1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

آسٹریلین اوپن مردوں کا فائنل نوواک جوکووچ کے نام

30 جنوری 2011

آسٹریلین اوپن کے فائنل میں سربیا کے نوواک جوکووچ نے برطانوی کھلاڑی اینڈی مرے کو شکست دے کر سال 2011ء کا پہلا گرینڈ سلیم ٹورنامنٹ اپنے نام کرلیا ہے۔

https://p.dw.com/p/107QB
تصویر: picture alliance/dpa

ورلڈ نمبر تین نوواک جوکووچ نے تمام وقت کھیل پر اپنا کنٹرول قائم رکھا اور مرے کو 6-2, 6-4 اور 6-3 سے شکست دی۔ جوکووچ چوتھی مرتبہ کسی گرینڈ سلیم کا فائنل کھیل رہے تھے۔ گزشتہ برس انہیں یو ایس اوپن کے فائنل میں نادال نے شکست دی تھی۔ نوواک جوکووچ کی یہ دوسری گرینڈ سلیم فتح ہے۔

اگر اینڈی مرے یہ مقابلہ جیت جاتے تو وہ 75 برس بعد ٹینس میں بڑی فتح حاصل کرنے والے پہلے برطانوی کھلاڑی بن جاتے۔ فریڈ پیری وہ آخری برطانوی کھلاڑی تھے جنہوں نے 1936ء میں کوئی گرینڈ سلیم ٹورنامنٹ جیتا تھا۔ انہوں نے ومبلڈن ٹینس ٹورنامنٹ میں فتح حاصل کی تھی۔ جوکووچ کے شاندار کھیل نے اینڈی مری کے اس خواب کو شرمندہ ء تعبیر ہونے نہیں دیا۔

Andy Murray Rede
اگر اینڈی مرے یہ مقابلہ جیت جاتے تو وہ 75 برس بعد ٹینس میں بڑی فتح حاصل کرنے والے پہلے برطانوی کھلاڑی بن جاتےتصویر: AP

گزشتہ تین برسوں کے دوران کسی گرینڈ سلیم ٹورنامنٹ کا یہ پہلا فائنل تھا جس میں عالمی نمبر ایک رافائل نادال اور نمبر دو راجر فیڈرر موجود نہیں تھے، جو پہلے ہی اس ٹورنامنٹ سے باہر ہوگئے ہیں۔ اس فتح کے باوجود جوکووچ ATP رینکنگ میں نمبر تین کی پوزیشن پر ہی رہیں گے۔نئی رینکنگ کا اجراء پیر کے روز متوقع ہے۔

مردوں کے فائنل سے قبل بیلجیئم سے تعلق رکھنے والی ’سپر ماما‘ کم کلائسٹرز نے خواتین کے فائنل میں چین کی 'لی‘ کو شکست دی۔ اس میچ کے دوران’ لی‘ ایک سخت حریف ثابت ہوئیں۔ میچ کی ابتدا میں لی کھیل پرحاوی دکھائی دیں، تاہم رفتہ رفتہ کلائسٹرز نے اپنی گرفت مضبوط کرتے ہوئے لی سے ان کا اعتماد چھین لیا۔

کلائسٹرز کا کہنا تھا کہ لی نے بہت ہی شاندار کھیل کا مظاہرہ کیا ہے۔’’مجھے ابتدا میں سمجھ نہیں آ رہا تھا کہ میں کس طرف بال کھیلوں‘‘۔ کلائسٹرز کا مزید کہنا تھا کہ شاید 2011ء ٹینس کی دنیا میں ان کا آخری سال ہو۔

رپورٹ: افسراعوان

ادارت: شادی خان سیف

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں