15 سالہ لڑکی سے اجتماعی زیادتی
26 دسمبر 2015جرمن خبر رساں ادارے ڈی پی اے کے مطابق اس 15 سالہ طالبہ کو گزشتہ روز یعنی جمعہ 25 دسمبر کی شب اغواء کیا گیا تھا۔ پولیس کے مطابق آٹھویں کلاس کی اس طالبہ کو ایک گیسٹ ہاؤس لے جایا گیا جہاں اسے آٹھ لوگوں نے جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا۔
مقامی پولیس کے افسر احمد عثمان نے ڈی پی اے کو بتایا، ’’متاثرہ طالبہ اس وقت ایک مقامی ہسپتال میں زیر علاج ہے۔ ابتدائی ٹیسٹوں سے یہ ثابت ہوا ہے کہ اس لڑکی کو نشہ دیا گیا اور اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔‘‘
مقامی میڈیا کے مطابق 15 سالہ طالبہ کو کار سوار افراد نے اغواء کیا۔ اجتماعی زیادتی کا نشانہ بننے والی اس لڑکی کے گھر والوں کو رات ایک بجے کے قریب اطلاع ملی جو اسے مذکورہ گیسٹ ہاؤس سے ہسپتال لے گئے۔ ڈی آئی جی آپریشنز حیدر اشرف کے مطابق مبینہ مرکزی ملزم ابھی تک مفرور ہے جس کی تلاش کے لیے پولیس چھاپے مار رہی ہے۔
احمد عثمان نے تصدیق کی کہ اس جرم کے الزام میں اب تک چھ افراد کو حراست میں لیا جا چکا ہے۔ پولیس افسر کے مطابق ملزمان نے زیادتی کا نشانہ بننے والی طالبہ کے گھر والوں کو موبائل فون پر ایک ٹیکسٹ میسیج بھیجا کہ وہ اُسے آ کر لے جائیں۔ یہی میسیج ملزمان تک پہنچنے کا ذریعہ بنا۔
پاکستانی میڈیا نے مذکورہ طالبہ کے گھر والوں کے حوالے سے بتایا ہے کہ با اثر ملزمان ان پر دباؤ ڈال رہے ہیں اور جان سے مارنے کی دھمکیاں دے رہے ہیں۔