1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

اب آپ مسجد الاقصیٰ میں نماز پڑھ سکتے ہیں

31 مئی 2020

آج اتوار 31 مئی سے سعودی عرب میں ہزاروں مساجد کھول دی گئی ہیں، جبکہ یروشلم میں واقع مسجد الاقصیٰ میں بھی آج سے نماز پڑھی جا سکے گی۔

https://p.dw.com/p/3d3tW
Israel Jerusalem | Al-Aqsa-Moschee wieder geöffnet
تصویر: Getty Images/AFP/A. Gharabli

سعودی عرب میں دو ماہ سے زائد عرصے سے بند ہزاروں مساجد کو آج اتوار کے روز سے دوبارہ کھول دیا گیا ہے، تاہم مسلمانوں کے لیے سب سے مقدس شہر مکہ میں واقع مسجد الحرام فی الحال عام افراد کے لیے بند رہے گی۔

سعودیہ میں لاک ڈاؤن میں نرمی لیکن مکہ میں بدستور کرفیو

مسجد الحرام، مسجد نبوی میں عبادات رمضان میں بھی معطل رہیں گی

جب کہ دوسری جانب یروشلم میں واقع مسلمانوں کے لیے تیسرا مقدس ترین مقام مسجد الاقصیٰ کو بھی آج سے نماز کے لیے کھول دیا گیا ہے۔ کورونا وائرس کی وبا کے تناظر میں مارچ کے وسط میں مسجد الاقصٰی کو نمازیوں کے لیے بند کر دیا گیا تھا۔

خبر رساں ادارے ایسوی ایٹڈ پریس کے مطابق مسجد الاقصٰی کھولنے کی اجازت سماجی دوری سے متعلق ضوابط پر عمل درآمد کے ساتھ نتھی ہے۔ اسلامک وقف انتظامیہ کی جانب سے حکومت کو ضمانت دی گئی تھی کہ مساجد سماجی دوری کے ضوابط کے احترام کو یقینی بنائیں گی۔

BG Coronavirus Saudi Arabien Pilger
مسجدالاحرام فی الحال عام نمازیوں کے لیے بند ہےتصویر: Reuters

اتوار کو علی الصبح مسجد الاقصیٰ کے دروازے کھولنے سے قبل ہی وہاں نمازیوں کی بڑی تعداد موجود تھی، جنہوں نے ماسک بھی پہن رکھے تھے اور ان کے درمیان کسی حد تک فاصلہ بھی موجود تھا، تاہم مسجد کے اندر انہوں نے نماز کے وقت اس انداز سے فاصلہ قائم نہیں رکھا۔

سعودی عرب میں نوے ہزار مساجد میں قالینوں کو سینیٹائز کرنے کے بعد اتوار کے روز کھول دیا گیا۔ ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق مساجد میں قرآن کے نسخوں اور کتب کی الماریوں کے علاوہ غسل خانوں تک کو سینیٹائزنگ کے عمل سے گزارا گیا۔

سعودی عرب کی وزارت مذہبی امور نے لاکھوں برقی پیغامات کے ذریعے مختلف زبانوں میں لوگوں سے کہا کہ وہ مسجد جائیں تو نماز کے وقت دوسرے افراد سے کم از کم دو میٹر کا فاصلہ رکھیں۔ اس کے علاوہ لوگوں سے کہا گیا ہے کہ وہ تمام وقت ماسک پہنیں اور ایک دوسرے سے ہاتھ ملانے یا گلے ملنے سے گریز کریں۔

سعودی ضوابط کے مطابق پندرہ برس سے کم عمر بچوں کے مساجد میں داخلے پر پابندی عائد ہے، جب کہ معمر اور بیمار افراد سے بھی کہا گیا ہے کہ وہ گھر میں نماز ادا کریں۔ ان ضوابط میں لوگوں سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ وہ وضو گھر ہی سے کر کے مساجد میں پہنچیں اور جائے نماز اور قرآن اپنے گھر سے لے کر آئیں۔ ان ضوابط کے مطابق ہر باجماعت نماز  سے صرف پندرہ منٹ قبل مسجد کھولی جائے گی اور نماز کے دس منٹ بعد دوبارہ بند کی دی جائے گی۔ جمعے کے خطبے اور نماز کے لیے بھی فقط پندرہ منٹ مختص کیے گئے ہیں۔

ع ت / اب ا (ایسوسی ایٹڈ پریس)