آٹھ بچوں کا قتل، ماں پر فرد جرم عائد
21 دسمبر 2014اتوار کے دن پولیس نے بتایا ہے کہ 37 سالہ میرسانے واریا کو ان بچوں کے ہلاک کرنے کے الزام کے تحت عدالتی کارروائی کا سامنا کرنا ہو گا۔ بتایا گیا ہے کہ پولیس نے کرینز کے ایک ہسپتال میں زیر علاج اس خاتون پر فرد جرم عائد کی۔ پولیس کے مطابق بچوں کو مبینہ طور پر ہلاک کرنے کے بعد اس خاتون نے خود کو بھی زخمی کر لیا تھا۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی نے پولیس کے حوالے سے بتایا ہے کہ ہلاک ہونے والے بچوں کی عمریں اٹھارہ ماہ سے چودہ برس کے درمیان ہیں۔ پولیس نے ہفتے کے دن ملزمہ کی گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا تھا کہ بچوں کی لاشیں اور چاقو برآمد کر لیے گئے ہیں۔ تاہم پولیس نے بچوں کی ہلاکت کہ وجہ ابھی تک نہیں بتائی ہے۔ اطلاعات کے مطابق پوسٹ مارٹم کے بعد معلوم ہو سکے گا کہ ان بچوں کی ہلاکت کی وجہ کیا ہے۔
اس خاتون کے جسم پر بھی چاقوؤں کے وار کے نشان ہیں۔ مقامی میڈیا کے مطابق ملزمہ کو کرینز کے ہسپتال میں رکھا گیا ہے، جہاں اس کی حالت تسلی بخش ہے۔ بتایا گیا ہے کہ اس سانحے کو اس وقت پتہ چلا جب ملزمہ کا بڑا بیٹا گھر پہنچا تو اس نے سات بچوں کو ہلاک جبکہ ایک کو زخمی حالت میں پایا۔
پولیس نے اس یقین کا اظہار کیا ہے کہ ہلاک ہونے والے سات بچے اسی ملزمہ کے بطن سے پیدا ہوئے تھے جبکہ ایک بچی اس کی رشتہ دار تھی۔ پولیس کے بقول ملزمہ تفتیشی ٹیم کے ساتھ مکمل تعاون کر رہی ہے۔
دوسری طرف کرینز کی آبادی اس سانحے پر ایک صدمے میں ہے۔ جمعے کی رات وہاں کے چرچوں میں خصوصی دعائیہ تقریبات کا انعقاد کیا گیا ہے جبکہ مقامی آبادی نے جائے وقوعہ پر پھول بھی رکھے۔ ملزمہ کا تعلق آبنائے ٹورس کے جزائر کی کمیونٹی سے بتایا گیا ہے، جو وہاں کی مقامی آبادی قرار دی جاتی ہے۔
علاقے کے میئر پیدور اسٹیفن نے اس سانحے کو ایک بڑی آفت قرار دیتے ہوئے کہا ہے، ’’یہ ایسا ہی ہے کہ جیسا کوئی بم پھٹ گیا ہو۔ ہر کوئی ایک دھچکے کی کیفیت میں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایسے لوگ بھی اس سانحے سے سوگوار ہو جائیں گے، جنہوں نے کبھی کرینز کا رخ بھی نہیں کیا ہے۔‘‘