1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
معاشرہایران

اسرائیلی خفیہ ایجنسی کے تین مبینہ جاسوس گرفتار، ایرانی دعویٰ

21 اپریل 2022

ایرانی انٹیلیجنس ایجنسی نے ایک مشتبہ گروہ کے تین افراد کی گرفتاری کا دعویٰ کیا ہے، جن کا تعلق مبینہ طور پر اسرائیلی سیکرٹ سروس موساد سے بتایا گیا ہے۔ ان افراد پر حساس اور خفیہ اطلاعات کی فراہمی میں ملوث ہونے کا الزام ہے۔

https://p.dw.com/p/4AAxP
Österreich | Atomgespräche mit Iran in Wien
تصویر: Michael Gruber/AP Photo/picture alliance

ایران کے سرکاری ٹیلی وژن نے نیم سرکاری خبر رساں ادارے فارس کے حوالے سے بتایا ہے کہ جنوب مشرقی ایرانی صوبے سیستان اور بلوچستان سے تین ایسے مشتبہ افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے، جن کا تعلق مبینہ طور پر اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد سے ہے۔ گرفتار شدگان کی شناخت اور قومیت ظاہر نہیں کی گئی۔ یہ بھی نہیں بتایا گیا کہ ان افراد کو خفیہ اور حساس معلومات تک رسائی کس طرح حاصل ہوئی۔

ایسے ایرانی دعووں کی آزادانہ تصدیق بالعموم نہیں ہو پاتی کیونکہ ایسی گرفتاریوں اور ملزمان کے خلاف چلائے جانے والے مقدمات کی کارروائیوں کو خفیہ ہی رکھا جاتا ہے۔

ایران اور اسرائیل ایک دوسرے کے دیرینہ حریف

ایران اور اسرائیل برسوں سے ایک دوسرے پر اپنے خلاف جاسوسی کے الزامات عائد کرتے رہے ہیں اور دونوں ریاستوں کے مابین مخاصمانہ بیان بازی بھی معمول کی بات ہے۔

اسرائیل ایران کو اپنے لیے سب سے بڑا خطرہ سمجھتا ہے اور بارہا اس بات کی دھمکی بھی دے چکا ہے کہ وہ تہران کو مبینہ جوہری ہتھیاروں کے حصول سے روکنے کے لیے اس کے خلاف یکطرفہ فوجی کارروائی بھی کر سکتا ہے۔ ایران تاہم کسی بھی قسم کے جوہری ہتھیاروں کی تیاری یا ان کے حصول کی کوششوں کی تردید کرتا ہے۔ مگر ساتھ ہی تہران کا یہ بھی کہنا ہے کہ اس کے خلاف کسی بھی جارحیت کا سخت ترین جواب دیا جائے گا۔

Iran ehrt Soleimani vor einem Jahr von den USA getötet
پاسداران انقلاب کے جنرل قاسم سلیمانی عراق میں امریکی ڈرون حملے میں مارے گئے تھےتصویر: Balkis Press/Abaca/picture alliance

اس سال جنوری میں اسرائیل نے کہا تھا کہ اس نے مبینہ ایرانی جاسوسوں کے ایک گروہ کا کامیابی سے پتہ چلا لیا تھا۔ تب اسرائیل کا کہنا تھا کہ ایران نے حساس مقامات کی تصویریں اتارنے نیز خفیہ معلومات حاصل کرنے کے لیے سوشل میڈیا کے ذریعے اسرائیلی خواتین کی خدمات حاصل کی تھیں اور ان خواتین کی مبینہ حوصلہ افزائی کی جا رہی تھی کہ وہ اپنے بیٹوں کو اسرائیلی ملٹری انٹیلیجنس میں بھرتی کروائیں۔

قبل ازیں گزشتہ برس ایران نے بھی جولائی میں یہ کہا تھا کہ اس نے مبینہ طور پر اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد سے تعلق رکھنے والے ایک مشتبہ مسلح گروپ کے اراکین کو اس وقت گرفتار کر لیا تھا، جب وہ ملک کی مغربی سرحد پار کر کے ایران میں داخل ہونے کی کوشش کر رہے تھے۔

ایران وقتاً فوقتاً ایسے مشتبہ عناصر کی گرفتاریوں کے اعلان بھی کرتا رہتا ہے، جو اس کے مطابق امریکہ اور اسرائیل سمیت مختلف حریف ممالک کے لیے مبینہ جاسوسی میں ملوث ہوتے ہیں۔

سن 2020ء میں ایران نے اپنی ایلیٹ فورس پاسداران انقلاب کے جنرل قاسم سلیمانی سے متعلق اہم معلومات امریکہ اور اسرائیل تک پہنچانے کے سلسلے میں مجرم قرار دیے گئے ایک شخص کو پھانسی بھی دے دی تھی۔ قاسم سلیمانی بعد میں عراق میں ایک امریکی ڈرون حملے میں مارے گئے تھے۔

ایران اسرائیل کو تسلیم نہیں کرتا اور خطے میں حزب اللہ اور حماس جیسی تنظیموں اور دیگر اسرائیل مخالف مسلح گروپوں کی حمایت کرتا ہے۔

ج ا / ص ز (اے پی، ڈی پی اے، روئٹرز)

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید