جرمن چانسلر کا یوکرین کی فضائی دفاعی اہلیت میں اضافے پر زور
11 جون 2024جرمن دارالحکومت برلن میں منگل 11 جون کے روز بین الاقوامی یوکرین بحالی کانفرنس کے آغاز پر اپنی تقریر میں وفاقی چانسلر اولاف شولس نے روسی یوکرینی جنگ میں کییف کے اتحادی ممالک اور مغربی دفاعی اتحاد نیٹو پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ماسکو کی طرف سے کیے جانے والے حملوں کے خلاف یوکرینی فضائی دفاعی نظام کو مضبوط بنانا ناگزیر ہے اور اس کے لیے 'ہر ممکن طریقہ ‘ استعمال کیا جانا چاہیے۔
’جرمن ہتھیاروں سے روسی سرزمین پر حملے ممکن‘
اولاف شولس کے الفاظ میں، ''بہترین تعمیر نو تو وہ ہے جس کی سرے سے ضرورت ہی نہ پڑے۔‘‘
جرمنی کی میزبانی میں اس انٹرنیشنل کانفرنس میں یوکرینی صدر وولودیمیر زیلنسکی بھی شرکت کر رہے ہیں۔
جرمن سربراہ حکومت نے کانفرنس کے شرکاء سے اپنے خطاب میں کہا کہ دو سال سے زیادہ عرصے سے جاری بھرپور جنگ کے باعث یوکرین کو شدید نقصان پہنچا ہے اور اس بہت مہنگی پڑنے والی جنگ کا ممکنہ طور پر یوکرین کو ایک خونریز تنازعے کے طور پر ابھی طویل مدت کا سامنا کرنا پڑے گا۔
یوکرین کو روس کے خلاف امریکی ہتھیاروں کے استعمال کی اجازت
اولاف شولس کے بقول ان حالات میں یوکرین کو دیرپا نتائج کا باعث بننے والی تعمیر نو کے لیے تائید و حمایت کے طویل المدت عملی وعدے درکار ہوں گے اور ایسا کیا بھی جائے گا۔
جی سیون کے اجلاس سے متعلق جرمن ارادے
چانسلر شولس نے بین الاقوامی یوکرین بحالی کانفرنس سے اپنے خطاب میں یہ بھی کہا کہ جرمنی کی کوشش ہو گی کہ یوکرین کی مزید مدد کے ایسے لازمی وعدے ترقی یافتہ صنعتی ممالک کے گروپ جی سیون کے اس سربراہی اجلاس میں بھی کیے جائیں، جو اسی ہفتے جمعرات سے اٹلی میں شروع ہو رہا ہے۔
عالمی بینک کا اندازہ ہے کہ یوکرین کو روس کے خلاف جنگ کے باعث ہونے والی تباہی کے ازالے اور تعمیر نو کے لیے اگلے دس برسوں میں تقریباﹰ 500 بلین ڈالر کی ضرورت ہو گی۔
یوکرین کی اس مالی ضرورت کی نشاندہی کرتے ہوئے جرمن چانسلر نے نجی کمپنیوں کو بھی دعوت دی کہ وہ بھی اس عمل میں یوکرین میں سرمایہ کاری کرتے ہوئے کییف حکومت کا ہاتھ بٹائیں۔
یورپی یونین میں شمولیت: یوکرین مذاکرات کی شرائط پر پورا اترتا ہے، جرمن حکومت
اولاف شولس نے کہا، ''جتنے وسیع پیمانے پر اور جتنے طویل عرصے کے لیے ہم تعمیر نو اور مالی وسائل کی بات کر رہے ہیں، اس کے لیے ضروری ہے کہ اس میں نجی ادارے بھی اپنا سرمایہ شامل کریں۔‘‘
یوکرین میں مسلسل جرمن سرمایہ کاری
اولاف شولس نے کانفرنس کے شرکاء کو بتایا کہ جرمنی کے سینکڑوں پیداواری اور کاروباری ادارے پہلے ہی یوکرین کے ساتھ عملاﹰ کاروبار کر رہے ہیں اور خودکار صنعتوں اور موٹر گاڑیاں کی تیاری کے شعبے میں بھی یوکرین میں اتنے زیادہ جرمن ادارے فعال ہیں کہ وہاں ان کے مقامی کارکنوں کی تعداد تقریباﹰ 35 ہزار بنتی ہے۔
اسپین کا یوکرین کو ایک بلین یورو کی فوجی امداد کا وعدہ
وفاقی چانسلر نے مزید کہا کہ روس کے خلاف جنگ کے باوجود یوکرین میں جرمن سرمایہ کاری میں کوئی کمی نہیں ہوئی اور فروری 2022ء میں ماسکو کی طرف سے یوکرین میں فوجی مداخلت کے آغاز کے بعد سے جرمن یوکرینی تجارت کا حجم کم ہونے کے بجائے واضح طور پر زیادہ ہوا ہے۔
اولاف شولس کے الفاظ میں، ''یہ سب حقائق ثابت کرتے ہیں کہ کاروباری شعبے کو بخوبی علم ہے کہ یوکرین اقتصادی حوالے سے اپنے اندر کیسے کیسے امکانات لیے ہوئے ہے۔‘‘
کییف کے لیے 'غیر متزلزل‘ حمایت
برلن میں اسی انٹرنیشنل یوکرین ریکوری اینڈ ری کنسٹرکشن کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ترقیاتی امدا دکی جرمن وزیر سوینیا شُلسے نے کہا کہ یوکرین کی روسی فوجی جارحیت کے خلاف جنگ ابھی تک جاری ہے لیکن ساتھ ہی یہ بھی ضروری ہے کہ اس جنگ میں تباہ ہونے والے گھر، پانی اور بجلی کی ترسیل کے نظام، ہسپتال اور بجلی گھر بھی ساتھ ساتھ دوبارہ تعمیر کیے جاتے رہیں۔
فرانسیسی دستے یوکرین بھیجے گئے تو روسی فوج کا جائز ہدف ہوں گے، ماسکو
سوینیا شُلسے نے کہا، ''یوکرین کو اس لیے بھی مغربی دنیا کی غیر متزلزل تائید و حمایت درکار ہے کہ یوکرین اس جنگ کے ساتھ یورپ میں ہماری آزادی اور سلامتی کا تحفظ بھی کر رہا ہے۔‘‘
برلن میں یوکرین کی تعمیر نو سے متعلق آج شروع ہونے والی بین الاقوامی کانفرنس کل بدھ 12 جون کو ختم ہو گی۔ اس دو روزہ کانفرنس میں سیاسی، اقتصادی، ترقیاتی اور دیگر شعبوں کی تقریباﹰ دو ہزار سرکردہ شخصیات حصہ لے رہی ہیں۔
م م/ع ا (روئٹرز، اے پی، ڈی پی اے)