یورپ میں ہر سو پھیلے بہار کے رنگ
اگر آپ بہار کے موسم میں یورپ کے رنگ دیکھنا چاہتے ہیں، تو ڈی ڈبلیو آپ کو اس خطے کے چند خوبصورت ترین مقامات سے متعارف کرا رہا ہے۔
دھوپ سینکیں اور بہار کی خوشبو میں سانس لیں
بہار سورج کی پہلی گرم کرنوں، نازک ہریالی اور شاندار رنگوں میں پھولوں کی آمد کا نام ہے۔ ہم موسم بہار کی سیر سے لطف اندوز ہوتے ہیں اور کھیتوں یا گھاس کے میدانوں میں اپنے پکنک کمبل پھیلا دیتے ہیں۔ لوگ صدیوں سے سال کے اس وقت کو تہواروں اور رسومات کے ساتھ خوش آمدید کہتے آئے ہیں۔ یہاں یورپ میں چند ایسی جگہیں ہیں، جو موسم بہار میں کچھ وقفہ لینے کے لیے خاص طور پر بہت پسند کی جاتی ہیں۔
نیدرلینڈز: گلِ لالہ کا جہاں
جہاں تک آنکھ دیکھ سکتی ہے گل لالہ ہی گل لالہ، ہائیسنتھز اور کراؤن امپیریل للی۔ لیکن یہ خاص طور پر ٹیولپس یا گل لالہ ہی ہیں جو ہر موسم بہار میں دسیوں ہزار سیاحوں کو ایمسٹرڈم سے 40 کلومیٹر دور کیُوکن ہوف گارڈنز کی طرف راغب کرتے ہیں۔ یہاں ہر سال سات ملین سے زیادہ پھول ہاتھوں سے لگائے جاتے ہیں۔ شائقین یہاں باغبانی سے متاثر ہو سکتے ہیں یا پھر رنگ و خوشبو کے اس سمندر میں لطف اندوز ہو سکتے ہیں۔
مائناؤ: پھولوں والا جزیرہ
مائناؤ جزیرہ جھیل کانسٹینس پر پھولوں کی ایک جنت ہے۔ اس کی آب و ہوا معتدل ہے، یہی وجہ ہے کہ یہاں کھجور کے درخت اور بحیرہ روم کے علاقے میں پائے جانے والے پودے اگتے ہیں۔ اسپرنگ ایونیو پر برف، پہلے زعفران اور بعد میں 450 سے زیادہ اقسام کے گل لالہ کے ساتھ چہل قدمی آپ کو موسم بہار کے موڈ میں لے جاتی ہے۔ جب موسم اچھا ہو تو آپ جھیل کے دوسری طرف برف سے ڈھکے ایلپس کے پہاڑی سلسلے کو بھی دیکھ سکتے ہیں۔
بون میں چیری بلاسم سیلفی لیں
اپریل کے آغاز میں بون شہر کے پرانے حصے میں رنگوں کی دھنک اپنے عروج پر ہوتی ہے۔ یہ وہ وقت ہوتا ہے، جب سڑکوں کے کنارے لگے چیری کے درختوں پر گلابی رنگ کے ہزاروں پھول امڈ آتے ہیں۔ دنیا بھر سے سیاح اور شوقیہ فوٹوگرافر چیری بلاسم سیلفیز لینے کے لیے دریائے رائن کے کنارے واقع اس جرمن شہر کا رخ کرتے ہیں۔ خاص طور پر جاپانی سیاح اس کشش سے خاصے متاثر نظر آتے ہیں۔
شمال میں جنس زعفران کے خود رو پھول
ہر سال اگنے والے خود رو جنس زعفران کے پھول ہُوزُم پیلس کے پانچ ہیکٹر پر پھیلے باغات کو جامنی رنگ کے قالین میں بدل دیتے ہیں اور ایسا سینکڑوں سالوں سے ہوتا آ رہا ہے۔ یہ واضح نہیں کہ یہ پھول وہاں پہلی بار کیوں کاشت کیے گئے تھے۔ ممکنہ طور پر قرون وسطیٰ کے راہب ان سے زعفران حاصل کرنا چاہتے تھے۔ بدقسمتی سے انہوں نے غلط انواع کا انتخاب کیا، کیونکہ زعفران crocus sativus سے حاصل ہوتا ہے۔
جنوبی ٹیرول میں سیب کے درختوں کے نیچے پہاڑی سفر
اطالوی ایلپس میں ساؤتھ ٹیرول پیدل سفر کرنے کے لیے ایک شاندار جگہ ہے - خاص طور پر جب مارچ کے آخر سے مئی کے اوائل تک سیب کے درختوں پر گلابی اور سفید رنگ کے پھول کھلتے ہیں۔ جنوبی ٹیرول سیب کے درختوں کے لیے موزوں ہے کیونکہ اس کے محفوظ مقام، گرم دن اور ٹھنڈی راتوں کے ساتھ اس کی معتدل آب و ہوا، بہت زیادہ دھوپ اور نسبتاً کم بارش کی وجہ سے یہ سیبوں کی پیداوار کے لیے بہترین ہے۔
مادیرا میں بہار کا جشن
بحر اوقیانوس کے جزیرے مادیرا کے لوگ پھولوں کے روایتی تہوار ’فیسٹا دا فلور‘ کے ساتھ موسم بہار کا استقبال کرتے ہیں۔ اس جزیرے کے باشندے صدر مقام فنچل کو لاتعداد پھولوں سے سجاتے ہیں اور تصوراتی پھولوں کے ملبوسات پہنتے ہیں۔ یہ مسیحی تہوار ایسٹر کے بعد دوسرے ہفتے کے آخر میں ہوتا ہے اور دو دن تک جاری رہتا ہے۔ اس میلے کا عروج شہر میں پھولوں کی پریڈ ہوتی ہے، جس میں شاندار سجائے گئے فلوٹ شامل ہوتے ہیں۔
ہسپانوی شہر ویلینسیا میں ایک آتشیں تہوار
مارچ میں فالاس دے والینسیا میں اسپین کے ساحل پر ماحول گرما جاتا ہے۔ خیال کیا جاتا ہے کہ یہ موسم بہار کا تہوار 18 ویں صدی میں شروع ہوا تھا، جب کاریگروں نے لکڑی کے ان طاقوں کو جلا دیا تھا، جنہیں وہ سردیوں میں موم بتیاں اور لیمپ رکھنے کے لیے استعمال کرتے تھے کیونکہ موسم بدلنے کی وجہ سے ان طاقوں کی مزید ضرورت نہیں رہتی تھی۔
برطانوی جزائر پر موسم بہار کی رنگین دنیا
تیس اپریل سے یکم مئی کی شام تک گرین مین اور مے کوئین کی قیادت میں مرد اور خواتین برطانوی جزائر میں ایڈنبرا اور دیگر مقامات کو رنگین خیالی دنیا میں تبدیل کر دیتے ہیں۔ وہ بیلٹین کا جشن منا رہے ہیں، جو قدیم سیلٹک زرخیزی کے تہوار کا ایک جدید احیا ہے، جس کے ساتھ موسم گرما کے آغاز کا اعلان کیا جاتا ہے۔ اس موقع پر سیلٹک مےپول ڈانسنگ اور بون فائرز کا انعقاد بھی کیا جاتا ہے۔
سارسوں کی واپسی
جانوروں کی دنیا بھی بہار کے نظارے پیش کرتی ہے۔ موسم کی خوبصورتی کے علاوہ آسمان پر بھی بہت کچھ ہو رہا ہے، جب سارسوں کی ڈاریں جنوب سے شمال کی آب و ہوا میں واپسی کرتی ہیں اور جرمنی کے اوپر سے ہوتی ہوئی اسکینڈے نیویا میں اپنی افزائش گاہوں تک پرواز کرتی ہیں۔ انہیں دیکھنے کے لیے ایک اچھی جگہ مغربی پومیرانیا میں میکلن بُرگ میں واقع جھیل گیُونسر ہے۔