یہ روبوٹ ہے، جنسی ساتھی نہیں
28 ستمبر 2015جاپان کی موبائل فون کمپنی سوفٹ بینک نے اُن خریداروں کو متنبہ کیا ہے جو انسانی رویوں کے حامل روبوٹ ’پیپر‘ کے ساتھ کسی قسم کے جنسی تعلق کو قائم کرنے کا سوچ رہے ہیں۔ بینک نے بتایا کہ ’پیپر‘ کے ساتھ کسی بھی قسم کا جنسی تعلق قائم کرنا فروخت کی پالیسی کے منافی ہو گا۔ سوفٹ بینک نے اِس بیان میں یہ بھی کہا کہ روبوٹ کو دوسرے انسانوں کو نقصان پہنچانے کے لیے بھی استعمال کرنا فروخت کے لیے مرتب کردہ پالیسی کے منافی ہو گا۔ اِس روبوٹ کے ساتھ جنسی تعلق پیدا کرنے پر جاپانی سوشل میڈیا پر دلچسپی اور فن کا ذریعہ بنا ہوا ہے۔
’پیپر‘ نامی روبوٹ کو فروخت کرنے والی کمپنی نے اپنے گاہکوں کو خبردار کرتے ہوئے یہ بھی کہا کہ وہ روبوٹ کے اندر نصب سوفٹ ویئر کو نقصان پہنچانے کی کوشش بھی مت کریں کیونکہ بعد میں کمپنی اِس کی ذمہ دار نہیں ہو گی۔ سوفٹ بینک نے یہ بھی کہا کہ روبوٹ کے ساتھ جنسی فعل ادا کرنے والوں کو تادیبی کارروائی کا سامنا ہو سکتا ہے۔ ایسی کاررروائی کی تفصیل نہیں جاری کی گئی ہے۔ جنسی طور پر ناآسودہ انسانوں میں جنسی تسلی کے لیے مشینوں کے استعمال کو ’ٹیکنو سیکسُوایلیٹی‘ (Technosexuality) کے زمرے میں لایا جاتا ہے۔ کئی ترقی یافتہ ملکوں میں اب بہت سے انسان اپنی جنسی بےچینی کو رفع کرنے کے کا سہارا روبوٹ کو بنا رہے ہیں۔
پیپر نام روبوٹ کی شکل چاند جیسی ہے اور یہ وہیل پر حرکت کرتا ہے۔ ’پیپر‘ نام روبوٹ کو پلاسٹک سے تیا کیا گیا ہے۔ اِس کے اندر ایک ٹیبلٹ کمپیوٹر نصب ہے جو انسانی احساسات و جذبات کو سمجھ کر جواب دیتا ہے۔ سوفٹ بینک نے سارے جاپان میں اپنے اسٹورز پر یہ روبوٹ فروخت کے لیے رکھے ہوئے ہیں۔ یہ امر اہم ہے کہ جاپان دنیا کا ایک ایسا ملک ہے جہاں کی عوام روبوٹس کی دلدادہ ہے۔ ’پیپر‘ روبوٹ کو کافی بیچنے والی مشینوں کے ساتھ بھی کھڑا کیا گیا ہے۔ اِس کے علاوہ کئی جاپانی بینکوں میں یہ گاہکوں کو خوش آمدید بھی کہتا ہے۔
رواں ماہ کے اوائل میں روبوٹ ’’پیپر‘‘ پر شراب کے نشے میں دُھت حملہ کرنے والی ایک جاپانی شہری کو پولیس نے گرفتار کر لیا تھا۔ اِس ساٹھ سالہ جاپانی کو ٹیلی فون کمپنی کا کسٹمر سروسز کا شعبہ کسی معاملے پر مطمئن نہیں کر سکا تھا۔ روبوٹ پر حملے کی واردات جاپانی دارالحکومت کے قریبی علاقے کاناگاوا کے ایک اسٹور پر ہوئی تھی۔ موبائل کمپنی سافٹ بینک نے روبوٹ کو عوامی آراء جمع کرنے کے لیے کھڑا کر رکھا تھا۔ گرفتار ہونے والے جاپانی کا نام کیچی اِشیکاوا بتایا گیا ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق کسٹمر سروسز کے ایک اہلکار کے ساتھ اِشیکاوا کا جھگڑا ہو گیا تھا اور اُس نے اپنا سارا غصہ روبوٹ پر نکال دیا۔