1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

آسیہ بی بی کی رہائی، پاکستان بھر میں مظاہرے شروع

31 اکتوبر 2018

پاکستان میں آسیہ بی بی کی رہائی کے فیصلے کے بعد ملک کے مختلف شہروں میں احتجاج کیا جا رہا ہے۔ کئی سڑکوں کی ناکہ بندی کر دی گئی ہے جبکہ مظاہرین  کی جانب سے پولیس پر پتھراؤ بھی کیا جا رہا ہے۔

https://p.dw.com/p/37QQ6
Pakistan Islamabad Proteste nach Blasphemie Urteil
تصویر: picture-alliance/AP Photo/A. Naveed

پاکستانی سپریم کورٹ کی جانب سے آسیہ بی بی کی سزائے موت ختم کرنے کا فیصلہ سامنے آتے ہی مشتعل افراد سڑکوں پر نکل آئے اور جلاؤ گھیراؤ شروع کر دیا۔ بتایا گیا ہے کہ مظاہرین نے دارالحکومت اسلام آباد، لاہور اور کراچی سمیت ملک کے دیگر شہروں میں نظام زندگی کو مفلوج کر دیا ہے۔ مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق اس احتجاج میں مختلف مذہبی جماعتوں سے تعلق رکھنے والے افراد شامل ہیں۔

ان مظاہروں میں علامہ خادم حسین رضوی کی تحریک لبیک پاکستان پیش پیش ہے۔ رضوی نے آسیہ بی بی کی سزائے موت ختم کرنے والے تمام ججوں کے لیے موت کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ سپریم کورٹ کے چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے تفصیلی فیصلہ بدھ اکتیس اکتوبر کو سنایا۔

Pakistan Lahore Proteste nach Blasphemie Urteil
تصویر: Getty Images/AFP/A. Ali

حکومت اس صورتحال میں فوج کو تعینات کرنے کی منصوبہ بندی کر رہی ہے کیونکہ پولیس کو مظاہرین کی جانب سے سخت مزاحمت کا سامنا ہے۔ اس احتجاج کی وجہ سے پاکستان کے تمام بڑے شہروں میں شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

آسیہ بی بی پر 2009ء میں پیغمبر اسلام کی توہین کرنے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔ متعدد یورپی ممالک کی جانب سے آسیہ بی بی کے حق میں بیان دیے گئے تھے۔ صوبہ پنجاب کے سابق گورنر سلمان تاثیر کو بھی آسیہ بی بی کی حمایت کرنے کی وجہ سے ان کے اپنے ہی محافظ اور پنجاب پولیس کے ملازم ممتاز قادری نے قتل کر دیا تھا۔

ممتاز قادری کی سزائے موت کے بعد ہی خادم حسین  کی تحریک لبیک پاکستان ابھر کر سامنے آئی تھی۔

پاکستان پر توہین مذہب کے قوانین میں تبدیلی کے لیے دباؤ