1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستان: وزیر اعظم شہباز شریف کے ساتھ دو سو عازمین کا حج

7 جون 2022

پاکستان کی قومی ایئر لائن پی آئی اے نے اس سال کے مناسک حج کی ادائیگی کے لیے اپنا آپریشن شروع کر دیا ہے۔ پیر کو ایک ہزار آٹھ عازمین حج چار فلائٹس کے ذریعے سعودی عرب کے سفر پر روانہ ہوئے۔

https://p.dw.com/p/4CMd8
Saudi Arabien | Pilger an der Kaaba in Mekka
تصویر: ABDEL GHANI BASHIR/AFP/Getty Images

مقامی میڈیا کے مطابق اس سال فریضہ حج کی ادائیگی کے لیے حج آپریشن کی افتتاحی تقریب کا انعقاد اسلام آباد انٹرنیشنل ایئر پورٹ پر ہوا۔ اس موقع پر پی آئی اے کے ترجمان نے حج فلائٹس کی تفصیلات کے بارے میں بیان دیتے ہوئے کہا کہ پیر کو حج آپریشن کے پہلے روز پی آئی اے کی چار فلائٹس حج کی نیت رکھنے والے  1,080 افراد کو لے کر سعودی عرب کے لیے روانہ ہوئیں۔ ان میں سے دو فلائٹس اسلام آباد سے، ایک لاہور اور ایک کوئٹہ سے روانہ ہوئی۔

 مہمان خصوصی

اس سال کے حج آپریشن کی افتتاحی تقریب کے موقع پر پاکستان کے وزیر برائے مذہبی امور مفتی عبدالشکور موجود تھے اور سعودی سفیر نواف بن مالک نے پروگرام کا افتتاح کیا۔ دریں اثناء نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر نے حجاج کے لیے ویکسین انتظام اور اس کے طریقہ کار کو اپ ڈیٹ کیا۔

سعودی عرب حکام نے کہا ہے کہ حاجیوں کے لیے کورونا ویکسین کی دو خوراکیں لازمی ہیں۔ حاجیوں کے پاس موڈرنا، فائزر یا آسٹرا زینیکا یا جانسن اینڈ جانسن ان میں سے کسی ایک کی بھی دو ویکسین کے لگنے کی سند یا سرٹیفیکیٹ ہونی چاہیے۔ این سی او سی کی طرف سے عازمین حج کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ اپنی مطلوبہ ویکسین کی اضافی یا بوسٹر ویکسین، کورونا ویکسین کی پہلی یا دوسری خوراک کے 28 دن بعد لگوا لیں کیونکہ حج کے دوران ان احکامات کی تکمیل لازمی ہوگی۔

رواں برس دس لاکھ مسلمان فریضہ حج ادا کرسکیں گے

حج پر جانے والا حکومتی قافلہ

اس سال حج کے لیے حکومت پاکستان کی جانب سے وزارت مذہبی امور اور بین الاقوامی مذاہب اور ہم آہنگی کے شعبے سے منسلک 200 اہلکاروں اور افسروں کی فہرست کو حتمی شکل دی جا چکی ہے۔ محض وزارت مذہبی امور کے دفتر کے 35 اراکین کے نام اس فہرست میں شامل ہیں۔ ان میں 5 ڈرائیورز، چار گن مین، ایک باورچی اور گیارہ پرسنل سیکریٹریز و معاونین شامل ہیں۔ وفاقی وزیر برائے مذہبی امور بھی اس سال حج کریں گے۔ وزارت مذہبی امور اور بین الاقوامی مذاہب اور ہم آہنگی آفتاب اکبر درانی نے اس فہرست میں شامل ناموں کے بارے میں ایک بیان میں کہا، ''وزارت کا عملہ ہر سال جاتا ہے۔ اس میں ڈرائیورز گن مین اور سامان اٹھانے میں مدد فراہم کرنے والے شامل ہوتے ہیں۔‘‘ اکبر دُرانی کا مزید کہنا تھا، '' ہمیں ہر سال ایک تناسب دے دیا جاتا ہے جس کے حساب سے ہم مختلف وزارتوں کے عملے کے اراکین کا انتخاب کرتے ہیں جو قافلے کے ساتھ حج کے لیے جاتے ہیں۔‘‘ اس فہرست میں سکریٹریز، ڈپٹی سکریٹریز، جوائنٹ سکریٹریز، ڈپٹی ڈائرکٹرز اور اسسٹنٹ ڈائرکٹرز کے سٹاف کے ممبرز بھی شامل ہوتے ہیں۔

Saudi-Arabien Mekka | Pilgerfahrt | Berg Arafat
کورونا وبا کی وجہ سے حاجیوں کو سخت ضوابط کا سامنا رہا ہےتصویر: Ahmed Yosri/REUTERS

وزیر اعظم کے ساتھ کون کون حج پر جائے گا؟

اس سال حج کے حکومتی قافلے میں شامل 200 افراد کی فہرست میں 20 سے زیادہ سکیورٹی گارڈز، گن مین اور چوکیداروں کے نام ہیں۔ ان کے علاوہ تین اسٹینو ٹائپسٹس، باورچی، ٹیوب ویل ورکرز اور پمپ آپریٹرز بھی اس لسٹ میں شامل ہیں جن کا کام سعودی عرب جانے والے عازمین کی حفاظت کو یقینی بنانا ہے۔

اس کے علاوہ اس فہرست میں 22 سے زائد افراد کا تذکرہ اپر ڈویژن کلرک اور لوئر ڈویژن کلرک کے طور پر کیا گیا ہے جن کے اس سال حج ادا کرنے کی امید ہے۔ مزید برآں، ضلعی تعلیمی افسران، ضلعی کوآپریٹیو افسران، اسسٹنٹ آڈٹ افسران اور ضلعی طبی افسران کے بھی عازمین کے ساتھ آنے کی توقع ہے۔

عمرے کی دوبارہ اجازت، سات ماہ بعد خانہ کعبہ کی رونق واپس

شہباز حکومت نے حج 2022 ء کے پیکیج کا اعلان کرتے ہوئے اس سفر مقدس کے دوران اخراجات 850,000 روپے سے زائد کر دیے ہیں۔ ساتھ ہی حکومت نے عازمین حج کے لیے 150,000 روپے کی سبسڈی فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے۔ وزیر مذہبی امور مفتی عبدالشکور نے پریس کانفرنس  سے خطاب میں کہا کہ وفاقی کابینہ نے حجاج کرام کے لیےڈیڑھ لاکھ روپے کی امدادی رقم کی منظوری دے دی ہے جس کے بعد حج پیکج کی کل لاگت کم ہو کر صرف 700,000 روپے رہ جائے گی۔

ایک شخص کے حج کے اخراجات کے طور پر ساڑھے آٹھ لاکھ روپے  کے حساب سے اس سال حج پر جانے والے  دو سو حکومتی اراکین کے حج پر تخمینہ تقریباً 170 ملین روپے بنتا ہے جسے حکومت پاکستان سرکاری خزانے سے ادا کرے گی۔

ک م/ ع آ/ مقامی میڈیا