1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

گینگ ریپ کے ملزموں کی بریت: اسپین میں مظاہرے

27 اپریل 2018

اسپین میں عدالت کی جانب سے گینگ ریپ کے ملزموں کو اس الزام سے بری کیے جانے بعد مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔ پانچ افراد کی جانب سے اٹھارہ سالہ لڑکی کو گینگ ریپ کیے جانے کا مبینہ واقعہ ہسپانوی شہر پامپلونا میں پیش آیا تھا۔

https://p.dw.com/p/2wobU
Spanien Stiertreiben in Pamplona beim San Fermin Fest
تصویر: Getty Images/B. Dominguez

سات جولائی سن 2016 کے روز پانچ افراد کی جانب سے ایک نوجوان لڑکی کو گینگ ریپ کیے جانے کا مبینہ واقعہ ہسپانوی شہر پامپلونا میں بیل دوڑ کے تہوار کے موقع پر پیش آیا تھا۔ جمعرات چھبیس اپریل کے روز ہسپانوی عدالت نے اس مقدمے میں پانچ ملزموں کے خلاف مقدمے کا فیصلہ سناتے ہوئے انہیں گینگ ریپ کے الزام سے بری کر دیا تھا اور انہیں ’جنسی طور پر ہراساں‘ کے جرم میں قصوار قرار دے کر نو برس قید کی سزا سنائی تھی۔

نابالغ لڑکی کا ریپ: معروف بھارتی گرو کو تا دم مرگ سزا

گینگ ریپ کے الزام سے بری کیے جانے کے اس عدالتی فیصلے پر اسپین کے عوام نے شدید ردِ عمل کا اظہار کرتے ہوئے آج دوسرے روز بھی مظاہروں کا سلسلہ جاری رکھا۔ یہ مظاہرے بارسلونا، میڈرڈ اور دیگر ہسپانوی شہروں کے علاوہ سیویا میں بھی ہوئے۔ خود کو ’دی پیک‘ کہنے والے پانچوں ملزوں کا تعلق بھی اسی ہسپانوی شہر سے ہے۔

جمعے کے روز پامپلونا شہر کی عدالت کے سامنے ہزاروں مظاہرین جمع ہوئے اور یہ مظاہرین ’یہ جنسی ہراسانی نہیں، ریپ ہے‘ کے نعرے لگا رہے تھے۔ اسپین بھر میں حقوق نسواں کے لیے سرگرم تنظیموں نے مظاہروں کا یہ سلسلہ ہفتے کے روز بھی جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔

ستائیس تا انتیس برس کی عمروں کے پانچ مردوں پر اٹھارہ سالہ لڑکی کے گینگ ریپ کیے جانے کا الزام تھا۔ یہ واقعہ سن 2016 میں یہ واقعہ سان فیرمین فیسٹیول کے دنوں میں پیش آیا، جس میں ہزاروں افراد شرکت کرتے ہیں۔

ایک اپارٹمنٹ بلڈنگ کے داخلی دروازے کے قریب نوجوان لڑکی کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد مبینہ طور پر ان پانچوں نے اس عمل کی ویڈیو بھی بنائی اور بعد ازاں دوستوں کے ساتھ فخریہ جملوں کے ساتھ یہ ویڈیو شیئر بھی کی تھی۔

علادت نے اس مقدمے کا فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ اس واقعے میں ’جنسی حملے‘ یا ریپ کیے جانے کے ثبوت نہیں مل پائے۔ ججوں کا یہ بھی کہنا تھا کہ جب پانچوں مردوں نے نوجوان لڑکی کے ساتھ جنسی عمل کیا تو لڑکی نے اس عمل کی اجازت نہیں دی، تاہم اس نے اس کے خلاف مزاحمت بھی نہیں کی تھی۔

دوسری جانب ہسپانوی حکومت نے جمعے کے روز اعلان کیا ہے کہ وہ اس حوالے سے ملکی قوانین میں اصلاحات متعارف کرانے پر غور کر رہی ہے۔

ش ح / ع ح (روئٹرز، اے پی، اے ایف پی)

جنسی زيادتی کے واقعات پر خاموشی، مودی تنقید کی زد میں