1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سیاستشمالی امریکہ

یوکرین تنازعہ: شیلنگ میں بھارتی طالب علم ہلاک

1 مارچ 2022

بھارتی حکام کے مطابق یوکرین کے شہر خارکیف میں شیلنگ میں ایک طالب علم ہلاک ہو گیا ہے۔ نئی دہلی کا کہنا ہے کہ اس نے جنگ میں پھنسے اپنے ہزاروں شہریوں کو نکالنے کے اقدامات تیز کر دیے ہیں۔

https://p.dw.com/p/47mlp
تصویر: Ukrainian Emergency Service/AP Photo/picture alliance

یوکرینی حکام کے مطابق روسی فوجیوں نے خارکیف اور دیگر بڑے شہروں کی طرف پیش قدمی بڑھا دی ہے اور وہاں بمباری کی جا رہی ہے۔

بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان ارندم بگچی کا کہنا ہے کہ روس اور یوکرین کے سفیروں کو طلب کیا گیا ہے اور ان سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ خارکیف اور دیگر جنگ ذدہ شہروں میں پھنسے ہوئے بھارتی شہریوں کو فوری طور پر محفوظ راستے کے ذریعے وہاں سے نکالا جائے۔

ٹویٹر پر ایک پوسٹ میں، انہوں نے مزید کہا کہ وزارت خارجہ ہلاک ہونے والے طالب علم کے اہل خانہ سے رابطے میں ہے۔

بھارت جو روس کا اتحادی ہے اور جسے خود علاقائی تنازعات کا سامنا ہے، نے روس کے یوکرین پر حملے کی مذمت نہیں کی ہے۔ مغربی ممالک اور امریکہ جو کہ بھارت کا قریبی دوست ملک ہے، نے اس حوالے سے بھارت سے ناراضی کا اظہار کیا ہے۔

بھارتی طلباء یوکرین میں تعلیم حاصل کرنے والے 76,000 اسٹوڈنٹس کا قریب چوتھائی ہیں۔ سابقہ سوویت ریاست میں سب سے زیادہ غیر ملکی طلب علم بھارت کے ہی ہیں۔

بھارتی وزراء پڑوسی ممالک میں

بھارتی وزارت خارجہ کے مطابق نئی دہلی نے گزشتہ ماہ تقریباً 4000 بھارتی شہریوں کو یوکرین سے کامیابی سے نکال لیا تھا ہے۔ لیکن روس کے حملے کے بعد سے تقریباً 16,000 بھارتی شہری اب بھی وہاں پھنسے ہوئے ہیں۔ بھارتی حکومت نے یوکرین کے پڑوسی ممالک میں اپنے چار وزراء بھیجے ہوئے ہیں تاکہ اپنے شہریوں کے انخلاءکے عمل کو تیز کیا جا سکے۔

خارکیف میں صورتحال تشویش ناک بتائی جا رہی ہے۔ بھارت کی ایک ٹیم روسی شہر بیئلگورود میں ہے۔ یہ شہر یوکرینی سرحد سے ستر کلومیٹر دور ہے۔ شدید لڑائی کے باعث تاحال یہ ٹیم وہاں سے بھارتی شہریوں کے انخلاء میں کامیاب نہیں ہوئی ہے۔‍‍

بے گھر يوکرائنی شہری، پولش سرحد پر پناہ لينے پر مجبور

یوکرین پر حملہ

چھ روز قبل روس نے یوکرین پر حملہ کر دیا تھا۔ دونوں ممالک کے فوجیوں میں شدید لڑائی جاری ہے۔ یوکرین کے مطابق اس کے فوجیوں سمیت عام شہری بھی روسی حملوں میں مارے گئے ہیں۔ روس کو بھی یوکرین کے فوجیوں کی جانب سے کڑے مقابلے کا سامنا ہے۔ روسی فوجیوں کی ہلاکتوں کی بھی اطلاعات ہیں۔ دونوں ممالک کے حکام نے بیلاروس میں قیام امن کے لیے مذاکرات بھی کیے ہیں جو بے نتیجہ رہے۔

روس پر پابندیاں

مغربی ممالک نے روس کے اس حملے کی شدید مذمت کی ہے۔ یورپی یونین اور دیگر مغربی ممالک کی جانب سے روس پر اقتصادی پابندیاں عائد کر دی گئی ہیں۔ اقوام متحدہ نے روس کے حملے کو بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ٹھہرایا ہے اور روس سے جنگ ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

ب ج، ع ا (روئٹرز)

روس کی یوکرائن سے دوستی، دشمنی میں کیوں بدلی؟