1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

2013ء میں ’سیلفی‘ کا رجحان رہا

عدنان اسحاق 24 دسمبر 2013

اپنے کیمرے سے اتری اپنی ہی تصویر کو’ سیلفی‘ کہتے ہیں۔ ویسے تو یہ عمل بہت پرانا ہے لیکن سیلفی کی اصطلاح 2002ء میں آسٹریلیا کے ایک اخبار میں استعمال کی گئی تھی۔

https://p.dw.com/p/1AgRq
تصویر: AP

دنیا میں سیلفی پورٹریٹ کا سلسلہ کیمرے کی ایجاد کے ساتھ ہی شروع ہو گیا تھا۔ تاہم اسمارٹ فونز کے متعارف ہونے کے بعد یہ ایک عام سی بات بن گئی ہے۔اس لفظ کی شہرت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ آکسفورڈ انگلش ڈکشنری نے اسے سال 2013ء کا ’ورڈ آف دی ایئر‘ قرار دیا ہے۔ آکسفورڈ یونیورسٹی کے مطابق کیمرے، اسمارٹ فون یا ویب کیم سے اتاری گئی وہ تصاویر، جنہیں کسی بھی سماجی ویب سائٹ پر پوسٹ کیا گیا ہو، سیلفی کہلاتی ہیں۔

انٹرنیٹ ویب سائٹ ’یاہو‘ نے اندازہ لگایا ہے کہ 2014ء کے دوران تقریباً 880 ارب تصاویر لی جائیں گی۔ اس کا مطلب یہ کہ دنیا کے ہر انسان کی اوسطاً 123 تصاویر ہوں گی اور ان میں سے زیادہ تر سیلفیز ہوں گی۔ الیکٹرانک مصنوعات بنانے والے ادارے سیم سنگ کی جانب سے برطانیہ میں کرائے جانے والے ایک جائزے کے مطابق اپنی بہترین تصویر کی تلاش میں سیلف پورٹریٹ بنانے والوں میں سترہ فیصد مرد جبکہ دس فیصد خواتین شامل ہوتی ہیں۔

Barack Obama David Cameron Helle Thorning Schmidt Selfie
سیلفی کا بڑھتا ہوا رجحان آج کل کے معاشرے میں موجود نرگسیت کو ظاہر کرتا ہےتصویر: Roberto Schmidt/AFP/Getty Images

نیشنل گیلری آف آرٹ واشنگٹن میں فوٹو گرافی کے شعبے کی منتظم سارا کینل کہتی ہیں کہ ان کے خیال میں سیلفی خود سے لگاؤ کا اظہار ہے۔ ان کے بقول سیلفی کا بڑھتا ہوا رجحان آج کل کے معاشرے میں موجود نرگسیت کو ظاہر کرتا ہے۔ فوٹوگرافروں نے اس کی مزید وضاحت کرتے ہوئے اس کی تعریف یوں بیان کی کہ سیلفی وہ تصویر ہے، جس میں آپ کا کیمرا خود آپ کی اپنی جانب ہو۔

ابھی حال ہی میں سابق جنوبی افریقی صدر نیلسن مینڈیلا کی تعزیتی تقریب کے دوران امریکی صدر باراک اوباما، برطانوی وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون اور ڈنمارک کی سربراہ حکومت ہیلے تھورننگ کو سیلفی تصویریں بناتے ہوئے ایک دنیا نے دیکھا۔ اس کے علاوہ ٹائم میگزین کی جانب سے 2013ء کی گیارہ یادگار سیلفیز میں پوپ فرانسس کی ایک عقیدت مند اور مشہور گلوکارہ ’بیون سے‘ کی سیلفیز کو بھی شامل کیا گیا ہے۔

ناقدین سیلفی کے بڑھتے ہوئے رجحان سے خوش بھی نہیں ہیں۔ ابھی حال ہی میں نیویارک میں ایک نوجوان لڑکی نے اپنے موبائل سے اپنی ایک تصویر بنائی۔ اس تصویر کے پس منظر میں بروکلن برج دکھائی دے رہا ہے اور اس تصویر میں ایک شخص کو اس پل پر کھڑے ہو کر خود کشی کی کوشش کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ نیویارک کے ایک اخبار میں اس تصویر کی اشاعت نے سیلفیز کے حوالے سے شدید بحث کا آغاز کر دیا تھا۔ ابھی حال ہی میں مشہور فرانسیسی فوٹوگرافر چارلس مارویل کی سیلفیز کی نمائش ہوئی۔ انہوں نے اپنی یہ تصاویر انیس ویں صدی میں بنائی تھیں۔ اسی طرح لندن کی نیشنل پورٹریٹ گیلری میں اگلے برس جنوری میں سیلفی کے موضوع پر ایک مباحثہ منعقد کیا جا رہا ہے۔