1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

آمیا دھماکے: ایران اور ارجنٹائن مشترکہ تحقیقی کمیشن کے قیام پر متفق

28 جنوری 2013

ایران اور ارجنٹائن 1994ء میں بیونس آئرس کے ایک یہودی کمیونٹی مرکز پر بم دھماکوں کی تفتیش کے لیے مشترکہ کمیشن کے قیام پر متفق ہو گئے ہیں۔

https://p.dw.com/p/17SWy
تصویر: picture-alliance/dpa

ارجنٹائن کی صدر کرسٹینا فرنینڈس نے اتوار کو اعلان کیا ہے کہ تحقیقی کمیشن کے قیام کے لیے ایران کے ساتھ معاہدہ ہو گیا ہے۔ ایران نے اس معاہدے کی تصدیق کی ہے۔

ارجنٹائن طویل عرصے سے ایران کو بیونس آئرس کے یہودی کمیونٹی مرکز ’اسرائیل ارجنٹائن میوچل ایسوسی ایشن‘ (آمیا) پر 1994ء کے بم دھماکوں کی منصوبہ کے لیے ذمہ دار قرار دیتا رہا ہے۔ ان حملوں میں 85 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

2006ء سے ارجنٹائن آٹھ ایرانیوں کی تحویل کا مطالبہ بھی کر رہا ہے، جن میں ایران کے موجودہ وزیر دفاع احمد وحیدی اور سابق صدر اکبر ہاشمی رفسنجانی بھی شامل ہیں۔

ایران نے ہمیشہ ان بم دھماکوں میں ملوث ہونے کے الزام کی تردید کی ہے اور مشتبہ افراد کی گرفتاری سے انکار کیا ہے۔

تازہ اتفاق رائے کے حوالے سے ارجنٹائن کی صدر کرسٹینا فرنینڈس نے کہا ہے کہ فریقین نے پانچ غیر جانبدار ججوں کے ساتھ ’سچائی کمیشن‘ کے قیام پر اتفاق کیا ہے۔ ان میں سے کسی جج کا تعلق ایران یا ارجنٹائن سے نہیں ہو گا۔

Argentinische Präsidentschaftskandidatin Christina Fernandez de Kirchner
ارجنٹائن کی صدر کرسٹینا فرنینڈستصویر: AP

انہوں نے کہا کہ اس معاہدے سے ارجنٹائن کے حکام کو ان لوگوں سے پوچھ گچھ کا موقع مل سکتا ہے، جن کی گرفتاری کے لیے انٹرپول نے ‘ریڈ نوٹس‘ جاری کیے تھے۔

فرنینڈس نے اس معاہدے کو تاریخی قرار دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اس سے قانون کے اس واجب عمل کی ضمانت ملتی ہے، جو عالمی فوجداری قانون کا بنیادی اصول ہے۔

اس معاہدے پر ارجنٹائن کے وزیر خارجہ اور اور ایرانی حکام نے افریقین یونین کے ایک اجلاس کے موقع پر ادیس ابابا میں دستخط کیے۔ دونوں ملکوں کے پارلیمانوں میں اس معاہدے کے توثیق ابھی باقی ہے۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی نے تہران میں مقامی ذرائع ابلاغ کے حوالے سے بتایا ہے کہ ایرانی وزارتِ خارجہ نے اس معاہدے پر دستخطوں کی تقریب کی تصاویر شائع کی ہیں۔

ان رپورٹوں کے مطابق ایران اور ارجنٹائن کے درمیان ’غیر جانبدار وکلاء کی مدد سے اور باہمی تعاون کے ذریعے اُس فائل کو بند کرنے‘ پر اتفاق ہوا ہے تاکہ ’معاملہ واضح ہو سکے۔‘

ارجنٹائن کے وزیرِ خارجہ ہیکٹر ٹیمرمین کا کہنا ہے کہ اس معاہدے میں کئی طرح کی خفیہ شقیں شامل ہیں اور اس کی شرائط کے تحت بم حملوں کے بارے میں ایران ’اپنی تمام دستاویزات‘ عدالتی حکام کے حوالے کرے گا۔

اے ایف پی کے مطابق یہ معاہدہ کئی ماہ کی بات چیت کے نتیجے میں طے پایا ہے، جو گزشتہ برس اکتوبر میں سوئٹزرلینڈ کے شہر جنیوا میں شروع ہوئی تھی۔

دونوں ملکوں کے وزرائے خارجہ متعدد مرتبہ زیورخ میں بھی ملاقاتیں کر چکے ہیں، جن میں سے تازہ ترین ملاقات اسی ماہ ہوئی تھی۔

ng/ab (AFP)