آسمانی بجلی گرنے سے چودہ نو عمر زخمی
23 ستمبر 2020سوئس نیوز ایجنسی 'ایس ڈی اے‘ کے مطابق فٹ بال کے گراؤنڈ پر بجلی گرنے سے کم از کم چودہ بچوں کو ہسپتال لے جانا پڑا۔ بتایا گیا ہے کہ ابتدائی طور پر یہ بجلی ایک کھمبے پر گری اور اس کے بعد پورے گراؤنڈ میں پھیل گئی۔ فٹ بال کا یہ میچ ایبٹول نامی ایک گاؤں میں کھیلا جا رہا تھا، جو زیورخ سے 80 کلومیڑ مشرق کی جانب واقع ہے۔
پولیس کا موقف
مقامی پولیس کے ترجمان ہنس پیٹر کرؤسی نے بتایا،'' چودہ زخمی ہونے والوں کی عمریں 15 اور 16 سالوں کے درمیان ہیں۔ انہیں مختلف ہسپتالوں میں لے جایا گیا اور فی الحال یہ سب ڈاکٹروں کی نگرانی میں ہیں۔‘‘ ان کے بقول ایک سولہ سالہ بچہ بے ہوش ہو گیا تھا، جس کے بعد اسے ہیلی کاپٹر کے ذریعے ہسپتال پہنچایا گیا۔
میچ منسوخ کیوں نہیں کیا گیا؟
ایک مقامی اخبار ٹاگ بلاٹ کے مطابق واقعے کی تفتیش شروع کر دی گئی ہے کہ خراب موسم کی پیشنگوئی کے باوجود فٹ بال میچ منسوخ کیوں نہیں کیا گیا؟ اس سلسلے میں دفتر استغاثہ نے معاملات اپنے ہاتھ میں لے لیے ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ آسمانی بجلی گرنے کے اس واقعے میں گراؤنڈ میں موجود کوئی بھی شائق زخمی نہیں ہوا۔
ایبٹول میں آسمانی بجلی گرنے کے ایک اور واقعے میں ایک مکان شعلوں کی لپیٹ میں آ گیا۔ تاہم اس دوران کسی کے زخمی ہونے کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔
ع ا / ب ج