1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ابھی چھ برس کی کرکٹ باقی ہے۔ کامران اکمل

30 جولائی 2012

پاکستانی وکٹ کیپر کامران اکمل کا کہنا ہے کہ برا وقت ختم ہو گیا ہے اور ان کی چھ برسوں کی کرکٹ ابھی باقی ہے۔

https://p.dw.com/p/15gTz
تصویر: DW

حال ہی میں ٹوئنٹی ٹوئنٹی عالمی کپ کے لیے ٹیم میں شامل کیے جانے سے کامران اکمل کی سولہ ماہ بعد بین الاقوامی کرکٹ میں واپسی ہورہی ہے۔ اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل میں نام آنے کے بعد کامران اکمل کو دومرتبہ پی سی بی کے سامنے پیش ہو کر اپنی صفائی دینا پڑی۔

ڈی ڈبلیو کو دیے گئے خصوصی انٹرویو میں کامران اکمل نے کہا کہ انہیں طرح طرح کی باتیں سننا پڑیں مگر پھر بھی میں اپنی توجہ کرکٹ پرمرکوز رکھی۔ ’’یہ بہت مشکل دور تھا جس میں میرے خاندان نے میری حوصلہ افزائی کی، مجھے ٹیم میں واپسی کا یقین تھا اس لیے کلب کرکٹ اور ٹریننگ جاری رکھی۔‘‘

کامران اکمل کے بقول اب سلیکٹرز اور کرکٹ بورڈ نے ان پر جس اعتماد کا اظہار کیا ہے وہ اس پر پورا اترنے کی کوشش کریں گے۔ تیس سالہ کامران اکمل کے بقول ان کی ابھی کافی کرکٹ باقی ہے اور مزید چھ برس تک کھیل سکتے ہیں۔ اکمل نے پاکستان ٹیم کو زیادہ تر کامیابیاں بطوراوپنرز دلوائیں ہیں مگر اب ٹوئنٹی ٹوئنٹی ٹیم میں موجودہ تین اسپیشسلٹ اوپنرز کی موجودگی میں کامران اکمل کسی بھی نمبر پر کھیلنے کے لیے تیار ہیں۔ کامران کے مطابق انہوں نے کبھی کسی نمبر پر کھیلنے کی فرمائش نہیں کی بلکہ ہمیشہ اس ضمن میں ٹیم کے مفاد کو سامنے رکھا اور اب بھی ایسا ہی کریں گے۔

کامران اکمل ٹیسٹ کرکٹ میں دو سو چھ شکار کرکے وسیم باری کے دو سو اٹھائیس کے پاکستانی ریکارڈ سے زیادہ پیچھے نہیں مگر گزرے ہوئے چند برسوں میں اکمل کی وکٹ کیپنگ معیاری نہیں رہی۔ ان کے چھوڑے ہوئے کیچ کی وجہ سے ہی گز شتہ عالمی کپ کے دوران فاسٹ باولر شعیب اختر کا کیریئر قبل از وقت اختتام کو پہنچ گیا تھا مگر کامران کہتے ہیں کہ ہر کرکٹر کا اچھا اور برا دن ہوتا ہے۔

Pakistan Cricket Kamran Akmal
کامران اکمل اور ان کے بھائی عمر اکملتصویر: DW

کامران انٹر نیشنل کرکٹ میں گیارہ سینچریاں سکور کرنے والے واحد پاکستانی وکٹ کیپر ہیں۔ کامران اکمل اس بات کو ماننے کے لیے تیار نہیں کہ بیٹنگ کے شوق میں وہ وکٹ کیپنگ کی بھول بھلیوں میں کھو گئے تھے ۔ اس بابت انکا کہنا تھا کہ بیٹنگ میں کارناموں کے باوجود وکٹ کیپنگ اب بھی انکی پہلی محبت ہے۔ کامران نے کرکٹ میں اپنی کامیابیوں کا کریڈٹ سابق کپتان انضمام الحق کو دیا اور کہا، ان کی قیادت میں مجھے بڑا اعتماد ملا جس سے بیٹنگ اور وکٹ کیپنگ میں اچھی کارکردگی دکھائی۔‘‘

کامران کے دو چھوٹے بھائی عدنان اکمل اور عمر اکمل بھی پاکستان کے لیے وکٹ کیپنگ کر چکے ہیں اور اب ون ڈے کے بعد ٹیسٹ ٹیم میں واپسی کے لیے بھی کامران کا مقابلہ اپنے ہی چھوٹے بھائی عدنان اکمل سے ہے جو اس وقت ملک کے نمبر ایک وکٹ کیپر ہیں۔ کامران کہتے ہیں، ’’میری نظریں اب ون ڈے ٹیم میں واپسی پر ہیں مگر میری رائے میں صرف اُسی کو ٹیم میں کھیلنا چاہیے جو اچھا ہو خواہ وہ میرا بھائی عدنان ہو یا کوئی دوسرا‘‘۔

رپورٹ: طارق سعید کراچی

ادارت: شادی خان سیف