Champ de Mars میں پارٹی نہ کرنے کا مشورہ
23 مئی 2010گزشتہ ہفتے اسی نوعیت کی ایک پارٹی میں اچانک سے ہزاروں افراد اسی مقام پر اکٹھے ہوگئے تھے اور شدید بد انتظامی اور کثرت شراب نوشی سے ایک شخص کی ہلاکت ہوگئی تھی۔ سماجی میل ملاپ کی ویب سائٹس کے ذریعے اس نوعیت کی پارٹیاں پیرس میں انتہائی تیزی سے فروغ پارہی ہیں۔ فرانسیسی حکام ان ویب سائٹس پر براہ راست بندش سے اجتناب کرتے ہوئے محض انتباہ پر اکفتا کیا ہے۔ پولیس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اس پارٹی کا انتظام کرنے والوں کے دوستانہ جذبات کی قدر کرتے ہوئے مشورہ دیا جاتا ہے کہ اس پارٹی کے لئے Champ de Mars کے مقام کا استعمال نہ کیا جائے۔ اسی جگہ پر فرانس کی علامت سمجھا جانا والا آئیفل ٹاور بھی کھڑا ہے۔
پیرس پولیس کی جانب سے جون 2008ء سے اس مقام پر شراب نوشی ممنوع قرار دی جاچکی ہے۔ پولیس کی انتباہ کے باوجود شام ڈھلتے ہی نوجوانوں کے ٹولے مختلف علاقوں سے پارٹی کے مقام کی جانب بڑھنا شروع ہوگئے ہیں۔ شہری انتظامیہ کو جس دوسری بڑی مشکل کا سامنا ہے وہ افرادی قوت کی کمی ہے۔ بہت سے پولیس اہلکار فرانس ہی میں منعقدہ فرنچ اوپن چیمپئن شپ کے اسٹیڈیمز پر متعین کئے گئے ہیں۔
فیس بک کے ذریعے اب تک پیرس میں اٹھاون پارٹیاں منعقد کی جاچکی ہیں جبکہ بتیس اور طے ہیں۔ فرانسیسی وزیر داخلہ Brice Hortefeux کے بقول اس قسم کی پارٹیوں پر کسی صورت مکمل طور پر پابندی نہیں لگائی جائے گی جب تک ان کے دعوت ناموں پر پہلے سے انتباہ نہیں دیا جاتا۔
رپورٹ : شادی خان سیف ادارت : عدنان اسحاق