے ملک لبنان میں رمضان کی آمد پر کسی قسم کی تقریبات کا اہتمام نہیں کیا جا سکا اور لوگ عام ضروریاتِ زندگی کی اشیاء کی قیمتوں میں غیر معمولی اضافے پر حیران رہ گئے۔ گزشتہ دو برسوں سے لبنان شدید ترین معاشی بحران کی گرفت میں ہے اور متوسط طبقہ بھی غربت کی حد کو پار کر گیا ہے۔

Ukraine Blindgänger Weizenfeld Rakete Bombe
جنوبی یوکرینی علاقے میکولیئو کے گندم کی فصل والے ایک کھیت میں گرا ہوا روسی میزائلتصویر: Vincenzo Circosta/Zumapress/picture alliance

ملکی کرنسی کی قدر گرنے کی وجہ سے روزمرہ کی ضرورت کی اشیا کی  قیمتیں عام لوگوں کی برداشت سے باہر ہو گئی ہیں۔ بیروت کے ایک دوکاندار محی الدین بزازو کا کہنا ہے کہ یہ مختلف رمضان ہے کیونکہ گھروں میں بجلی نہیں اور لوگوں کے پاس پیسہ نہیں کہ وہ خریداری کر سکیں۔ بزازو کی گروسری شاپ بھی سابقہ ماہِ رمضان کی طرح بھری ہوئی نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ آٹا بھی دستیاب نہیں اور وہ بلیک مارکیٹ میں بہت مہنگا خرید کر گھر لے کر گئے ہیں۔

مشرقِ وسطیٰ اور یوکرین جنگ

یوکرین میں روس کی فوج کشی نے مشرقِ وسطیٰ کے لاکھوں افراد کی زندگیوں کو مزید مشکل اور پریشانی میں ڈال دیا ہے۔ اس خطے کے کئی ممالک میں اس جنگ سے غربت اور بھوک میں اضافہ ہو گیا ہے۔

اجناس کی برآمدات پر پابندی مہنگائی کا حل نہیں، جرمن وزیر

لبنان، عراق، شام اور یمن کے ملکوں میں بے گھری کے شکار افراد کو ایک وقت کا کھانا بھی مشکل سے میسر ہے۔ یوکرین اور روس سے دنیا کی ایک تہائی گندم اور باجرہ مشرقِ وسطیٰ کے ممالک کو درآمد کیا جاتا تھا۔

اقوام متحدہ کا ادارہ ورلڈ فوڈ پروگرام یوکرین سے ہی اناج خرید کر تنازعات کے شکار ممالک میں لایا کرتا تھا اور ان ادارے کو اس مشکل کا سامنا ہے کہ بنیادی خوراک کے لیے اناج کس ملک سے حاصل کیا جائے۔

Ukraine I Weizen I Ernte
یوکرین اور روس سے دنیا کی ایک تہائی گندم مشرقِ وسطیٰ کے ممالک کو درآمد کی جاتی تھیتصویر: Photoshot /picture alliance

مشرقِ وسطیٰ کا ایک اہم ملک مصر ہے اور وہ اپنی ضرورت کی ساری گندم روس اور یوکرین سے خریدا کرتا تھا اور اب جنگ نے اس کی گندم کی خریداری کو قریب قریب ختم کر دیا ہے۔ پہلے ملکی کرنسی کی قدر میں کمی اور اب جنگ نے خوراک کی قیمتوں میں ہوش ربا اضافہ کر دیا ہے۔

فلسطینی علاقے غزہ کے بازاروں میں رمضان کی خریداری کے لیے چند افراد نکلے اور ماضی کی طرح دوکانوں پر رونق جم نہ سکی۔ مقامی فلسطینی کاروباری حضرات کا کہنا ہے کہ روس اور یوکرین کی جنگ نے ہر خوشی کو ماند کر دیا کیونکہ سامان کی دستیابی ممکن نہیں رہی۔

ع ح /ک م (اے پی)