1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’آپ باقاعدگی سے سویا کریں ورنہ موٹے ہو جائیں گے‘

28 ستمبر 2018

ایک تازہ سائنسی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایسے افراد جو باقاعدگی سے سوتے ہیں، ان کے وزن میں اضافہ دیگر افراد کے مقابلہ میں کم ہوتا ہے۔

https://p.dw.com/p/35drv
Mann beim Mittagsschlaf
تصویر: Colourbox

امریکی محققین کی جانب سے مرتب کردہ رپورٹ کے مطابق باقاعدگی سے سونے والے افراد میں دیگر افراد کے مقابلے میں خون میں شوگر کی مقدار اور  دل کی بیماریوں جیسے معاملات کی شرح  کم ہوتی ہے۔

سائنس دان اس سے قبل بھی کافی اور معیاری نیند پر زور دیتے آئے ہیں، تاہم اس تازہ رپورٹ میں باقاعدگی پر توجہ دی گئی، یعنی روزانہ وقت میں زیادہ تبدیلی کیے بغیر سونا۔

نل سے پانی ٹپ ٹپ نہیں کرے گا، طریقہ دریافت ہو گیا

خواب آتے کیوں ہیں؟ نہ آئیں تو کیا ہو؟

سائنٹفک رپورٹس نامی سائنسی جریدے میں شائع ہونے والی اس رپورٹ میں محققین کا کہنا ہے، ’’بے وقت یا بے قاعدگی سے سونے کا رجحان قریب تمام عمر کے افراد میں دیکھا جا سکتا ہے۔‘‘

اس تحقیق میں شامل، رپورٹ کی مرکزی مصنفہ شمالی کیرولائنا کی ڈیوک یونیورسٹی میڈیکل سینٹر سے وابستہ جیسیکا لُنزفورڈ ایوری کے مطابق، ’’ معمر افراد، خصوصاﹰ ریٹائرڈ افراد میں یہ مسئلہ زیادہ گمبھیر ہے۔‘‘

اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ باقاعدگی کی نیند اس وقت زیادہ موثر ہوتی ہے، جب لوگ ہر شب کو ایک سے وقت میں سوئیں اور صبح ایک سے وقت میں اٹھیں۔ رپورٹ میں زور دیا گیا ہے کہ اس میں ویک اینڈز بھی شامل ہیں، یعنی اختتام ہفتہ پر رات کو دیر تک جاگنا صحت کے لیے مضر ہے۔ رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے، ’’اس سے جسم کو ایک خاص آہنگ ملتا ہے، جو جسم کے دیگر افعال بہ شمول نظام انہضام کو درست رکھتا ہے۔‘‘

اس تحقیق کے لیے محققین نے دو ہزار بالغ افراد کا مطالعہ کیا۔ اس کے لیے انہوں نے ان افراد کے سونے کے اوقات کا تفصیل سے جائزہ لیا۔ اس تحقیق میں زیرمطالعہ افراد کے 24 گھنٹوں میں نیند کی طوالت کے علاوہ قیلولے کے اوقات بھی جانچے۔

محققین کے مطابق اس تحقیق میں ان افراد کو کلائی پر باندھنے والی گھڑی دی گئی تھی، جو نیند، جسمانی حرکات اور جسم پر پڑنے والی روشنی تک کا جائزہ لیتی تھی۔ حاصل ہونے والے ڈیٹا کا ان افراد کے کارڈیو ویسکیولر معاملات اور نفسیاتی صحت کی جانچ سے موازنہ کیا گیا۔

محققین کے مطابق ایسے افراد جو انتہائی بے قاعدگی سے سوتے ہیں یا جو دیر تک جاگتے رہتے ہیں، یا جو دن کو سوتے ہیں اور رات کو زیادہ طویل نیند نہیں لیتے، وہ دن میں کم فعال ہوتے ہیں۔ اس تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ بے قاعدگی سے سونے والے افراد میں موٹاپا اور دل کے امراض کے ساتھ ساتھ زیادہ ذہنی تناؤ اور ذیابیطیس کے امراض کا خطرہ زیادہ دیکھا گیا۔ محققین کے مطابق بے قاعدہ نیند کا ڈپریشن جیسے مرض کے ساتھ بھی گہرا تعلق دیکھا گیا ہے۔

ع ت، ص ح (روئٹرز)