1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یورپی سروے: خاندان وطن اور مذہب سے بھی اہم

مقبول ملک3 جون 2014

پہلی عالمی جنگ کے آغاز کے سو سال بعد مختلف یورپی ملکوں کے باشندوں میں آج اپنے وطن کے لیے جان دینے پر آمادگی ماضی کے مقابلے میں کافی کم ہو چکی ہے۔ یہ بات ایک نئے یورپی جائزے کے نتیجے میں منگل تین جون کو سامنے آئی۔

https://p.dw.com/p/1CB0s
تصویر: Fotolia/Tatyana Gladskih

جرمن دارالحکومت برلن سے موصولہ رپورٹوں کے مطابق ماضی کے مقابلے میں یورپی باشندے آج اس بات پر کم آمادہ نظر آتے ہیں کہ ضرورت پڑنے پر اپنے اپنے وطن کے لیے اپنی جانوں کو خطرے میں ڈالیں۔ اس آن لائن یورپی جائزے کے نتائج تو برلن میں جاری کیے گئے لیکن اس میں جرمن ٹیلی وژن چینل ARD اور جرمن نشریاتی ادارے ڈوئچ لینڈ ریڈیو کے ساتھ ساتھ ریڈیو فرانس کے علاوہ بیلجیم، آسٹریا، سوئٹزرلینڈ، پولینڈ اور رومانیہ کے نشریاتی اداروں نے بھی حصہ لیا۔

Frankreich Deutschland Geschichte 1994 Deutsche Soldaten in Paris
یورپی باشندوں کی زندگی میں مذہب تقریباﹰ کوئی کردار ادا نہیں کرتاتصویر: BERTRAND GUAY/AFP/Getty Images

حب الوطنی

اس یورپی سروے کے دوران متعلقہ ملکوں میں اوسطاﹰ 20 فیصد رائے دہندگان ایسے تھے، جنہوں نے کہا کہ ضرورت پڑنے پر وہ اپنے وطن کے لیے اپنی جان قربان کرنے پر بھی تیار ہوں گے۔ پولینڈ وہ واحد یورپی ملک تھا جہاں 50 فیصد شہریوں نے کہا کہ اگر ان کے وطن کو ضرورت پڑی تو وہ اپنے ملک کی خاطر جان دینے سے بھی گریز نہیں کریں گے۔

خاندانی اقدار

اس سروے کے دوران تقریباﹰ سبھی ملکوں کے رائے دہندگان میں یہ رجحان سب سے زیادہ دیکھنے میں آیا کہ وہ اپنے خاندان کے لیے اپنی جان تک قربان کرنے پر تیار تھے۔ اپنی رائے کا اظہار کرنے والے قریب نصف یورپی باشندوں نے یہ بھی کہا کہ وہ اپنے اصولوں اور آئیڈیلز کے لیے اپنی جان داؤ پر لگانے پر بھی تیار ہوں گے۔

مذہب

اس جائزے کے نتیجے میں سامنے آنے والی ایک اور بات یہ تھی کہ تقریباﹰ سبھی ملکوں میں اکثر یورپی باشندوں کی زندگی میں مذہب کا کردار نہ ہونے کے برابر ہے۔ ان ملکوں میں واحد استثنیٰ پولینڈ تھا، جہاں ہر تیسرے شہری کا کہنا تھا کہ اس کے لیے اس کا مذہب انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔

Symbolbild Religion Islam Christentum Religiöse Symbole auf Kirchtürmen und Minaretten in Beirut, libanon
صرف بیس فیصد افراد نے وطن کے لیے جان دینے پر رضامندی کا اظہار کیاتصویر: AP

قومی ترجیحات

اس سروے میں یورپی شہریوں سے یہ بھی پوچھا گیا تھا کہ ان کے لیے اہم ترین اقدار اور آئیڈیلز کیا ہیں؟ اس سوال کا جواب مختلف ملکوں میں کافی متنوع انداز میں دیا گیا۔ جرمن رائے دہندگان نے سب سے زیادہ اہمیت آزادی، امن اور انصاف کو دی۔ فرانسیسی شہریوں نے انصاف اور یکجہتی کو اپنے لیے اعلیٰ ترین اقدار قرار دیا، جس کے بعد تیسرے اور چوتھے نمبر پر ماحول اور تعلیم کو اہمیت دی گئی۔

پولینڈ میں رائے دہندگان کی اکثریت کا کہنا تھا کہ ان کے لیے خاندان دنیا کی اہم ترین حقیقت ہے۔ خاندان کے بعد اہم ترین مرکزی اقدار کے طور پر پہلے آزادی اور پھر حب الوطنی کا نام لیا گیا۔

یہ یورپی جائزہ جرمن فرانسیسی ریڈیو کمیشن کا ایک مشترکہ منصوبہ تھا، جس کے لیے مختلف ممالک میں 20 ہزار سے زائد شہریوں کی تفصیلی رائے لی گئی۔ اس جائزے کا مرکزی موضوع تھا: ’’آپ کس کے لیے اپنی جان کو خطرے میں ڈالنے یا جان کی قربانی تک دینے پر تیار ہوں گے؟‘‘

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید