ابوظہبی گراں پری: ہیملٹن فاتح، فیٹل کو دستبردار ہونا پڑا
13 نومبر 2011عالمی چیمپیئن سیباستیان فیٹل کی ابوظہبی گراں پری جیتنے کی کوشش اس وقت شرمندہ تعبیر نہیں ہو سکی جب ان کی گاڑی ریس کی ابتداء ہی میں ٹائر کے پنکچر ہو جانے کے باعث بے قابو ہو گئی۔ فیٹل کو اس باعث ریس سے دستبردار ہونا پڑا۔ ریڈ بل ٹیم کے جرمن ڈرائیور اس گراں پری کو جیتنے کے لیے پسندیدہ ترین کھلاڑی تصور کیے جا رہے تھے۔ ان کی دستبرداری نے میک لارن کے لوئس ہیملٹن کو گراں پری جیتنے کا ایک اچھا موقع دیا۔
اس سیزن کی اٹھارہ ریسوں میں یہ پہلا موقع تھا کہ فیٹل کو کسی ریس سے دستبردار ہونا پڑا ہو۔ ان کی آخری بار دستبرداری گزشتہ برس کی کورین ریس میں اس وقت ہوئی تھی، جب ان کی گاڑی کا انجن فیل ہو گیا تھا۔
اس برس یکے بعد دیگرے ریسوں میں پہلی پوزیشن حاصل کر کے فیٹل نے تین ریسوں قبل جاپان میں عالمی چیمپیئن کا اعزاز ایک مرتبہ پھر حاصل کر لیا تھا۔ انہوں نے اس سیزن میں گیارہ ریسیں جیتی ہیں اور ابوظہبی گراں پری سے قبل ان کی بدترین پوزیشن چوتھی پوزیشن تھی۔
اب جب کہ اس سیزن میں صرف برازیلیئن گراں پری باقی ہے، فیٹل لیجنڈری جرمن ڈرائیور میخائل شوماخر کا ایک ہی سیزن میں تیرہ ٹائٹلز جیتنے کا ریکارڈ نہیں توڑ سکیں گے۔ شوماخر نے یہ ریکارڈ سن دو ہزار چار میں قائم کیا تھا۔ ابوظہبی گراں پری میں فیرنانڈو اولانسو دوسرے اور جینسن بٹن تیسرے نمبر پر رہے۔
رپورٹ: ندیم گِل
ادارت: عصمت جبیں