1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ہانگ کانگ: عدالت نے دو صحافیوں کو بغاوت کا مجرم قرار دے دیا

29 اگست 2024

اس مقدمے کو کبھی ایشیا میں آزاد صحافت کا گڑھ سمجھے جانے والے شہر میں میڈیا کے مستقبل کے حوالے سے ایک پیمانے کے طور پر دیکھا جا رہا تھا۔ دونوں ملزمان نے صحت جرم سے انکار کیا ہے۔

https://p.dw.com/p/4k2ka
 اسٹینڈ نیوز کے سابق ایڈیٹر ان چیف چنگ پوئی کوین عدالت میں پیش کے موقع پر
اسٹینڈ نیوز کے سابق ایڈیٹر ان چیف چنگ پوئی کوین عدالت میں پیش کے موقع پرتصویر: Daniel Lee/AFP

ہانگ کانگ کی ایک عدالت نے آج بروز جمعرات پہلے سے ہی بند ش کے شکار ایک نیوز آؤٹ لیٹ سے وابستہ دو سابق ایڈیٹرز کو بغاوت کے مقدمے میں مجرم قرار دے دیا۔ اس مقدمے کو بڑے پیمانے پر ہانگ کانگ  شہر میں میڈیا کی آزادی کے مستقبل کے لیے ایک پیمانے کے طور پر دیکھا جا رہا ہے، جسے کبھی ایشیا میں آزاد صحافت کا گڑھ کہا جاتا تھا۔

اسٹینڈ نیوز کے سابق ایڈیٹر ان چیف چنگ پوئی کوین اور سابق قائم مقام ایڈیٹر ان چیف پیٹرک لام کو دسمبر سن 2021 میں گرفتار کیا گیا تھا۔ دونوں ملزمان نے باغیانہ نوعیت کے مواد کی اشاعت کرنے کی سازش کے الزام میں قصوروار نہ ہونے کی استدعا کی ہے۔

ایپل ڈیلی کے بانی جمی لائی پابندی سلاسل ہیں اور  2020 میں نافذ کیے گئے قومی سلامتی کے سخت قانون کے تحت سازش کے الزامات کا سامنا کر رہے ہیں
ایپل ڈیلی کے بانی جمی لائی پابندی سلاسل ہیں اور  2020 میں نافذ کیے گئے قومی سلامتی کے سخت قانون کے تحت سازش کے الزامات کا سامنا کر رہے ہیںتصویر: Anthony Wallace/AFP

ہانگ کانگ کے 1997ء میں برطانوی نوآبادیات سے چین کی حکمرانی میں واپس آنے کے بعد یہ میڈیا کے کسی ادارے کے خلاف بغاوت کا پہلا مقدمہ ہے۔

اسٹینڈ نیوز ہانگ کانگ کے ان آخری ذرائع ابلاغ میں سے ایک تھا، جنہوں نے 2019ء میں بڑے پیمانے پر جمہوریت نواز مظاہروں کے بعد اختلاف رائے کے خلاف کریک ڈاؤن کے دوران حکومت پر کھل کر تنقید کی۔ اسے جمہوریت نواز روزنامے ایپل ڈیلی کی بندش کے چند ماہ بعد بند کر دیا گیا تھا۔

ایپل ڈیلی کے بانی جمی لائی پابندی سلاسل ہیں اور  2020 میں نافذ کیے گئےقومی سلامتی کے سخت قانون کے تحت سازش کے الزامات کا سامنا کر رہے ہیں۔ چنگ اور لام پر نوآبادیاتی دور کے بغاوت کے قانون کے تحت فرد جرم عائد کی گئی ہے، جسے اختلاف رائے رکھنے والوں کو کچلنے کے لیے استعمال کیا جاتا رہا ہے۔

انہیں پہلے جرم پر دو سال تک قید اور 5,000 ہانگ کانگ ڈالر (تقریباً 640 ڈالر) جرمانے کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ اکتوبر 2022 میں شروع ہونے والے مقدمے کے دوران ملزمان کی کوئی نمائندگی نہیں کی گئی۔ جمعرات کو فیصلہ سنائے جانے کے بعد چنگ بظاہر پرسکون نظر آئے، جبکہ لام عدالت میں حاضر نہیں ہوئے۔

ہانگ کانگ میں 2019ء میں بڑے پیمانے پر جمہوریت نواز مظاہروں کے بعد اختلاف رائے کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کیا گیا تھا
ہانگ کانگ میں 2019ء میں بڑے پیمانے پر جمہوریت نواز مظاہروں کے بعد اختلاف رائے کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کیا گیا تھاتصویر: Reuters/Tyrone Siu

وکیل دفاع آڈری ای یو نے لام کی جانب سے تخفیف کا بیان پڑھ کر سنایا، جس میں انہوں نے کہا کہ اسٹینڈ نیوز کے رپورٹرز کا مشن ہے کہ وہ آزاد ادارتی معیارات کے تحت خبروں کو کور کریں۔ اس بیان میں مزید کہا گیا تھا، ''صحافیوں کے لیے آزادی صحافت کا دفاع کرنے کا طریقہ رپورٹنگ ہے۔‘‘

رپورٹرز ود آؤٹ بارڈرز کے تازہ ترین ورلڈ پریس فریڈم انڈیکس میں ہانگ کانگ آزادی صحافت کے حوالے  180 ممالک میں 135 ویں نمبر پر تھا، جو 2021 میں کی گئی اس کی درجہ بندی سے 80  درجے نیچے تھا۔ اس شہر میں سیاسی اختلاف رائے کے خلاف کریک ڈاؤن کے دوران سیلف سینسرشپ بھی زیادہ نمایاں ہو گئی ہے۔ مارچ میں شہری حکومت نے ایک اور نیا سکیورٹی قانون نافذ کیا، جس سے بہت سے صحافیوں کو خدشہ تھا کہ آزادی صحافت کو مزید کم کیا جا سکتا ہے۔ ہانگ کانگ کی حکومت کا اصرار ہے کہ شہر کو اب بھی پریس کی آزادی حاصل ہے، جس کی اس کے آئین میں ضمانت دی گئی ہے۔

ش ر ⁄ ع س (اے پی)

چین: شی جن پنگ کی اقتدار کی سیاست