1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

اسرائيل: انتہا پسند پارٹی کا قانونی مسودہ ناکام

21 جولائی 2011

اسرائيل ميں وزير خارجہ ليبر من کی دائيں بازو کی انتہا پسند پارٹی انسانی حقوق کے حاميوں اور اسرائيل کے عرب شہريوں کے خلاف مسلسل سرگرم رہتی ہے۔ اب اس نے پارليمنٹ ميں ايک نيا قانون منظور کرانے کی کوشش کی۔

https://p.dw.com/p/120tN
بيت نو کے قائد ليبر من
بيت نو کے قائد ليبر منتصویر: AP

اسرائيل کی دائيں بازو کی انتہا پسند جماعت ’ہمارا گھر اسرائيل‘ کی طرف سے انسانی حقوق کی تنظيموں کے مالی معاملات کی چھان بين کے ليے پارليمانی کميٹياں تشکيل دينے کے قانونی مسودے پر اسرائيلی پارليمنٹ ميں چھ گھنٹے تک بحث ہوتی رہی۔ اس قانون کو مخلوط حکومت ميں شامل دونوں بڑی پارٹيوں، وزير اعظم بنجمن نيتن ياہو کی ليکود پارٹی اور وزير خارجہ ليبر من کی ’بيت نُو‘ پارٹی نے پارليمنٹ ميں منظوری کے ليے پيش کيا تھا۔ اس قانونی مسودے ميں يہ بھی کہا گيا تھا کہ پارليمانی کميٹيوں کو يہ چھان بين کرنے کا اختيار بھی ديا جائے گا کہ کيا انسانی حقوق کی تنظيموں نے اسرائيلی مسلح افواج کی ساکھ کو نقصان پہنچايا ہے۔۔

وزر اعظم نيتن ياہو
وزر اعظم نيتن ياہوتصویر: picture alliance/dpa

اسرائيلی رائے عامہ اور حقوق انسانی کی تنظيموں کا کہنا ہے کہ اس قانون کا مقصد بائيں بازو کے تکليف دہ دھڑے کے خلاف قدم اٹھانا اور ناقدين کا منہ بند کرنا تھا۔ اپوزيشن کی ليبر پارٹی کے رکن پارليمان اساک ہرسوگ نے بھی يہی کہا: ’’فاشسٹ رياستوں کی ابتدا اسی طرح ہوتی ہے اور اس کے ذمے دار وزير اعظم نيتن ياہو ہيں کيونکہ وہ اپنے ساتھی ليبر من کو بار بار انتہا پسندانہ قوانين بنانے کی کوشش کے مواقع ديتے ہيں۔‘‘

نيتن ياہو واشنگٹن ميں اوباما کے ساتھ
نيتن ياہو واشنگٹن ميں اوباما کے ساتھتصویر: dapd

ليکن پارليمنٹ ميں رائے شماری ميں نا منظور کيے جانے والے اس قانون کے حاميوں کا کہنا ہے کہ اس بات کی اجازت نہيں دی جا سکتی کہ اسرائيل کے اندر ايسے گروپ ہوں، جو غير ممالک سے ملنے والی رقوم کی مدد سے ملک اور اس کی فوج کی ساکھ کو نقصان پہنچانے کے ليے کام کريں۔ دائيں بازو کے ان انتہا پسندوں کی مراد اس سے يہ ہے کہ انسانی حقوق کے حامی اسرائيلی گروپ بار بار بيرونی ممالک ميں اسرائيلی فوج اور سياستدانوں کے خلاف مقدمے دائر کرتے ہيں، جن ميں ان پر فلسطينيوں کے خلاف کارروائيوں ميں جنگی جرائم کرنے کے الزامات لگائے جاتے ہيں۔

رپورٹ: ٹم آسمن، تل ابيب/ شہاب احمد صديقی

ادارت: امجد علی

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں